تحریک انصاف کا 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر پٹیشنز پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کا مطالبہ

پیر 17 فروری 2025 20:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 فروری2025ء) پاکستان تحریک انصاف نے 26ویں آئین ترمیم کے خلاف دائر پٹیشنز پر جلد از جلد فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے پارٹی کے چیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاکہ ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئے اقدامات اٹھانا ضروری ہے ،عمر ایوب خان نے کہاکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدوں پر گوریلہ جنگ جاری ہے بتایا جائے کہ اتنے فوجی جواب اور افسران کیسے شہید ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

سوموار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے چیرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہاکہ 8فروری کو ملک کے عوام نے ہمیں بھاری میڈیٹ دیا تھا مگر اس کو راتوں رات تبدیل کردیا گیا انہوںنے کہاکہ ہم نے کئی مرتبہ احتجاج کیا پٹیشن فائل کی اور مطالبہ کیا کہ کمیشن بنایا جائے مگر نہ تو کمیشن بنایا گیا نہ ہی عدلیہ نے نوٹس لیا اور اس کام میں الیکشن کمیشن برابر کا شریک رہا انہوںنے کہاکہ ہم نے 74پٹیشنز کا آج تک کوئی فیصلہ نہ ہوسکا انہوں نے کہاکہ پٹن کی رپورٹ سب کے سامنے ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں ہمارا مینڈیٹ واپس کیا جائے انہوں نے کہاکہ اس جعلی مینڈیٹ کی حکومت نے 26ویں ترمیم منظور کی جس کے نتیجے میں بلوچستان ہائیکورٹ میں تین ججز کی تعیناتی ہوئی اس کے ساتھ ساتھ چھ مستقل اور ایک ایکٹنگ جج بنایا گیا لیکن یہاں پر ہماری پٹیشن ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہم نے مطالبہ کیا کہ جب تک پٹیشن پر فیصلہ نہ ہو اس وقت تک ججز تعینات نہ کئے جائیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ 26 ویں ترمیم کے خلاف دائر پٹیشز پر جلد از جلد فیصلہ کیا جائے گاانہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کا اصولی موقف ہے کہ 26ویں ترمیم کے کیس کا فیصلہ وہ ججز کریں جو اسآئین ترمیم سے پہلے موجود تھے تاکہ کسی پر بھی جانبداری کا الزام نہ آسکے انہوںنے کہاکہ حکومت کے ساتھ مذاکرات اگے نہ بڑھ سکے کیونکہ حکومت نے راہ فرار اختیار کی انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے چند خطوط کے زریعے ملک کے طاقتور ترین شخص کے سامنے اپنے جذبات کا اظہار کیا مگر ان خطوط پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی اور اس پر قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بات کریں گے انہوں نے کہاکہ اتنی بڑی پارٹی کے ووٹرز اور سپورٹرز کو دیوار سے لگانے سے نقصان ہوگا سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ہمیں اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اپنے ملک کا موازنہ کرنا ہوگا ہمارے ہمسایہ ممالک نے شفاف اور ازادانہ انتخابات کرائے مگر ہمارے ہاں انتخابات شفاف نہیں ہوتے ہیں اور حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے ریکاڑڈ ٹوٹ گئے اور غیر منتخب لوگوں کو پارلیمنٹ میں بٹھایا گیا جو ایسے قوانین لارہی ہے جس سے عوام اور ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دبایا جاسکے انہوں نے کہاکہ 8فروری کے انتخابات کے نتائج نے ملک کو غیر مستحکم کردیا عوام کے مینڈیٹ کو چرایا گیا اور اس پر ڈاکہ ڈالا گیاانہوں نے کہاکہ اس سے پہلے بھی 1971میں انتخابات پر ایسے ہی ڈاکہ ڈالا گیا اور یہی دو جماعتیں اس وقت بھی سہولت کار تھی انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے عوام اور اداروں کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے ہونگے انہوں نے کہاکہ جب تک ملک میں شفا ف اور ازادانہ انتخابات نہیں ہونگے اس وقت ملک میں سیاسی استحکام نہیں آسکتا ہے اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہاکہ توشہ خانہ ٹو کیس کو دوبارہ موخر کردیا گیا ہے اور بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا رابطہ دنیا سے منقطع کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اس وقت