یونان نے یورپی یونین کو نئی مالیاتی تجاویز پیش کر دیں،یونان میں بائیں بازو کی حکومت اِس وقت دیوالیے پن کے قریب پہنچ چکی، اصلاحاتی پلان ایتھنز حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا، برسلز میں ہونے والے مذاکرات کے اِس دور میں اختلافی معاملات کے دائرے کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی، ترجمان ایتھنز حکومت

بدھ 10 جون 2015 09:14

ایتھنز(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔10 جون۔2015ء)مالی مشکلات کے حامل یورپی ملک یونان نے مالی مذاکرات کے سلسلے میں اپنا نیا اصلاحاتی اقتصادی منصوبہ یورپی یونین کو جمع کروا دیا ہے۔ یہ اصلاحاتی پلان ایتھنز حکومت کی جانب سے پیش کیا گیا۔یونان میں بائیں بازو کی حکومت اِس وقت دیوالیے پن کے قریب پہنچ چکی ہے۔ تیس جون تک اْسے 8.1 بلین ڈالر کیش کی صورت میں درکار ہیں۔

اگر یہ پیکج منظور نہیں ہوتا تو پہلے سے فراہم کردہ امدادی پیکج کی مدت ختم ہو جائے گی۔ اِس سے قبل یورپی کمیشن کے سربراہ ڑاں کلْوڈ ینکر کی جانب سے پیش کردہ اقتصادی پلان کو یونانی وزیراعظم الیکسِس سپراس نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ اِس کی سخت شرائط کا بوجھ وہ اپنی عوام پر ڈالنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

اپنے تازہ بیان میں سپراس نے یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ مالیاتی ڈیل نہ ہونے کی صورت میں یورو زون کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچے گا اور اِس انہدام کا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

یونان کے نمائندے قرض دینے والے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مزید مذاکرات کے لیے گزشتہ روز برسلز پہنچے تھے۔ ایتھنز حکومت کے ترجمان گیبریل ساکیلاریدیس کے مطابق برسلز میں ہونے والے مذاکرات کے اِس دور میں اختلافی معاملات کے دائرے کو کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ بات چیت کا عمل گزشتہ ہفتے کے دوران تعطلی کا شکار ہو گیا تھا جب یونانی وزیراعظم الیکسِس سپراس نے نئی تجاویز کو ناقابلِ قبول قرار دے دیا تھا۔ نئی صورت حال کے تناظر میں یونانی وزیراعظم نے جرمن چانسلر انگیلا میرکل سے اور فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے ساتھ خصوصی ملاقات کی درخواست کی ہے۔ وہ یہ ملاقات آج بدھ کے روز کرنا چاہتے ہیں۔