کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان آج 80 ہزار ارب روپے کا مقروض ہے، 10 کروڑ شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، سراج الحق

زرداری، مسلم لیگ، ایم کیو ایم کا سورج مستقل غروب ہو جائے گا، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور امریکا کے غلاموں کے لئے اب پاکستان میں کوئی جگہ نہیں،امیرجماعت اسلامی

جمعہ 26 جنوری 2024 21:30

Vحیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2024ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے پاکستان آج 80 ہزار ارب روپے کا مقروض ہے، 10 کروڑ شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، خودکش دھماکے، قتل و غارتگری، بدامنی، تعلیم اور صحت سمیت بنیادی سہولتوں سے محرومی، غربت، بیروزگاری سب کرپشن اور حکمرانوں کی عیاشیوں کا نتیجہ ہے، 8 فروری کو ترازو کی فتح ہو گی اور کرپشن فری آزاد خودمختار ترقی کی راہ پر گامزن، غریبوں کے حقوق کے تحفظ کا سورج طلوع ہو گا، زرداری، مسلم لیگ، ایم کیو ایم کا سورج مستقل غروب ہو جائے گا، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور امریکا کے غلاموں کے لئے اب پاکستان میں کوئی جگہ نہیں۔

وہ لطیف آباد نمبر 7 میں جماعت اسلامی حیدرآباد کے بڑے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اور این اے 219 لطیف آباد کے امیدوار ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت اسلامی ضلع حیدرآباد عقیل احمد خان نے بھی خطاب کیا، جبکہ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسداللہ بھٹو ایڈوکیٹ، عبدالوحید قریشی، جماعت اسلامی کے مختلف حلقوں کے امیدوار حافظ طاہر مجید، سردار زبیر خادم سولنگی، ڈاکٹر سیف الرحمن، ایڈوکیٹ فتح محمد شورو، ظہیرالدین شیخ، حافظ عرفان قائم خانی، آفاق نصر، قاری محبوب علی مہیسر بھی موجود تھے، جلسے میں عورتوں اور بچوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جلسے کے اختتام پر سب امیدواروں کو اپنے ساتھ کھڑا کرکے عہد لیا کہ وہ منتخب ہونے کے بعد ہر شعبہ زندگی میں اسلام کی بالادستی قائم کرنے، عدل و انصاف، غریبوں کے حقوق اور خدمت کے لئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری کا دن قوم کے روشن مستقبل، کلین اور گرین کرپشن سے پاک پاکستان کے پیغام کے ساتھ طلوع ہو گا اور ملک میں ایک بار پھر حضور نبی کریم? کے لائے ہوئے نظام اسلام کی بالادستی عملاً قائم ہو گی، انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے عربوں ترکوں کو اسلام کی حکمرانی کی وجہ سے ہی عزت دی تھی اور افغانیوں کو بھی اب اسی وجہ سے عزت ملی ہے، دنیا میں ترقی خوش حالی، امن، روٹی، کپڑا، مکان، معیاری تعلیم، روزگار، نوجوانوں سمیت سب کے حقوق کی حفاظت، امن و سلامتی سب کچھ اسلام کی بالادستی سے ہی ممکن ہے، انہوں نے کہا کہ 35 سال تک فوجی ڈکٹیٹر، 35 سال پیپلزپارٹی، مسلم لیگ حکمران رہے جنہوں نے روٹی کپڑا مکان، پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے، سب سے پہلے پاکستان، تبدیلی لانے، مدینہ کی ریاست بنانے، قرض اتارو ملک سنوارو کے نعرے لگا کر عوام سے ووٹ لئے اور ملک کو نا صرف دولخت کیا بلکہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور امریکا کا غلام بنا کر قوم کو دھوکہ دیا، انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں پنجابی سندھی بلوچی پشتون مہاجر سب ہیں لیکن نہ پاکستانی ہیں اور نہ ہی امت مسلمہ ہے، ان حکمرانوں نے دنیا میں پاکستان کو تماشہ بنا دیا ہے، آج خودکش دھماکے اور کشکول پاکستان کی شناخت بن گئے ہیں، ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے، پاکستان