کراچی میں قتل و غارت گری کا سلسلہ نہ رک سکا، منگھوپیر،اجتماع گاہ سے 7افراد کی ہاتھ پاوٴں بندھی لاشیں برآمد، تمام افراد کو تشدد کے بعد ہلاک کیا گیا۔مقتولین کی عمریں 35 سے 40لیس سال کے درمیان ہیں،پولیس ،گھوٹکی‘ کچے کے علاقے میں مبینہ پولیس مقابلہ، 3 ڈاکو ہلاک

منگل 3 جون 2014 06:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء) منگھوپیر کے علاقے سے سات افراد کی ہاتھ پاوٴں بندھی لاشیں برآمد کی گئی ہیں، پولیس کے مطابق تمام افراد کو تشدد کے بعد ہلاک کیا گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق علی الصبح شہر قائد میں خوف نے ڈھیرا ڈال دیا۔ منگھوپیر کے علاقے سے سات تشدد زدہ لاشیں برآمد کی گئیں۔ پولیس کے مطابق تمام افراد کو تشدد کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

مقتولین کے ہاتھ اور پاوٴں بندھے ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مقتولین کی عمریں 35 سے چالیس سال کے درمیان ہیں،

قتل کیے گئے تمام افراد شلوار قمیض میں ملبوس تھے۔ لاشیں کو قتل کے بعد جھاڑیوں میں چھاپا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم کیلئے لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں لاشوں کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی۔ علاوہ ازیں گھوٹکی کے علاقے رونتی میں مبینہ پولیس مقابلے میں 3 ڈاکو ہلاک ہوگئے۔

نجی ٹی وی کے مطابق ایس ایس پی گھوٹکی ابرار حسین کا کہناہے کہ خفیہ اطلاع پر رونتی میں کچے کے علاقے میں کارروائی کی گئی۔ اس دوران علاقے میں روپوش مطلوب ڈاکوؤں نے پولیس پر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے تبادلے میں 3 ڈاکو ہلاک ہوگئے۔پولیس کی نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیا ہواہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :