Live Updates

کراچی سے اسلام آباد تک کے تاریخی عوامی لانگ مارچ کے لئے پیپلز پارٹی کے کارکنان پرجوش ہیں اور تیاریاں عروج پرہیں،سعیدغنی

ایم کیوایم والے چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح کراچی میں سیاسی جماعتوں کے مابین جھگڑا کرائیں اوراس سازش کا پی ٹی آئی بھی حصہ ہے ،وزیراطلاعات سندھ ایم کیو ایم طرز سیاست پی ٹی آئی میں منتقل ہورہی ہے،پی ٹی آئی کے صوبائی صدر بغیرسرپیرکے باتیں کررہے ہیں، خواب دیکھنے پرکسی پرپابندی نہیں ہے،پریس کانفرنس

جمعہ 25 فروری 2022 15:30

6کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2022ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہاہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 27 فروری کو کراچی سے اسلام آباد تک کے تاریخی عوامی لانگ مارچ کے لئے پیپلز پارٹی کے کارکنان پرجوش ہیں اور تیاریاں عروج پرہیں،ایم کیوایم والے چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح کراچی میں سیاسی جماعتوں کے مابین جھگڑا کرائیں اوراس سازش کا پی ٹی آئی بھی حصہ ہے ،ایم کیو ایم طرز سیاست پی ٹی آئی میں منتقل ہورہی ہے،پی ٹی آئی کے صوبائی صدر بغیرسرپیرکے باتیں کررہے ہیں، خواب دیکھنے پرکسی پرپابندی نہیں ہے،صحافی اطہر متین کے کیس کی وزیر اعلی خود مانیٹر کر رہے ہیں اور اس حوالے سے ان کی فیملی کو اعتماد میں لیا جارہا ہے،ایک انگریزی اخبار کے مطابق گذشتہ چار سال کے دوران پنجاب میں 40 ہزار سے زائد بچیوں اور خواتین اغوا ہوئیں ہیں جبکہ 2021کے ایک سال میں لاہور شہر سے 1100 لڑکیاں اغوا ہوئیں ہیں جن کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں ہے لیکن میڈیا کو صرف کراچی ہی نظر آتا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کے روز اپنے کیمپ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری جاوید ناگوری،نجمی عالم، آصف خان، سردار نزاکت، ظفر صدیقی اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ سعید غنی نے کہا کہ 27 فروری کو مزار قائد سے اسلام آباد تک کے عوامی لانگ مارچ کے حوالے سے تیاریاں عروج پر ہیں اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں 34 ڈسٹرکٹ سے ہوتا ہوا یہ لانگ مارچ اسلام آباد پہنچیں گا۔

انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں کراچی سے کشمور عوامی لانگ مارچ کی تیاریاں عروج پر ہیں اور کارکنان میں جوش و خروش پایا جارہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ اس عوامی مارچ میں ہزاروں کی تعداد میں گاڑیاں اسلام آباد جائیں گی جبکہ مزید ہزاروں کی تعداد میں ایسی گاڑیاں ہوں گی، جو ٹھٹھہ اور حیدرآباد تک جائیں گی۔ انہوںنے کہا کہ یہ عوامی لانگ مارچ اس ملک کے عوام کو موجودہ نااہل، نالائق اور سلیکٹیڈ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث مہنگائی، بیروزگاری، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تاریخی اضافے، گیس کے بحران سمیت سے عوام کو نجات دلانے کے لئے ہے۔

انہوںنے کہا کہ لانگ مارچ کے شرکا کو رات کو ٹھہرانے کے لئے تمام ڈسٹرکٹ میں ٹینٹ سٹی کا قیام کیا گیا ہے اور شرکا کے کھانے پینے سمیت دیگر تمام ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی کے مختلف اضلاع کی جانب سے کنٹینرز بھی بنائے گئے ہیں۔ اس موقع پر وقار مہدی نے کہا کہ 27 فروری کا لانگ مارچ ایک تاریخی ایونٹ ہے اور یہ لانگ مارچ 2 ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے اسلام آباد پہنچیں گا۔

انہوںنے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے طویل لانگ مارچ ہوگا، جس کی قیادت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ انہوںنے کہا کہ لانگ مارچ کے سلسلے میں شہر میں 50 سے زائد مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ اس ملک کے عوام کے 3 سال قبل یہ تصور بھی نہ تھا کہ پیٹرول کی قیمت 160 روپے لیٹر تک پہنچ جائے گی، بجلی کی قیمتوں میں اس ماہ 6 روپے فی یونٹ زائد ادا کرنے ہوں گے، جبکہ گذشتہ ماہ 4.30 روپے اور اس سے ایک ماہ قبل 4.74 روپے زائد فی یونٹ ادا کئے گئے۔