پر 80 ہزار ارب روپے سے زائد قرضوں کا ہمالیہ مسلط ہے، 10 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہین، کروڑوں باصلاحیت ڈگری یافتہ نوجوان روزگار سے محروم ہیں، ہر پانچواں پاکستانی مضر صحت پانی کے استعمال کی وجہ سے بیماریوں کا شکار ہے، انہوں نے کہا کہ دنیا چاند اورمریخ پر پہنچ چکی ہے اور آج 2 کروڑ 80 لاکھ بچے اسکولوں سے محروم تعلیم سے محروم ہیں جو باعث شرم ہے، 45 سال تک جنگوں کا شکار رہنے والے افغانستان کی کرنسی بھی پاکستان کے مقابلے میں مضبوط ہے، جبکہ بنگلادیش بھی ہم سے آگے نکل گیا ہے، امریکی ایٹم بم سے تباہ ہونے والا جاپان آج ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کی قیادت کر رہا ہے، اور معاشی سپر پاور بن چکا ہے، لیکن پاکستانی قوم اندھیروں جہالت غربت بیروزگاری میں گھری ہوئی ہے، سراج الحق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے بہترین میدانی زمینوں سمیت ہر طرح کے وسائل سے پاکستان کو مالامال کر رکھا ہے لیکن زراعت تباہ حال ہے، غذائی اشیاء کی بھاری مقدار درآمد کرنا پڑ رہی ہے اور کاشتکار بھوکا سوتا ہے، 1 ہزار میل طویل ہمارے ساحل بڑیخزانے سے مالا مال ہے لیکن ہم اسے ترقی نہیں دے سکے، 1 ہزار مقامات پر یورینیم اور سونے کے ذخائر موجود ہیں مگر اس کے باوجود ہماریہر طرف غربت اور ناداری ناچ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ سب کرپٹ لٹیرے اور خزانے کو لوٹ کر اربوں کھربوں کی املاک بنانے اور بھاری بینک بیلنس جمع کونے والے حکمرانوں کی وجہ سے ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ کو آئندہ 100 سال بھی حکمرانی کرنے کا موقع ملے تو یہ قوم کو کچھ نہیں دیں گے بلکہ ممکن ہے کہ پاکستان کو نام و نشان مٹا دیں، ایسے حکمرانوں کی موجودگی میں بھارت سمیت کسی ملک کو ہم پر مسلح حملہ کرنے کی ضرورت نہیں، انہی کے کرتوت پاکستان کو کمزور کرتے آ رہے ہیں، سراج الحق نے کہا کہ اگر بھاری قرضے، ڈیم بنانے، صنعتی ترقی، تعلیم اور صحت کے مسائل کو معیاری بنانے کے لئے خرچ کئے ہوتے تو قوم بخوشی ان کو برداشت کرتی اور واپس کرتی، لیکن یہ کھربوں کے قرضے، وی آئی پی کلچر، ذاتی جائیدادیں اور بینک بیلنس بنانے اور بھاری پروٹوکول پر خرچ کئے گئے، قوم کو ان سے کچھ نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ امیر ترین ملکوں کے حکمران کلنٹن، اوباما، گوربا چوف اپنے مناصب سے سبکدوش ہونے کے بعد زندگی گزارنے کے لئے ملازمتیں کرتے ہیں لیکن ہمارے معمولی وزیر چاؤلہ کے گھر سے 4 ارب روپے برآمد ہوتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ان کرپٹ لٹیروں کا کوئی حکومت عدالت ادارہ احتساب نہیں کر سکتا، ان کا احتساب صرف جماعت اسلامی ہی کر سکتی ہے، اس لئے ترازو ہی عدل و انصاف کا نشان ہے، اگر قوم اسے ووٹ دے تو ان شاء اللہ ظلم و جبر ناانصافی غربت لوٹ مار کا خاتمہ کر دیں گے اور خوش حالی امن عزت کے ساتھ روشن مستقبل قوم کا مقدر ہو گا، انہوں نے کہا کہ غریبوں ناداروں محنت کشوں ہاریوں کسانوں عورتوں مردوں نوجوانوں کے لئے 8 فروری فیصلے کا دن ہے کہ وہ اپنا مستقبل کس طرح دیکھنا چاہتے ہیں، انہوں نے جماعت اسلامی کے نشان ترازو کو ووٹ دیا تو وہ اپنا مستقبل محفوظ کر لیں گے ورنہ سابق حکمران جماعتیں جنہوں نے ملک کو تباہ و برباد کیا ہے اور لوٹا ہے وہ پھر ان کا خون چوسنے کے لئے مسلط ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ جماعت اسلامی آئندہ حکومت بنائے گی، زرداری، نواز شریف، ایم کیو ایم کا باب بند ہو چکا ہے، یہ ختم ہو کر قصہ پارینہ بن چکے، انہوں نے کہا کہ یہ اور کیا چاہتے ہیں، اس