
کورونا کے عذاب کی چوتھی لہر
ہفتہ 7 اگست 2021

سید عباس انور
(جاری ہے)
انڈیا میں کورونا کی چوتھی لہر اور اس لہر کے نیجے میں اٹھنے والے ایک خاص انڈین وائرس نے سر اٹھایا اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ اس انڈین وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔سمجھ میں یہ نہیں آ رہا کہ لندن کے معروف ہفت روزہ اکنامسٹ میں چھپنے والے سروے رپورٹ میں انڈین 47 ویں نمبر پر آنے کے باوجود برطانوی حکومت نے انڈیا کو تو ریڈ لسٹ میں سے نکال دیا لیکن پاکستان ان 50 ملکوں کی لسٹ میں تیسرے نمبر پر آنے کے باوجود ابھی تک ریڈلسٹ میں شامل ہے ۔ جس کے باعث پاکستانی نژاد برطانوی اور دوسرے یورپی شہریوں کو پاکستان جانے اور واپس آنے کیلئے ایئرپورٹس پر خاصی مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی پاکستانی اپنے ملک جانے کیلئے بے قرار بیٹھے ہیں اور کچھ ایسے بھی پاکستانی ہیں جو 5/6 ماہ سے پاکستان اپنے عزیزو اقارب سے ملنے گئے تھے اور ابھی تک وہیں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ کچھ تو اس لئے پاکستان سے واپس برطانیہ نہیں آ سکتے کیونکہ انہیں یہاں آنے پر 10 روز کیلئے ہوٹل میں آئسولیٹ ہونا پڑے گا اور ان10 روز کا ہوٹل کا خرچ 1750 برٹش پاؤنڈ ادا کرنا پڑے گا جو کہ یکم اگست سے بڑھا کر 2300 برٹش پونڈ کر دیا گیا ہے۔ جس کے باعث وہ پاکستان میں ہی اس سفری پابندی کے ختم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ چند روز قبل پاکستان کے وزیراعظم نے بھی اس مسئلہ کے حل کیلئے اخباری بیان دیا تھا کہ وہ خود برطانوی وزیراعظم مسٹر بورس سے خود بات کریں گے لیکن آزاد کشمیر الیکشن اور دوسری مصروفیات میں وہ اس بات کو بھول گئے ۔ اگر خود وزیراعظم صاحب اپنے ہم عہدہ سے بات کریں گے تو شاید ان کی بات کرنے پر پاکستانیوں کی ان مشکلات میں کچھ افاقہ ہو۔ یہاں لندن میں لیبر پارٹی کی ایک پاکستانی نژادخاتون رکن پارلیمینٹ ناز شاہ پہلے کی طرح اس مرتبہ بھی اپنی آواز بلند کی کہ ہندوستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باوجود اسے سفری پابندیوں سے آزاد ملک قرار کیوں دیا جا رہا ہے ۔ جبکہ پاکستان میں کورونا مریضوں کی تعداد میں خاطرخواہ کمی کے باوجود ابھی تک پاکستان کو ریڈلسٹ سے کیوں نہیں نکالا جا رہا؟ بعض حکومتی عہدیداروں کا خیال ہے کہ اگلے سال کے تعلیمی سیشن میں انڈیا سے ایک بہت بڑی تعداد میں طالب علموں کو انگلینڈ کی مختلف یونیورسٹیوں میں ان کی قابلیت کے مطابق سکالرشپ دیتے ہوئے داخلہ دیاجا رہا ہے، اور 2021-22 کے سیشن کا آغاز ستمبر کے پہلے یا دوسرے ہفتے سے شروع ہو جائیگا۔ اس لئے ہندوستان کو ریڈ لسٹ سے نکالا گیا ہے، جبکہ پاکستان میں ابھی تک ویکسی نیشن کی شرح بھی پوری نہیں ہو سکی۔ اس لئے پاکستان میں کورونا بھی کنٹرول ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ اسی وجہ سے پاکستان کو ابھی تک ریڈ لسٹ میں ہی رکھا گیا ہے۔ حالانکہ یہاں موجود بیشتر پاکستانیوں کا خیال ہے کہ اس مسئلہ کو پاکستان کی وزارت خارجہ نے ابھی تک صحیح معنوں میں اٹھایا ہی نہیں، اور ابھی تک پاکستان کی ایمبیسی کے عہدیدار بھی سو رہے ہیں، اگر پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے اس پر پہلے پہل ہی کوئی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہوتا اور ایسے موقع پر برطانوی حکومت پر خطوط لکھ کر دباؤ بڑھایا جاتا تو شاید انہیں اس بات کا احساس ہوتا کہ پورے برطانیہ میں رہائش پذیر لاکھوں پاکستانی کن مشکلات سے دوچار ہیں۔ اب بھی کچھ دیر نہیں ہوئی ، حکومت پاکستان کا کام ہے کہ حکومت سطح پر برطانوی حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے ، اور ان سے مطالبہ کیا جائے کہ پاکستان میں کورونا کی صورتحال پہلے سے کہیں بہتر ہے لہٰذا پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکال کر امبر اور پھر گرین لسٹ میں لے آئے تاکہ برطانیہ ، پاکستان اور پوری دنیا میں پھنسے ہوئے ہزاروں پاکستانی اس ذہنی عذاب سے باہر آ سکیں۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
سید عباس انور کے کالمز
-
خان صاحب !ٹیلی فونک شکایات یا نشستاً، گفتگواً، برخاستاً
منگل 25 جنوری 2022
-
خودمیری اپنی روداد ، ارباب اختیار کی توجہ کیلئے
منگل 4 جنوری 2022
-
پاکستان کے ولی اللہ بابے
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
''پانچوں ہی گھی میں اور سر کڑھائی میں''
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
کورونا کی تباہ کاریاں۔۔۔آہ پیر پپو شاہ ۔۔۔
جمعہ 22 اکتوبر 2021
-
تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کااحتساب اورملکی صورتحال
اتوار 19 ستمبر 2021
-
کلچر کے نام پر پاکستانی ڈراموں کی '' ڈرامہ بازیاں''
پیر 13 ستمبر 2021
-
طالبان کا خوف اور سلطنت عثمانیہ
اتوار 5 ستمبر 2021
سید عباس انور کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.