عراق، 24 گھنٹوں میں فوج اور پولیس کے 16 اہلکار ہلاک

اتوار 16 فروری 2014 07:54

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16فروری۔2014ء)عراق میں رواں سال میں بدامنی کی پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کے باعث جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی رات فوج اور پولیس کے 16 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ سرکاری حکام نے ان ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی قصبے سلیمان بیک میں بندوق برداروں نے اس وقت پیش قدمی کرلی ہے جب سرکاری سکیورٹی اہلکاروں نے اس علاقے کو خالی کر دیا تھا، جبکہ جرف السخر نامی قصبے میں عسکریت پسندوں نے 5 سکیورٹی اہلکاروں کو ایک جھڑپ میں ہلاک کر دیا ہے۔

عسکریت پسندوں کی ایک کاروائی کے دوران عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع قصبے بیجی میں پانچ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے۔ یہ واقعہ بموں سے کیے گئے ایک حملے کے نتیجے میں پیش آیا ہے۔

(جاری ہے)

عراق میں سرکاری سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ اور بم حملوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ عسکریت پسندوں نے پولیس کے ایک کرنل کو اس کی راہائش گاہ کے قریب ہلاک کر دیا۔

یہ واقعہ تکریت میں پیش آیا ہے۔ اسی علاقے میں ایک اور کارروائی کے دوران چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔مقامی سرکاری ذمہ دار طالب البیاتی نے بتایا سکیورٹی فورسز پہلے اس علاقے میں پیش قدمی میں کامیاب ہو گئی تھیں لیکن بعد ازاں بوجوہ پیچھے ہٹ گئیں۔ایک روزقبل بھی عسکریت پسندوں کے حملے کے دوران مجموعی طور پر 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دوسری جانب وزیر اعظم نورالمالکی اپریل میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے ہر قیمت پر اپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :