شہری علاقوں کے نتائج کو مستردکرتے ہیں،چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے عمل کو داغ دار کر دیا، خالد مقبول صدیقی

چیف الیکشن کمیشن فوری طور پر مستعفی ہوجائے ، انتخابات میں پاکستان کی بدترین دھاندلی کی گئی ، اصل ہاتھ 6 بجے کے بعد دیکھا گیا جو رزلٹ دئیے جارہے ہیں ووٹنگ کے نہیں سیٹنگ کے دئیے گئے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 26 جولائی 2018 23:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 26 جولائی 2018ء) ایم کیو یم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم شہری علاقوں کے نتائج کو مستردکرتے ہے۔چیف الیکشن کمشنر نے انتخابات کے عمل کو داغ دار کر دیا ہے۔ چیف الیکشن کمیشن فوری طور پر مستعفی ہوجائے ۔ انتخابات میں پاکستان کی بدترین دھاندلی کی گئی ہے۔

اصل ہاتھ 6 بجے کے بعد دیکھا گیا۔پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالا گیا۔پھر نتیجہ تبدیل کیا گیا۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ یہ جو رزلٹ دئیے جارہے ووٹنگ کے نہیں بلکہ سیٹنگ کے دئیے گئے ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ آج عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہو ں۔سندھ کے شہری علاقوں میں پری پول رگنگ کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

متعصبانہ حلقہ بندیاں کی گئی ۔اصل ہاتھ 6 بجے دکھایا گیا ۔پولنگ ایجنٹ کو باہر نکالا گیا پھر نیتجہ تبدیل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدترین دھاندلی کی گئی ہے۔ چیف الیکشن کمیشن فوری طور پر مستعفی ہوجائے ۔ چیف الیکشن کمیشن نے الیکشن کے عمل کو داغ دار کردیا ہے ۔عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہے لیکن جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ صرف ایک قوم کے خلاف کیا جارہا ہے ۔

ہم جلد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے نتائج میں کیوں اتنی تاخیر ہوئی۔ہم گواہ ہیں دھاندلی ہوئی ہے ۔ہمارے پولنگ ایجنٹ نے نتیجے بنتے دیکھا نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈکیتی ڈالی گئی ہے شہری علاقوں کے مینڈیٹ پر، ہم شہری علاقوں کے نتائج کو مستردکرتے ہیں۔ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ یہ جو کام ہوا ہے باریک کام ہوا ہے ۔وقت ختم ہونے کے بعد دھاندلی ہوئی۔حکمت عملی یہ تھی پوسٹ پول ریگنگ کی گئی۔فارم 45 دیا ہی نہیں گیا تو کس طرح نتائج تسلیم کریں ۔یہ جو رزلٹ دئیے جارہے ووٹنگ کے نہیں سیٹنگ کے دئیے گئے ہیں ۔