ابو ظہبی:ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھانے والوں کی فوری وطن واپسی ممکن نہیں

امیگریشن حکام کے مطابق آؤٹ پاسز کے اجراء کے بعد دس روز کا انتظار کرنا ہو گا

جمعہ 3 اگست 2018 14:14

ابو ظہبی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ 3 اگست 2018ء)جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈنسی اینڈ فارنر افیئرز (GDFRA) کے اعلیٰ عہدے دار بریگیڈیئر خلف الغائط نے ایمنسٹی سکیم سے فائدہ اُٹھانے والوں کو مطلع کیا ہے کہ اُنہیں آؤٹ پاسز حاصل کرنے کے بعد امارات سے وطن واپسی کے لیے دس دِن کا مزید انتظار کرنا ہو گا۔ یعنی اگر کسی شخص کو 2 اگست کو آؤٹ پاس مِلا تو اُس کی وطن واپسی 12 اگست سے پہلے ممکن نہیں ہو گی‘ جبکہ آؤٹ پاس مِلنے کے بعد اُسے تیس اندر کے اندر اندر ہر صورت میں اماراتی مملکت سے چلے جانا ہو گا۔

بریگیڈیئر خلف الغائط کے مطابق آؤٹ پاس حاصل کرنے والے شخص کا نام محکمے کے سسٹم میں سے کلیئر قرار دینے کے لیے دس دِن درکار ہوں گے۔ جبکہ انہوں نے وطن واپسی کے خواہش مندوں پر واضح کیا کہ کچھ افراد نے آؤٹ پاسز حاصل کرنے سے پہلے ہی وطن واپسی کے لیے ایئر لائنز کی ٹکٹیں خرید لیں۔

(جاری ہے)

حالانکہ وہ قانون کے مطابق دس روز سے پہلے نہیں جا سکتے۔ ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ آؤٹ پاسز حاصل کرنے کے بعد دیکھیں کہ دس دِن کی پابندی شُدہ مُدت کا خاتمہ کب ہوگا‘ اسی حساب سے اُنہیں اپنی ٹکٹوں کی بُکنگ کروانی چاہیے۔

ایمنسٹی کے متلاشی کسی بھی شخص کو دس دِن سے پہلے امارات سے اخراج کی اجازت یا رعایت نہیں دی جا رہی۔ آؤٹ پاسز کے اجراء کے بعد سسٹم میں خود کار طریقے سے مملکت سے دس روز قبل اخراج پرپابندی کا اندراج ہو جاتا ہے۔ فلپائن سے تعلق رکھنے والا 58 سالہ فرانسسکو پکیشو بھی آؤٹ پاس حاصل کر چُکا ہے۔ وہ ماضی میں عائد بھاری جرمانوں کی وجہ سے پچھلے آٹھ سال سے اپنے آبائی وطن میں موجود فیملی کی شکلیں دیکھنے سے محروم ہے۔

پکیشو نے بھی گزشتہ روز آؤٹ پاس مِلنے سے پہلے ہی جہاز کی ٹکٹ خرید لی تھی‘ تاہم دس روز کی سفری پابندی کے باعث اُسے اب اپنی فلائٹ 12 اگست کو بُک کروانی ہوگی۔ پکیشو کا کہنا ہے ’’میں نے واپسی کے لیے 11اگست کی فلائٹ کی ٹکٹ خریدی تھی تاہم مجھے حکام نے بتایا کہ دس دِن کی پابندی کے باعث مجھے اپنی فلائٹ آگے کروانی ہو گی۔ بدقسمتی سے میرے پاس بُکنگ کی تاریخ میں تبدیلی کروانے کے لیے رقم موجود نہیں ہے۔‘‘

متعلقہ عنوان :