انہوںنے کہا کہ اس ملک کے عوام پر 350 ارب روپے کا منی بجٹ تھونپ کر عوام کی کمر توڑ دی گئی۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت کراچی سمیت سندھ بھر میں عوام کو گھروں میں گیس میسر نہیں ہے جبکہ یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ انہوںنے کہا کہ کسانوں کو کھاد نہیں مل رہی اور اس کی وجہ سے آنے والے وقتوں میں آٹے کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پیکا کا قانون میں جو ترامیم کی گئی ہیں، اس کا شکار صرف صحافی ہی نہیں بلکہ عوام بھی ہوں گے اور یہ زبان بندی کے لئے لاگو کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ نالائق اور نااہل حکومت جو اس وقت شدید دبائو کا شکار ہے ایسے اقدامات کررہی ہے کہ میڈیا میں اٹھنے والی آواز کو دبایا جائے اور محسن بیگ جیسا سلوک سب کے ساتھ کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر کی جانب سے 2023 میں سندھ میں ان کی حکومت کا دعوی بغیر سر پیر کے بے تکی بات لگتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی یہ دعوی کرتی ہے کہ آنے والے بلدیاتی اور عام انتخابات میں پیپلز پارٹی مکمل کلین سوئپ کرے گی تو اس کے پس پشت دلائل بھی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی صدر کو شاید کنٹونمنٹ کے انتخابات، این اے 249 میں ان کے ہی وفاقی وزیر کی خالی نشست پر ان کا پہلے سے چھٹا نمبر ہونا اور ملیر کے پی ایس 88 میں عام انتخابات کے مقابلے ضمنی الیکشن میں ان کے ووٹوں کی تعداد 25 فیصد تک ہوجانا یاد نہیں ہے۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ نالائق اور سلیکٹیڈ وزیر اعظم نے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کی حکومتوں کو چوروں کی حکومت قرار دیا تھا او رآج جب ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے ثابت کردیا ہے کہ اس نالائق حکومت کے 3 سالہ دور حکومت میں جتنی کرپشن ہوئی ہے اس کی مثال 15 سالوں میں نہیں ملتی اور اس تمام اسیکنڈلز کے پیچھے عمران نیازی کے اے ٹی ایمز ہیں۔

ایم کیو ایم کی گذشتہ روز کی پریس کانفرنس کے دوران پیپلز پارٹی کے پرچموں کو اتارنے کی ویڈیو لیک ہونے کے سوال پر انہوںنے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا آیا ہوں کہ ایم کیو ایم اس ملک میں لسانی اور تعصب پر مبنی سیاست پر ہی زندہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ آج بھی ہمارے شہر بھر میں لگائے گئے پرچم اور بینرز اتارے اور پھاڑے جارہے ہیں لیکن ہم اس لئے خاموش ہیں کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہاں کوئی جھگڑا ہو، انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست اسی بل پر زندہ ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ایم کیوایم کا ماضی دیکھ لیں کے انہوں نے لسانی فسادات کروائی لیکن ان کو اب یہ سمجھناہوگا کہ بوری بند والا زمانہ اب چلا گیا اورایک چٹکی پر شہر بند کرنے کا وقت چلا گیا ہے، انہوںنے کہا کہ اب ان کی چٹکی پر ان کے اپنے گھر والے بھی عمل نہیں کرتے۔ انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی والوں کے لئے ہمارا واضح پیغام ہے کہ اگر آپ آج ایسا کرو گے تو کل پھر ہمیں کرنے سے نہیں روک سکو گے۔

انہوںنے کہا کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی والوں کی کوئی حیثیت نہیں کہ وہ ہمارا مقابلہ کرسکے۔ صحافی اطہر متین کے کیس کے سوال پر سعید غنی نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ خود اس کیس کو مانیٹر کر رہے ہیں اور اس حوالے سے ان کی فیملی کو مکمل اعتماد میں لیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اطہر متین کے بھائی سے میں بھی مکمل رابطے میں ہوں اور کیس کے حوالے سے جو پیش رفت ہورہی ہے اس کے لئے یہ مناسب نہیں ہوگا کہ میڈیا کے سامنے سب کچھ شیئر کریں ۔

انہوںنے کہا کہ مجھے یقین ہے اطہر متین کے قاتل پکڑے جائیں گے اور ان دہشتگردوں کو قانون کے مطابق سزا دیں گے ۔ اسٹریٹ کرائم کے سوال پر انہوںنے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے اسٹریٹ کرائم کو ختم کریں اور اس سلسلے میں جو اقدامات کئے جارہے ہیں اس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پوری دنیا کے بڑے شہروں میں اسٹریٹ کرائم ہوتے ہیں ۔

یہ اچھی بات نہیں ہے کہ شہر کا کرائم دوسروں سے میچ کیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ آج کے ایک انگریزی اخبار نے خبر دی ہے کہ پنجاب میں چار سال کے دوران 40 ہزار سے زائد خواتین اور بچیاں اغوا کی گئی ہیں اور ان میں سے ابھی تک 5 ہزار کے لگ بھگ کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ جبکہ لاہور شہر میں صرف 2021 کے ایک سال کے دوران 1100 بچیاں اور خواتین اغوا کی گئی ہیں۔انہوںنے کہا کہ اگر سندھ میں کسی کو کتا کاٹ جائے تو کچھ چینلز اپنی خصوصی نشریات شروع کردیتے ہیں لیکن ان سب پر سب خاموش ہیں۔

انہوںنے کہا کہ میں موازنہ کا نہیں کہتا لیکن سنگین جرائم دیکھے جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی، صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کریں صرف کراچی کو فوکس نہ کریں۔ ہمیں ہماری غلطی ضرور بتائیں۔عمران خان کے دورہ روس کے سوال پر انہوںنے کہا کہ اس حوالے سے تو یہ دورہ کامیاب تھا کہ انہیں کسی ملک کے سربراہ نے اپنے پاس بلایا۔

لیکن اس دورے کے دوران نہ تو کوئی معاہدہ ہوا یہاں تک کہ کوئی ایم او یو تک سائین نہیں ہوا بس وزیر اعظم صاحب کو وہاں کی مساجد اور ریڈ اسکوائیر کا دورہ کروایا گیا اور کھانا کھلا کر واپس بھیج دیا گیا۔پی ٹی آئی کے گھوٹکی سے کراچی مارچ کے سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ مجھے نہیں معلوم وہ کسی مقصد اور نعرے کے تحت عوام کو ساتھ ملانے کی بات کرتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ انہوں نے عوام کی جو حالت کی ہے عوام ان کا جوتوں کے ہاروں سے ضرور استقبال کرے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات