امریکی وزیر دفاع کا قیدیوں کے تبادلے کے فیصلے کا دفاع،افغانستان میں بگرام ائیر بیس آمد پر چیک ہیگل نے اپنے ایک بیان میں توقع کا اظہار کیا کہ قیدیوں کے تبادلے سے دہشت گردوں سے تعلقات میں مدد ملے گی،چیک ہیگل

منگل 3 جون 2014 06:49

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3جون۔2014ء)امریکہ کے وزیر دفاع چیک ہیگل نے اپنے ایک فوجی کی رہائی کے بدلے پانچ افغان عسکریت پسندوں کو چھوڑنے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔امریکی قوانین کے مطابق اس طرح کے فیصلے میں کانگریس کو پہلے سے اس بارے میں بتانا ہوتا ہے لیکن اس معاملے میں ایسا نہیں کیا گیا۔تاہم اس کے باوجود چیک ہیگل نے اس فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ عہدیداروں کو خدشہ تھا کہ سارجنٹ بووی برگڈل خطرے میں ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق چیک ہیگل کا کہنا تھا کہ اسی خدشے کے باعث کیوبا میں گوانتاناموبے جیل سے افغان قیدیوں کی رہائی سے قبل کانگریس کے رہنماوٴں کو آگاہ نہیں کیا جا سکا۔ قانون کے مطابق ایسے کسی بھی فیصلے سے 30 روز پہلے کانگریس کا آگاہ کرنا ضروری ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

افغانستان میں بگرام ائیر بیس آمد پر چیک ہیگل نے اپنے ایک بیان میں توقع کا اظہار کیا کہ قیدیوں کے تبادلے سے دہشت گردوں سے تعلقات میں مدد ملے گی۔

گوانتاناموبے سے رہا کیے گئے پانچ افغانوں کو قطر کے حوالے کر دیا گیا ہے تاہم معاہدے کے بعد اْنھیں ایک سال تک قطر ہی میں تحویل میں رکھا جائے گا۔واشنگٹن میں حزب مخالف کے بعد رہنماوٴں نے برگڈل کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے تاہم اس کے عوض قیدیوں کی رہائی کی شرائط پر تنقید کی ہے۔

متعلقہ عنوان :