وقت بھی صدر پی ٹی آئی کا ہے، پنجاب کا گورنر مسلم لیگ کا ہے، کے پی کے کا گورنر جے یو آئی کا ہے، ان پارٹیوں کے رہنمائ صدر وزیراعظم بہت کچھ رہ چکے ہیں اب انہیں قوم اور ملک سے اور کیا چاہئیے، لیکن افسوس کہ یہ خود کو برہمن اور عوام کو شودر سمجھتے ہیں، لیکن قوم اب ان کی خاندانی بادشاہت کو قبول نہیں کرے گی، اب انہیں برہم کے بجائے انسان بننا ہو گا، انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے پاس بنان کرنے کے لئے کوئی کارکردگی نہیں، حالانکہ ان کی قومی سطح پر حکومتیں رہیں، سندھ میں 15 سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، وہ وزیراعظم بننے کے لئے صرف یہ دلیل بیان کر رہے ہیں کہ ان کے نانا اور والدہ بھی چونکہ وزیراعظم تھیں اور ان کے والد بی صدر رہے اس لئے وزیراعظم بننا ان کا حق ہے، اسی طرح نواز شریف اس طرح لندن سے آئے ہیں جس طرح کشمیر فتح کر کے آئے ہیں، اور اب چوتھی بار وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ تین بار وزیراعظم بن کر قوم کو کیا دیا ہے، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نے قوم کو غربت مہنگائی بدامنی میں اضافے سمیت اور کیا دیا ہے، یہ بدقسمتی ہے کہ پاکستان میں انصاف کی حکمرانی ناپید ہے اور کبھی کرپٹ حکمرانوں کا احتساب نہیں کیا جا سکا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ ڈکٹیٹر اور سول حکمرانوں نے کشمیر کو بھارت کے حوالے کر دیا، قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکا کے حوالے کیا جو 29 سال سے ناکردہ گناہ کے الزام میں 86 سال کی قید بھگت رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے وکیل نے واضع کیا تھا کہ پاکستان کی کوئی حکومت سنجیدگی سے کوشش کرتی تو یقینی طور پر ڈاکٹر عافیہ کو رہا کرایا جا سکتا تھا، مگر سابق اور موجودہ حکمرانوں نے بزدلی دکھائی، یہ امریکی حکمرانوں سے ملاقاتیں بھی کرتے رہے لیکن کسی نے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لئے بات نہیں کی، انہوں نے کہا کہ فلسطین غزہ پر 110 روز سے صیہونی اسرائیل لوہے اور آگ کی بارش دن رات جاری رکھے ہوئے ہے، فلسطینی معصوم بچے خواتین بزرگ نوجوان بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت اور آزادی اور اسلام کی بالادستی کے لئے بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں، دنیا میں کروڑوں مسلمان، غیرمسلم ان پر ڈھائے جانے والے غیرانسانی مظالم پر آنسو بہا رہے ہیں لیکن عالمی سامراجی قوتوں کے ساتھ ہمارے حکمران بھی اس پر خاموش ہیں، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ نے بھی زبان نہیں کھولی تاکہ امریکا ناراض نہ ہو جائے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے ہم اول روز سے فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، میں ابھی خود ترکی قطر اور ایران گیا اور حکمرانوں سے کہا کہ آپ فلسطین کے مظلوموں کی پشت پر کھڑے ہوں، خود ان کی مدد کریں یا ہمیں راستہ دیں ہم خود ان کی مدد کو مجاہدین لے کر پہنچیں گے، انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن کی طرف سے ہم نے 1 ارب 40 کروڑ روپے فلسطین کے لئے دیئے، کاش کہ ہم جہاد کے لئے اپنی فوج وہاں بھیج سکتے، یا کم از کم ہمارے ٹینک اور توپیں فلسطینیوں کا پہنچائی جا سکتیں، سراج الحق نے کہا کہ ان شائ اللہ 8 فروری کو قوم کے فیصلے کے نتیجے میں جماعت اسلامی نے حکومت بنائی تو وہ فلسطینیوں کی ہر طرح کی مادی مدد کرے گی، اگر بائیڈن فلسطین جا سکتا ہے تو سراج الحق کیوں نہیں جا سکتا، ہم اپنی فوج، ٹینکوں اور توپوں کے ساتھ وہاں پہنچیں گے، انہوں نے کہا کہ سری نگر اور