پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم نوازشریف کا سید خورشید شاہ، مولانافضل الرحمن ، میر حاصل بزنجو، پیر صدار الدین راشدی اور راجا ظفر الحق سے مصافحہ ، فہمیدہ مرز ا کی خیریت دریافت کی، عمران خان پیٹھ پھیر کر چلے گئے، مولانا شیرانی خصوصی طور پر ملنے میاں صاحب کی نشست پر گئے

منگل 3 جون 2014 06:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء)پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، وزیراعظم میاں نوازشریف کا سید خورشید شاہ، مولانافضل الرحمن ، میر حاصل بزنجو، پیر صدار الدین راشدی اور راجا ظفر الحق سے مصافحہ ، فہمیدہ مرز ا کی خیریت دریافت کی، عمران خان پیٹھ پھیر کر چلے گئے، مولانا شیرانی خصوصی طور پر ملنے میاں صاحب کی نشست پر گئے۔ پیر کے روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران جیسے ہی شرکت کیلئے وزیراعظم میاں نوازشریف ایوان میں تشریف لائے تو سب سے پہلے سامنا اپنے ناراض اتحادی مولانافضل الرحمن سے ہوا جن سے گرمجوشی سے وزیراعظم نے مصافحہ کیا او ر خیریت دریافت کی ساتھ ہی نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل بزنجو اور پیر صدر الدین راشدی سے مصافحہ کیا اس موقع پر چیئرمین مسلم لیگ ن اور قائد ایوان راجاظفر الحق نے آگے بڑھ کر وزیراعظم کا استقبال کیا ۔

(جاری ہے)

اپنی نشست پر بیٹھنے سے قبل وزیراعظم میاں نوازشریف نے سابق سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سے ان کی خیریت دریافت کی جس پر انہو ں نے اظہار تشکر کیا۔ اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم اپنی نشست سے اٹھ کر اپوزیشن لیڈر سید خورشید سے ملنے ان کی نشست پر گئے اور چند لمحے گفتگو کی اسی اثناء میں عمران خان پیٹھ پھیر کے اپنی جماعت کے ہمراہ ایوان سے چلے گئے اور انہوں نے وزیراعظم کی جانب نہ دیکھا۔ ادھر جیسے ہی وزیراعظم میاں نوازشریف اپنی نشست پر براجمان ہوئے تو چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی خصوصی طور پر میاں نوازشریف کو ملنے ان کی نشست پر گئے جس پر میاں نوازشریف نے ان کا شکریہ ادا کیا۔