چیف جسٹس آف پاکستان کا کیس میں سفارش کرانے پر ڈاکٹر تحسین پر سخت برہمی کا اظہار،

ایک لاکھ روپے جرمانہ ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت

جمعرات 26 جولائی 2018 22:15

لاہور۔26جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 26 جولائی 2018ء)چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار نے بچے کی حوالگی کے کیس میں سفارش کرانے پر جناح ہسپتال کے آرتھوپیڈک سرجن پروفیسر ڈاکٹر تحسین پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر تحسین کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کر تے ہوئے رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ڈاکٹر تحسین کی بیوی اعشنہ کی جانب سے بیٹے موسیٰ کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی، جمعرات کے روز عدالتی کارروائی شروع ہوتے ہی چیف جسٹس نے ڈاکٹر تحسین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیسے سمجھ لیا کہ عدالت پر دباؤ ڈالا جا سکتا ہے،عدالت نے سفارش کرانے پر ڈاکٹر تحسین کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کر تے ہوئے رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدائت کر دی،عدالت نے ڈاکٹر تحسین کے تھانیدار بھائی کی جانب سے شہری کی بچیوں پر تشدد کا بھی نوٹس لے لیا،چیف جسٹس نے ڈاکٹر تحسین کے بھائی پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا،چیف جسٹس نے ڈاکٹر تحسین کے تیسرے بھائی کی عدالت موجودگی کا بھی نوٹس لے لیا،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تھانیدارکدھر ہے اسے عدالت میں پیش کریں،عدالتی حکم پر درخواست گزار خاتون کی اس کے ننھے بیٹے سے چیف جسٹس کے چیمبر میں ملاقات کرائی گئی،دوران سماعت ڈاکٹر تحسین نے غیر مشروط معافی مانگی اورکہا کہ میرے ایس ایچ او بھائی کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے اور وہ رخصت پر ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ جرمانے کی رقم کل دن گیارہ بجے تک جمع نہ ہوئی تو جیل بھجوا دوں گا،چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ سفارش کرنے پر محکمانہ کاروائی کا بھی حکم دیا جائے،چیف جسٹس نے کیس کی سماعت آج بروز جمعہ تک ملتوی کر دی۔