بیت المقدس ہمارے ہیں ہمارے کسی صورت بھی ان سے دستبردار ہونے کے لئے تیار نہیں، سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ہر آزمائش کے وقت قوم کے ساتھ کھڑی رہی ہے وہ اچھی طرح جانتی ہے کہ جماعت اسلامی نے اقتدار کے بغیر بھی زندگی کے ہر شعبے میں عوام کی بلاامتیاز خدمت کی ہے اور اس کے منتخب نمائندوں کو جہاں بھی موقع ملا ہے انہوں نے غریب عام لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے آواز اٹھائی ہے، جماعت اسلامی قوم کو آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور امریکی غلامی سے نکالے گی اور کرپشن فری پاکستان کو یقینی بنا کر پروٹوکول اور عیاشیوں کا خاتمہ کرکے قوم کو ترقی کی راہ پر ڈالا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اگر مجھے ایک دن بھی حکومت ملی تو عدالتوں میں قرآن و سنت کا نظام نافذ کرکے انصاف فراہم کیا جائے گا اور اگر ایک گھنٹے کے لئے بھی موقع ملا تو سودی نظام ختم کرکے اسلامی معاشی نظام قائم کیا جائے گا، سراج الحق نے کہا کہ وہ کے پی کے کے وزیر خزانہ اور سینئر وزیر کی حیثیت سے کے پی کے کو قرض فری صوبہ بنانے کا تجربہ رکھتے ہیں اور موقع ملنے پر ان شائ اللہ پاکستان کو بھی قرض فری معاشی نظام کے ذریعے ترقی کی منزل کی طرف گامزن کر سکتے ہیں اور ساری مراعات کا رخ غریبوں کی طرف کر کے سرمایہ داروں جاگیرداروں وڈیروں سمیت کرپٹ اشرافیہ کی بالادستی ختم کی جا سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ اسی صورت حال کی وجہ سے آج حیدرآباد میں کچرے کے ڈھیر ہیں، گٹر ابل رہے ہیں، اب اگر پیپلزپارٹی، مسلم لیگ، ایم کیو ایم اور دیگر کرپٹ جماعتوں کے امیدوار اور رہنماء ووٹ مانگنے آئیں گے تو عوام انہیں گھسیٹ کر انہی گٹروں میں ڈالیں گے، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں وہ لوگ آباد ہیں جن کے بڑوں نے پاکستان کے لئے ہجرت کی، جانوں اور مال کی بڑے پیمانے پر قربانیاں دیں مگر پھر ان پر ظالم وڈیرے جاگیردار سردار اور سرمایہ دار مسلط ہو گئے، قائد اعظم نے جس پاکستان کا خواب دیکھا تھا وہ آج کہیں نظر نہیں آ رہا، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مایوسی ہے، لیکن جماعت اسلامی حیدرآباد کے عوام سمیت قوم کو مایوسی سے نکالنے کے لئے پرعزم ہے کیونکہ جماعت اسلامی خدمت کردار عزتوں محراب و منبر کی حفاظت کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ کبھی ڈھاکہ کے بعد حیدرآباد سب سے خوبصورت شہر ہوا کرتا تھا جسے لوگ دوردراز سے دیکھنے کے لئے آتے تھے، یہاں چمڑے، چوڑیوں، ٹیکسٹایل سمیت بڑی صنعتیں تھیں، اسٹیڈیم اور پارک تھے، مگر آج ہر طرف تعفن اور کھنڈرات ہیں، سڑکیں کھیت بنی ہوئی ہیں، یہ انہی لٹیرے حکمرانوں کی عیاشیوں کی وجہ سے ہوا ہے جو نوجوانوں سے بڑے بڑے وعدے کرکے اقتدار میں آتے رہے ہیں لیکن پھر انہوں نے لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو موٹروے کے نام پر بھی دھوکہ دیا گیا، 30 سال میں حیدرآباد میں ایک یونیورسٹی قائم نہیں ہو سکی، نوجوانوں سمیت شہریوں پر اعلیٰ تعلیم، روزگار کے دروازے بند ہیں، ہسپتال تباہ حال ہیں، جبکہ حکمرانوں کی معیشت نے اربوں کھربوں کی ترقی کی ہے اور عوام کا خون چوس کر ان پر خدمات کے معاوضے اور ٹیکسوں کے بوجھ کو ہر چند روز بعد بڑھایا جا رہا ہے، ہم اسی حکمرانی کو نہیں مانتے اس سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں، اب یہ نہیں چلے گا کہ صرف زرداری کے گھوڑے بلیاں حلوے کھائیں، اب پاکستان میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہو کر رہے گا جس میں غریبوں ناداروں بیواؤں کے حقوق کا تحفظ ہو گا۔