پی ٹی آئی کو مبارکباد،خواہش ہے عمران خان وفاق،خیبر پختونخواہ کے ساتھ پنجاب میں بھی حکومت بنائیں‘ڈاکٹر طاہر القادری

بحرانوں سے خاتمے کیلئے عمران خان نے جو ایجنڈہ دیا اسکی مکمل حمایت کرتے ہیں،نواز شریف ،شہباز شریف انتخابی نتائج قبول کر کے ووٹ کو عزت دیں‘پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ کی جرمنی پہنچنے پر گفتگو

جمعرات 26 جولائی 2018 20:52

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 26 جولائی 2018ء)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف کو اس شاندار کامیابی پرمبارکباد دیتا ہوںخواہش ہے کہ عمران خان وفاق،پنجاب اور خیبرپختونخواہ میںاپنی حکومت بنائیں،دھاندلی کے الزامات ہر الیکشن پر لگتے رہے ہیں ،نواز شریف ، شہباز شریف کھلے دل سے انتخابی نتائج قبول کر کے ووٹ کو عزت دیں،شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کو انصاف دلوانے اور قاتلوں کو جیلوں میں بند کرنے کی ذمہ داری عمران خان کے کندھوں پر ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ وہ اس ذمہ داری کو نبھائیں گے۔

وہ گزشتہ روز تنظیمی دورہ کے سلسلہ میںآسٹریا سے جرمنی پہنچنے پرعہدیداروں،کارکنوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کا بطور جماعت الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ اصولوں پر مبنی تھا،نظام کی اصلاح کے حوالے سے ہم اپنے موقف پر کھڑے ہیں،انتخابات سے صرف حکومتیں اور چہرے بدلتے ہیں، جبکہ ملک و قوم کی بہتری نظام بدلنے میں ہے۔

عمران خان نے بھی نظام بدلنے کی کٹھن جدوجہد کی، میں آرزو مند ہوںکہ اب نظام بدلنے کا راستہ ہموار ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں جمہوریت کا قائل ہوںاور حالیہ عام انتخابات میں جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان عوامی تحریک کی ملک بھر کی تنظیمات نے ووٹ کے آئینی حق کا استعمال کیا۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ شریف برادران کرپشن ریفرنسز پر آنیوالے فیصلوں پر تنقید کرتے تھے اور کہتے تھے کہ اصل فیصلہ 25جولائی کو عوام کی عدالت سے آئے گا ،عوام کی عدالت نے بھی اپنا فیصلہ سنا دیا ہے اب وہ اسے تسلیم کریں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام نے نام نہادجمہوری کرپٹ ایلیٹ کے ہاتھوں بہت دکھ اٹھائے اب عام آدمی تک تبدیلی کے واضح ثمرات پہنچنے چاہئیں اور میں پر امید ہوں کہ غریب تبدیلی کے ثمرات سے ضرور بہرہ مند ہو گا۔دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنی آئندہ کی حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے قوم سے جو خطاب کیا ہے ہم مکمل طوراس کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور دلی طور پر دعا گو ہیں کہ وہ اس ایجنڈے کو مکمل کرنے کے لیے اپنی بہترین صلاحتیں بروئے کارلاتے ہوئے اس میں کامیابیاں حاصل کریں۔

بلاشبہ پاکستان کو اس وقت سادگی کے کلچر اوراداہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا بھی ضروری ہیں، امریکہ کے ساتھ بھی بامقصد دوطرفہ تعلقات بحال کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے جس رہنما اصول کا اپنی تقریر میں ذکر کیا ہے وہ قابل قدر ہے، افغانستان میں قیام امن کے لیے سب سے زیادہ فکر مند پاکستان ہے۔افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، دونوں ممالک کے امن کا ایک ہی راستہ ہے۔