عدلیہ کو اپنے وقار کیلئے کھڑا ہونا چاہیے انہوں نے کہاکہ ہمیں توقع ہے کہ دہشت گردی کے ججز مظبوطی سے کھڑے ہوجائیں انہوں نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی ،بشری بی بی اور شاہ محمود قریشی سمیت دیگر اسیران کے کیسز جو ہمارے ووکلا لڑ رہے ہیں یہ سب سیاسی قیدی ہیں ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں ہم پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں جو اس وقت نہیں ہے اور اس کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری زیرو ہے اس وقت میں ملک میں معیشت بند ،زراعت کا شعبہ بند ہے لارج سکیل مینوفیکچرنگ بند ہے حکومت کس کو بے وقوف بنا رہی ہے اس وقت کونسی معیشت چل رہی ہے انہوں نے کہاکہ حکومت میرے ساتھ موازنہ کرے کہ مہنگائی کہاں پر کم ہوئی ہے انہوں نے کہاکہ وفاقی وزرا بہت بڑے جھوٹے ہیں بجلی کا ریٹ 75روپے فی یونٹ تک پہنچ چکا ہے ہر چیز مہنگی ہوتی جارہی ہے عوام کی قوت خرید ختم ہوچکی ہے انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کو زیرو سے شروع کیا اور آج ملک کی مقبول ترین پارٹی بن چکی ہے اس پارٹی کی پاکستان کے چاروں صوبوں میں مقبولیت ہے ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائیں انہوں نے کہاکہ آج بلوچستان میں پنجاب پولیس کا باوردی آفیسر نہیں جاسکتا ہے بلوچستا ن کے 8 اضلاع میں پاکستان کا جھنڈا اور قومی ترانہ لہرانا ممنوع ہے بلوچستان کے اراکین صوبائی اسمبلی ان معاملات پر خود بات نہیں کرسکتے ہیں اور ہمیں کہتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت ہوش کے ناخن لے ملک میں جبری گمشدگی ختم ہونا چاہیے عوام کے حقیقی مسائل کو سنا جائے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کے سرحدوں پر گوریلا جنگ ہورہی ہے میں مسلح افواج سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمارے فوج کے جوان اور افسران کیون اتنے زیادہ شہید ہورہے ہیں قوم کو اس کا جواب ملنا چاہیے انہوں نے کہاکہ ریاستی ادارے اور ملک کے ستونوں کو ملک کے سابق وزیر اعظم کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے انہوں نے کہاکہ نوازشریف ،بلاول بھٹو ،اے این پی ،ایم کیو ایم جیسی جماعتیں ڈیڈھ انچ کی مسجد پر قائم ہیں مسلم لیگ ن نے 17سیٹوں پر حکومت بنائی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت 2لاکھ سرمایہ کار ملک سے چلے گئے ہیں اور یہ 60ملین ڈالر ملک سے چلے گئے ہیں جبکہ 20 لاکھ لوگ ملک سے چلے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ لیبیا میں کشتی حادثہ میں درجنوں پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں اندازہ لگالیں کہ 8ہزار ارب روپے جو 29ارب ڈالر بنتے ہیں وہ ملک سے چلے گئے جبکہ آئی ایم ایف کے سامنے ایک ارب ڈالر کیلئے کشکول اٹھائے پھرتے ہیں ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان نے کہاکہ ملک میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ آئی ایم ایف کا مشن بجٹ کے علاوہ ملک میں قانون کی حکمرانی پر بات کر رہا ہے کیونکہ وہ دیکھ رہا ہے کہ اگر ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی نہ ہو تو قرضہ دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ اگر ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہوگی تو ملک ترقی کرے گا انہوںنے کہاکہ حکومت بانی پی ٹی آئی کے تجربات سے فائدہ اٹھائے انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس نے جوڈیشیل ریفارم کے حوالے سے مدعو کیا ہے اس موقع پر سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے 8فروری کو ملک میں جمہوریت کی مضبوتی کیلئے پی ٹی آئی کو ایسے حالا ت میں ووٹ دیا جب پنجاب میں فسطائیت کا ماحول گرم تھا ہمارے امیدواروں کو اغوا کیا گیا ان کے کاغذات چھینے گئے اور یہ سب کچھ پولیس کی موجودگی میں ہوتا رہا ہے انہوںنے کہاکہ ایسے ماحول میں انتخابات کے باوجود اور پی ٹی آئی کے اراکین کے الگ الگ نشانات ہونے کے باوجود بھی عوام نے ہمیں بھرپورا نداز میں ووٹ دیا تھا انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نہ تو مذہبی منافرت پر یقین رکھتی ہے اور نہ ہی لسانیت پر یقین رکھتی ہے یہ جماعت پاکستانیت پر یقین رکھتی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک میں جو مایوسی کا عالم ہے بلوچستان کی صورتحال دیکھ لیں ملک توڑنے والی طاقتیں طاقتور بن چکی ہیں اور جو لوگ ملک کو جوڑنا چاہتے ہیںان پر ظلم اور جبر کا بازار گرم ہے انہوں نے کہاکہ پتن کی رپورٹ اور ڈاکومنٹری کو ہر شخص کو دیکھنا چاہیے انہوں نے کہاکہ پہلے پولنگ سٹیشنوں پر دھونس اور دھاندلی ہوتی تھی مگر اس بار نہ تو پولنگ سٹیشن پر دھاندلی ہوئی اور نہ ہی گنتی کے وقت دھاندلی کی گئی بلکہ تمام دھاندلی ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں ہوئی ہے انہوں نے ہم سب کو گریبانوں سے پکڑ کر ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے نکالا گیا اور بہت سے ریٹرننگ افسران کو پریذائیڈنگ افسران کے دفاتر تک آنے ہی نہیں دیا گیا اور ان سے تھیلے اور کاغذات راستے میں ہی لے لئے گئے اور فارم 45میں ہارے ہوئے امیدواروں کو ووٹوں میں اضافہ کیا گیاانہوں نے کہاکہ پریذائیڈنگ افسران کی جانب سے دئیے جانے والے فارم 46کو بھی تبدیل نہیں کیا گیا اور آج بھی الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹس پر سب کچھ دیکھا جاسکتا ہے اور اس چوری کو پتن کی رپورٹ نے پکڑ لیا ہے انہوںنے کہاکہ الیکشن کو جس بے دردی سے لوٹا گیا یہ سب کے سامنے ہے اور اس کو چھپایا نہیں جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ ہم تمام پولنگ سٹیشنز جیت چکے تھے اور میری لیڈ کو ختم کرنے کیلئے 170پولنگ سٹیشنوں پر ایک ہی امیدوار کے حق میں اضافہ کیا گیا مگر ان میں صوبائی اسمبلیوں کے ووٹوں میں اضافہ نہیں کیا گیاانہوں نے کہاکہ اس انتخابات کے نتیجے میں قائم اسمبلی قانونی اور اخلاقی جواز نہیں رکھتی ہے میں نے انتخابات کے اگلے روز ہی تمام فارم 45الیکشن کمیشن میں جمع کرادئیے گئے مگر وہاں پر میرا مذاق اڑایا گیا مگر الیکشن کمیشن نے کہاکہ ہم کچھ نہیں کرسکتے ہیں اور ہمیں ٹریبونلز میں بھجوایا گیا انہوںنے کہاکہ پنجاب میں پہلے صرف 2ٹریبونلز قائم کئے گئے جس پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو فوری طور پر ٹریبونلز قائم کرنے کی ہدایت کی جس پر الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا وہاں پر قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن کو ٹریبونلز کے ججز مقرر کرنے کا اختیار دیا اور قومی اسمبلی نے حاضر سروس ججز کی جگہ پر ریٹائرڈ ججز مقرر کرنے کا بل منظور کیا اور میرا مقدمہ ایک پی سی او کے جج کے حوالے کیا گیا انہوںنے کہاکہ ایک جج نے 32مقدمات میں 28مقدمات صرف مہر کی وجہ سے خارج کردئیے انہوںنے کہاکہ ہمیں کہا جارہا ہے کہ آئندہ ملک میں ہر الیکشن ایسے ہی ہوگا اور پہلے سے ہی فارم47بن کر آئے گااور مجھے یہ کہا گیا کہ اس ملک میں جمہوریت کو بھول جائیں اور ملک میں ایسے ہی ہوگا انہوںنے کہاکہ ہمیں کہا جارہا ہے کہ اچھے بچے بن جائو اس ملک میںجمہوریت کی حکمرانی ہیں بلکہ ہماری حکمرانی ہوگی بانی پی ٹی آئی کا جرم یہ ہے کہ وہ ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتا ہے میرے اوپر 18مقدمات درج ہیں اس ملک میں قانون اور اخلاقیات پر ڈاکہ ڈلا گیا ہے اور ہم بولتے رہیں گے پاکستان کا میڈیا سچ کو سامنے لائے انہوں نے کہاکہ آج سندھ میں پانی کے حوالے سے عوام سراپا احتجا ج ہے اور ہم اس احتجاج کے ساتھ کھڑے ہیں اس موقع پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہاکہ ہم نے آئین اور قانون کے ساتھ اپنی مہم چلانی ہے ہم نے بندوق نہیں اٹھانا ہے انہوںنے کہاکہ اس وقت پنجاب پولیس دہشت گرد فورس بن چکی ہے اور پنجاب پولیس میں اس حد تک گرائوٹ اچکی ہے کہ کچے کے ڈاکووں سے مقابلہ نہیں کرسکتی ہے جبکہ اس کے برعکس پنجاب پولیس ہمارے کارکنوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرتی ہے انہوںنے کہاکہ پارٹی کے صوبائی صدر حماد اظہر کے گھر پر پولیس نے دھاوا بولاانہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے ساتھ میڈیا کے گلے پر بھی چھری رکھی گئی ہے انہوںنے کہاکہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ رہے ہیں کیونکہ ان کے خلاف نیب کا کیس کھل چکا ہے انہوںنے کہاکہ آج ملک میں ورچوئل مارشل لائ ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اعجاز خان