دنیا بھر میں الیکشن کا رزلٹ آنے میں وقت لگتا ہے، ہم نے 24 گھنٹے میں 90 فیصد کے قریب نتیجہ دے دیا،

جو بہت بڑی کامیابی ہے،2008ء کے انتخابات کے نتائج کے اعلان میں 50 گھنٹے لگے جبکہ اب اس سے کم وقت میں نتائج سامنے آ گئے ہیں، اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق ٹرن آئوٹ 55 فیصد کے قریب رہا، دھاندلی کی کوئی سنجیدہ شکایت سامنے آئی نہ ہی بوگس ووٹ اور ڈبے بھرنے کی شکایت موصول ہوئیں، آر ٹی ایس نے اس طرح کام نہیں کیا جس طرح سوچ رکھا تھا سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 26 جولائی 2018 23:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 26 جولائی 2018ء) سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں الیکشن کا رزلٹ آنے میں وقت لگتا ہے، ہم نے 24 گھنٹے میں 90 فیصد کے قریب نتیجہ دے دیا ہے جو بہت بڑی کامیابی ہے۔ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق ٹرن آئوٹ 55 فیصد کے قریب رہا۔ دھاندلی کی کوئی سنجیدہ شکایت سامنے آئی نہ ہی بوگس ووٹ اور ڈبے بھرنے کی شکایت موصول ہوئیں۔

آر ٹی ایس نے اس طرح کام نہیں کیا جس طرح سوچ رکھا تھا۔ جمعرات کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن مجموعی طور پر پرامن ماحول میں ہوا اور اس کے بیشتر نتائج سامنے آ چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر بھی نتائج ملاحظہ کئے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں الیکشن رزلٹ کا اعلان ہونے میں وقت لگتا ہے، بہت ساری چیزوں کو چیک کرنا ہوتا ہے اس کے بعد ہی نتیجہ دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل کے دوران کے پی کے میں ہمارے ایک پریزائیڈنگ آفیسر سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور ان کے ساتھ ایک سیکورٹی اہلکار بھی، الله ان کے درجات بلند کرے۔ انہوں نے کہا کہ موسم اور سیکورٹی کے حالات کی وجہ سے بعض جگہوں پر انتخابی نتائج تاخیر سے موصول ہوئے۔اب نتائج تیزی سے موصول ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ہم سے کہیں کوتاہی ہوئی ہے یا سسٹم میں کام نہیں کیا، اس کو ہم تسلیم کرتے ہیں۔

آئندہ ہم اس عمل کو بہتر بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ویب سائیٹ پر رزلٹ بھی آ رہے ہیں، اس کا تجزیہ بھی آپ کے سامنے رکھیں گے۔ اس پراسیس کے اندر آپ نے یہ بھی دیکھا کہ کسی بھی قسم کی دھاندلی کی شکایت نہیں موصول ہوئی، نہ ڈبے بھرنے کی، نہ بوگس ووٹنگ کی۔ ایک دو ویڈیو دھاندلی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔ میں یقین سے آپ کو یہ بات کہہ سکتا ہوں کہ یہ کسی پرانے الیکشن کی ویڈیو ہے جس میں ایک خاتون کو ٹھپے لگاتے دکھایا گیا ہے۔

ہم نے اس ویڈیو کا فرانزک معائنہ کروایا اور یہ بات سامنے آئی کہ اس ویڈیو میں بیلٹ پیپر کا جو رنگ دکھایا گیا ہے وہ مختلف ہے، اس کے علاوہ جو مہر استعمال کی گئی وہ بھی مختلف ہے۔ اس کے علاوہ بھی اس ویڈیو سے واضح ہے کہ یہ کسی پرانے الیکشن کی ہے۔ بعض عناصر اس طرح کی ویڈیوز پھیلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل پولنگ ڈے کے موقع پر ہمیں جو شکایات ملی ہیں وہ پروسیجرل نیچر کی ہو سکتی ہیں، دھاندلی کی نہیں ہو سکتیں۔

اس لحاظ سے ہمیں مکمل اطمینان ہے کہ الیکشن کا انعقاد شفاف ہوا ہے، لوگوں نے ووٹ ڈالے، ٹرن آئوٹ بھی اچھا خاصا متاثر کن تھا۔ ابھی تک جو تجزیہ کیا گیا ہے اس کے مطابق خواتین کے ووٹوں کے حوالے سے بھی مثبت اوسط نکل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد کے دوران فوج کی جانب سے بھی مثالی سیکورٹی فراہم کی گئی جبکہ فوج کے جوانوں کا پولنگ اسٹیشن کے اندر رویہ بھی مثالی تھا۔

ہمیں قطعاً کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ ہم اس کے لئے پاک فوج کے شکر گذار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی عبدالرحمان ملک کی سربراہی میں بنائی گئی تھی، اس کمیٹی میں عبدالرحمان ملک اور ان کے ساتھیوں نے ہماری حوصلہ افزائی کی اور ہمارا نکتہ نظر اس کمیٹی کے ذریعے دور دور تک پہنچایا گیا۔ ہم اس کے لئے عبدالرحمان ملک اور سینیٹ کے مشکور ہیں۔

اس کے علاوہ الیکشن کے انعقاد کے لئے تمام صوبائی حکومتوں اور تمام وفاقی اداروں کے مشکور ہیں۔ انہوں نے میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے الیکشن کے دوران مکمل تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں خاص طور پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس صاحب، پانچوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جن کے تعاون سے یہ الیکشن منعقد ہوئے اور آج درست الیکشن آپ کے سامنے لے کر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چوبیس گھنٹے کے اندر دنیا کے پانچویں بڑے الیکشن کا نتیجہ آپ کے سامنے آ رہا ہے۔ دنیا کی بڑی بڑی جمہوری حکومتیں کئی کئی دن الیکشن کے نتائج کے اعلان میں لگا دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں جو سسٹم کام نہیں کر سکا اس کو بھی تسلیم کرنے میں ہمیں کوئی عار نہیں۔ یہ کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کو چھپایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 82 فیصد رزلٹ آ گئے ہیں لیکن جو رزلٹ ہمارے ریٹرننگ آفیسر نے اعلان کئے اس وقت 90 فیصد سے زیادہ ہیں۔

8 فیصد کا فرق اس لئے ہے کہ وہ پہلے اعلان کر دیتے ہیں اور بعد میں ہمیں بھیجتے ہیں، کچھ دیر میں یہ 8 فیصد بھی سامنے آ جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب سے قومی اسمبلی کے 120 حلقوں کا رزلٹ مل چکا ہے۔ صوبائی اسمبلی کی 265 نشستوں کا رزلٹ مل چکا ہے۔ سندھ کے اندر ہمیں قومی اسمبلی کے 42 اور صوبائی اسمبلی کے 105 حلقوں کا رزلٹ مل چکا ہے۔ خیبر پختونخوا میں 35 قومی اسمبلی کے حلقوں اور 86 صوبائی اسمبلی کے حلقوں کا رزلٹ موصول ہو چکا ہے، بلوچستان میں قومی اسمبلی کے 16 میں سے 7 حلقوں کے نتائج موصول ہو چکے ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے 51 میں سے 35 حلقوں کا رزلٹ مل چکا ہے۔

یہاں رزلٹ ملنے میں دشواری کی وجہ موسم اور سیکورٹی وجوہات ہیں جس کی وجہ سے رزلٹ کی وصولی میں وقت لگ رہا ہے۔ باقی تینوں صوبوں میں الیکشن کا رزلٹ خاطر خواہ مل چکا ہے۔ آدھے گھنٹے کے اندر 95 فیصد حلقوں کا رزلٹ آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں دوبارہ تمام سیاسی پارٹیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارا نکتہ نظر سنا، اپنی شکایات پہنچائیں اور حوصلے سے ہمارے ساتھ رہے۔

آر ٹی ایس کا رزلٹ قانونی حیثیت نہیں تھی، انفارمیشن جلدی پہنچانے کے حوالے سے اس کی اہمیت تھی۔ اصل رزلٹ وہی ہیں جو میں آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا اپنا خیال ہے کہ ابھی تک 55 فیصد سے زیادہ ٹرن آئوٹ نظر آیا ہے۔ کچھ حلقوں کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ میرا ذاتی تجزیہ ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ووٹ کے نظر آنے کے بارے میں چیف الیکشن کمشنر نے ایکشن لے لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ کل 675 کے قریب شکایات موصول ہوئیں جن میں خواتین کے ووٹ ڈالنے سے متعلق بھی شکایات ہیں۔ 2008ء کے انتخابات کے نتائج کے اعلان میں 50 گھنٹے لگے جبکہ اب اس سے کم وقت میں نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ آر ٹی ایس سسٹم نے اس طرح کام نہیں کیا جس طرح سوچ رکھا تھا۔