بانی پی ٹی آئی اور ہماری پارٹی کی خواتین کو وہ رگڑا لگایا جارہا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا، سینیٹر دوست محمد ا

پیر 29 اپریل 2024 23:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) سینیٹ میں 6. بل قائمہ کمیٹیوں کو بھیج دیئے گئے ،دو بل حکومتی مخالفت کی وجہ سے موخر کردیئے گئے ،ٹیکس ترمیمی بل 2024پرایوان کی خصوصی کمیٹی کی سفارشات کثرت رائے سے منظور کرلی گئی جبکہ قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہاہے کہ جلدبازی میں قانون پاس کئے جارہے ہیں ہمیں ڈیکوریشن پیس بنادیا گیا ہے ،حکومتی سینیٹر سعدیہ عباسی نے بھی بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہاہے کہ پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا جارہاہے۔

پیر کو دو روزہ وقفے کے بعدسینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضاگیلانی کی زیر صدارت مقررہ وقت پر شروع ہوا۔سینیٹر فاروق ایچ نائیک کنوینئر خصوصی کمیٹی برائے جائزہ مالیاتی بل نے مالیاتی بل ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 پر کمیٹی کی سفارشات ایوان میں پیش کئے۔

(جاری ہے)

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اس بل کے ذریعے ٹیکس اصلاحات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی گئی ٹریبونل میں اربوں کی ٹیکس کے معاملہ زیر التواء ہیں،سینیٹر علی ظفر کی ایک کے علاوہ تمام سفارشات ڈال دی ہیں اس قانون میں حکومت اپنا اختیار چھوڑ رہی ہے۔

سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ قائمہ کمیٹیاں بننے والی ہیں ،قائمہ کمیٹی کے بجائے خصوصی کمیٹی کی اتنی جلدی کیوں ہے ہر کام جلد بازی میں کیا جارہاہے پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا جارہاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حفیظ شیخ نے معیشت تباہ کی وہ آج کہاں ہیں اس کو عوام بھگت رہے ہیں۔ انہوںنین کہاہک ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن بہت اہم ہے ، پیپرا رولز کو کیوں نہیں مانا جارہاہے،کرنداز جو مالینڈا اینڈ گیٹس فاؤنڈیشن کا ہے وہ کس طرح پاکستان کے سٹاک ہولڈرز بن گئے ہیں،یہ طریقہ کار ملک کو نقصان پہنچائیگا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ کرنداز کی صلاحیت پر کسی کو اعتراض نہیں ہے 27سوارب روپے کا ٹیکس عدالتوں میں پھنسا ہواہے ،مثبت تبدیلیوں پر ساتھ دیا جائے ۔قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ منی بل پر سینیٹ کا کردار نہیں مگر اس ایوان کی عزت ضرور ہے ،ہمارے ہاں بٹن دبا کر بل پاس کردیا جاتا ہے ،ہم یہاں ڈیکوریشن پیس ہیں ،مہذب ممالک میں ملکوں میں بل سالوں میں پاس ہوتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ قانون اس عمل درآمد کرنے کے لیے بنائے جاتے ہیں، اگر آپ بل پیش کررہے ہیں تو آپ اس کے ذمہ دار بھی ہیں، ایوان کے اکثریتی ارکان کو نہیں پتہ ہے کہ اس بل میں کیا کیا گیا ہے،یہ بلڈوزنگ ہورہی ہے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ایوان کے ایک بندے نے بھی لکھ کر نہیں دیا کہ ہمیں اس بل پر اعتراض ہے اس بل پر دو ماہ کام کیا گیا ہے ،حکومت آئی ہے تو ایوان میں بل آیا ہے،4 ارب روپے پر بھی سٹے پڑے ہوئے ہیں،سماعت کا باقاعدہ شیڈول دیا جائیگا، اس بل میں چوروں کے لیے مشکل کیا گیا ہے سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ یہاں نیت نہیں طریقہ کار کی بات ہورہی ہے ،عجلت میں بل لایا گیا ہے، مجھے اس بل کی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ ٹیکس کس سے لیا جائے گا اور کس کو فائدہ ہوگا۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک کنوینئر خصوصی کمیٹی برائے جائزہ مالیاتی بل نے تحریک پیش کی کہ مالیاتی بل ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 پر کمیٹی کی رپورٹ کردہ صورت میں منظور کیا جائے ۔ایوان نے کثرتِ رائے سے بل پر سفارشات منظور کرلیں۔سینیٹر محسن عزیز نے اجرتوں کی ادائیگی ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر محسن عزیز نے منافع کے حصول اور ذخیرہ اندوزی کی ممانعت اور نرخوں پر ضابطہ ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔

سینیٹر افنان اللہ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2024 ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر محسن عزیز نے نیشنل ہائی وے سیفٹی ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر فوزیہ ارشد نے عمومی شقات ترمیمی بل 2022ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر محسن عزیز نے سٹیٹ بینک آف پاکستان ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کرنے کی اجازت چاہی ،وزیر قانون اعظم نذیر نے بل کی مخالفت کردی اور کہاکہ سینیٹ منی بل کے اختیارات نہیں رکھتا ہے۔

سینیٹر محسن عزیز نے کہاکہ یہ بل منی بل نہیں ہے ،یہ بل ایوان نے پاس کیا تھا مگر قومی اسمبلی میں پیش نہیں ہوا جس کی وجہ سے لیپس ہوگیا تھا ،نجی بینکوں کی طرف سے صوبوں میں قرض دینے کے حوالے سے ہے صوبوں میں کے پی کے میں سب سے کم قرض دیا جارہاہے،بلوچستان میں بھی بینک بہت کم قرض دیا جارہاہے جس کے بعد بل موخر کردیا گیا محسن عزیز نے انسداد نشہ آور اشیاء ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا جس پر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ بل کی مخالفت کرتے ہیں اس سے بچوں کی لازمی ٹیسٹ کئے جائیں گے اور بل کو اگلے اجلاس تک موخرکردیا گیا ۔

سینیٹر محسن عزیز نے اسلام آباد پابندی کرایہ ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا جسے قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے انسانی سمگلنگ کی ممانعت اور روک تھام ترمیمی بل 2024 ایوان میں واپس لینے کی اجازت چاہی جس پر بل واپس لے لیا گیا۔اجلاس کے دور ان سینیٹر دوست محمد خان نے کہاکہ آپ ایک ایسی سیاسی جماعت کو ٹارگٹ بنارہے ہیں جس کا سینٹ میں ستر فیصد ووٹ ہے،یہی حالات اکہتر میں ہوئے تھے جس سے ملک دولخت ہوا۔

انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی اور ہماری پارٹی کی خواتین کو وہ رگڑا لگایا جارہا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ انہوںنے کہاکہ پچھلے ہفتے ورزیراعظم کو کراچی کے تاجروں نے کہا ہے ملکی معیشت بہتر کرنی ہے تو اڈیالہ جیل کے قیدی سے بات کریں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں پتہ چلا ہے امریکہ کو اڈے دئیے جارہے ہیں،میں خبردار کرنا چاہتا ہوں یہ غلطی نہکی جائے، اس سے ہمارے پڑوسی ایران اورچین ناراض ہوں گے،اس سے دہشتگردی کا نیا سلسلہ شروع ہوگا اور ہمارے فوجی وپولیس والے شہید ہوں گے۔

سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ پلوشہ خان نے سولر پینل پر ٹیکس والا بہت اہم نکتہ اٹھایا ہے ، سولرپینل پر ٹیکس کی خبر وزیراعظم کی کمٹمنٹ کے خلاف ہے ،میں نے اس پر تین ٹوئیٹس بھی کئے ،پاور منسٹری نے ایک پیغام دیا کہ ایسا نہیں ہونے جا رہا ،ایسا نہیں ہونا چاہیے۔سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ سولر سسٹم کے حوالہ سے ٹیکس لگانے والی بات احمقانہ سوچ ہے ،ٹیکس لگانے کی بات پر وزیر اعظم کمیٹی بنا کر تحقیقاتی کروائیں اور یہ ایف آئی اے کے ذریعے تحقیقات کروائی جائیں ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں