حافظ نعیم الرحمن کا شوگرمافیا، مہنگی بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ کے خلاف دھرنوں کا اعلان

ہفتہ 19 جولائی 2025 20:31

حافظ نعیم الرحمن کا شوگرمافیا، مہنگی بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شوگر مافیا، مہنگی بجلی، گیس اور پٹرول کی قیمتوں میں چوتھی مرتبہ ظالمانہ اضافہ کے خلاف کل (اتوار )20جولائی کو اسلام آباد اور تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرزمیں احتجاجی دھرنے ہوں گے، 25جولائی کو حق دو بلوچستان کو تحریک کوئٹہ سے لانگ مارچ کا آغاز ہو گا۔

اسلام آباد میں ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج دنیا بھر میں کشمیری عوام یوم الحاق پاکستان منا رہے ہیں، انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ کشمیر پالیسی کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھایا جائے، کشمیر پر ایسی کسی ثالثی کو قبول نہیں کریں گے جو خطہ کے عوام کی خواہشات کے خلاف ہو۔

(جاری ہے)

نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، نائب قیم سید فراست شاہ،امیراسلام آباد نصراللہ رندھاوااور سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

حافظ نعیم الرحمن نے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں اور اپوزیشن کی بے عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اعلان کیا کہ اتوار 20جولائی کو احتجاجی دھرنوں کا مقصد عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اپنے مفادات کے لیے سب جمع ہو جاتے ہیں، سب مل کر فیصلہ کرلیتے ہیں کہ ہماری تنخواہوں میں 300 فیصداضافہ ہونا چاہیے، حکومت نے بجلی کی قیمت 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کم کر نے کا اعلان کیا لیکن حکومت نے قوم سے جھوٹ بولا اور یہ کمی نہیں کیا۔

حکومت ہر پندرہ دن بعد پٹرول کی قیمت میں اضافہ کر رہی ہے، جبکہ عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کے باوجود عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جا رہا، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ اور سلیب سسٹم کا نفاذ عوام سے دھوکہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سلیب سسٹم ختم کیا جائے اور بجلی بلوں پر غیرمنصفانہ ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل پر جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی آواز موجود نہیں، ہم انڈسٹری کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتے بی آر کے اہلکاروں کو تاجروں کے خلاف ایف آئی آر کٹوانے کا اختیار کیوں دیا گیا، ایف بی آر 1300ارب روپے کی کرپشن میں ملوث ہے اور تاجروں کے خلاف ایف آئی آر کا اختیار دینا ظالمانہ فیصلہ ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے چینی مافیا پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی 89 شوگر ملز میں سے 90 فیصد ن لیگ، پیپلز پارٹی اور جہانگیر ترین جیسے طاقتور افراد کے کنٹرول میں ہیں۔شوگر ملوں کی ڈیلرشپ چند غیررجسٹرڈ افراد کے ہاتھ میں ہے، جنہیں ہر حکومت میں تحفظ دیا جاتا ہے۔چینی کی قیمت 140 سے بڑھ کر 200 روپے فی کلو تک پہنچا دی گئی ہے، جو عوام پر سنگین معاشی بوجھ ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پیٹرولیم ڈویژن کی ہدایات پر گیس کے کنویں بند کیے گئے، جس کے باعث ملک کو 1.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ آر ایل این جی کے معاہدے پاکستان کے مفادات کے خلاف کیے گئے، جن کی ذمہ داری سابق حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے معاملات پردوٹوک موقف اپنایا۔ حافظ نعیم الرحمن نے 19جولائی 1947کی قرارداد الحاقِ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج 19جولائی ہے 19جولائی 1947کو سردار ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر الحاق پاکستان کی قرارداد منظور ہوئی۔

کشمیری مسلسل قربانیاں دیکر آزادی کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔پاکستان کو ہر محاز پر کشمیر پالیسی جارحانہ انداز میں آگے بڑھانی چاہیے۔ پاکستانی عوم ایسی کسی بین الاقوامی ثالثی کو قبول نہیں کریں گے جو کشمیری عوام کی خواہشات کے منافی ہو۔امیر جماعت نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن کے لیے وسیع جرگہ اور ڈائیلاگ شروع کر نا ہو گا۔ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے پیچھے بھارت اور سی آئی اے کا ہاتھ ہے اور وہاں کے عوام کو بااختیار بنانے کے لیے اقدامات ناگزیر ہیں، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں مسائل کے حل کے لیے جرگے منعقد کرے گی 25جولائی کوبلوچستان حق دولانگ مارچ کا آغازکوئٹہ سے ہوگا، جو اسلام آباد کی طرف آئے گا، حکومت اس مارچ کو روکنے کی کوشش نہ کرے ورنہ حالات کنٹرول سے باہر ہوں گے۔

انہوں نے سندھ کے کچے کے علاقوں میں اسلحہ کی ترسیل، اقلیتوں کے اغوا اور پیپلزپارٹی کی نااہلی پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی بتائے کہ سندھ کے کچے کے علاقے میں اسلحہ کیسے پہنچا،سندھ میں اقلیتی تاجروں کو اغوا کیا جاتا ہے پیپلزپارٹی کی حکومت کہاں ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے نوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومت اور اپوزیشن صرف ذاتی مفادات کے لیے متحد ہوتے ہیں، اور عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں رکھتے۔

مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے متاثرین کو آواز بلند کرنی چاہیے تھی لیکن وہ خود لین دین کا حصہ بن گئے ہیں۔انہوں نے دوٹوک اعلان کیا کہ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے تحفظ کی جنگ جاری رکھے گی۔