حلقہ این اے 54سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار انجم عقیل خان نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کردیا،دوبارہ الیکشن کا مطالبہ

جمعرات 26 جولائی 2018 01:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات 26 جولائی 2018ء)حلقہ این اے 54سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار انجم عقیل خان نے دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کا مطالبہ کردیا ،انہوں نے کہا کہ پولنگ کا عمل شروع ہوا تو میں نے تمام حلقہ کے 216پولنگ سٹیشن پر اپنے مرد وخواتین پولنگ ایجنٹ تعینات کئے اور حسب ضرورت دن کے وقت انہیں ضروریات کی چیزیں مہیا کیں اور کھانا بھی پہنچایا ، پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد حلقہ سے شکایت آنا شروع ہوگئیں کہ میرے پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے عمل سے دور رکھا جا رہاہے انہیں یا تو پولنگ سٹیشن سے ہی باہر نکال دیا گیا یا پولنگ سٹیشن کے اندر ہی کسی الگ مقام پر بٹھا یا گیا ۔

الیکشن کمیشن کو اپنی درخواست میں انجم عقیل کا کہنا تھا کہ حد تو یہ ہے کہ ایک پولنگ سٹیشن گرلز پرائمری سکول ڈھول سلمان جس میں پولنگ سٹیشنز نمبر 47,48,49,50واقع تھے وہاں میرے پولنگ ایجنٹس مرد اور خواتین کو ایک علیحدہ کمرہ میں بند کردیا گیا جن کو میں نے خود جا کر بازیاب کروایا، اتنے میں میڈیا کے کچھ لوگ بھی پہنچ گئے جنہیں اندر جانے سے روک دیا گیا، بازیاب کروائے گئے افراد اتنے خوفزدہ تھے کہ وہ کسی سے بھی کوئی بات کرنے پر آمادہ نہیں تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کل 216 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے لیکن زیادہ کی حد یہ ہے کہ مجھے 16پولنگ سٹیشن کا رزلٹ بھی قانونی طریقے سے فارم 45پر پریزائڈنگ آفیسر کے دستخط سے جاری نہیں کیا گیا ، اس سارے عمل میں ڈیوٹی پر تعینات فورسز کے اہلکاروں نے ہماری کوئی مدد نہیں کی اور مقامی پولیس بے بس تماشائی بنی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے حلقہ میں اس فراڈ اور غیر منصفانہ الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتا ہوں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے درخواست کرتا ہوں کہ حلقہ این اے 54اسلام آباد سے دوبارہ الیکشن کا انعقاد کروایا جائے جو غیر جانبدار اور منصفانہ ہوں ، میرے حلقے کے عوام کی ووٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا جس کی داد رسی دوبارہ الیکشن سے ہی ممکن ہے ۔

استدعا ہے کہ حلقہ این اے 54اسلام آباد کے سرکاری نتائج کا اعلان نہ کیا جائے اور دوبارہ الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا جائے ۔