یورو کپ2016پرتگال نے جیت لیا

Euro 2016 Purtegal Ne Jeet Liya

15 ویں یورو کپ 2016ء کا آغاز 10ِجون کو ہوا جو10ِ جولائی2016ء تک جاری رہا۔ فرانس نے بخوبی تیسری دفعہ بھی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔گو کہ آغاز کے ایک دو مقابلوں کے دوران تماشائیوں نے اپنی ٹیموں کی طرفداری میں معمولی نوعیت کے ہنگامے کیلئے لیکن بعدازاں انتظامیہ کی طرف سے قوانین پر سختی سے عمل کرنے پر ماحول زیادہ تر پُرسکون رہا۔

Arif Jameel عارف‌جمیل ہفتہ 16 جولائی 2016

Euro 2016 Purtegal Ne Jeet Liya
15 ویں یورو کپ 2016ء کا آغاز 10ِجون کو ہوا جو10ِ جولائی2016ء تک جاری رہا۔ فرانس نے بخوبی تیسری دفعہ بھی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔گو کہ آغاز کے ایک دو مقابلوں کے دوران تماشائیوں نے اپنی ٹیموں کی طرفداری میں معمولی نوعیت کے ہنگامے کیلئے لیکن بعدازاں انتظامیہ کی طرف سے قوانین پر سختی سے عمل کرنے پر ماحول زیادہ تر پُرسکون رہا۔ ایونٹ میں ایک دفعہ پھر ٹیمز کی تعداد میں تبدیلی کر کے 24 ٹیمز کو چار چار کے چھ گروپس میں اسطرح تقسیم کیا گیا : گروپ A:فرانس ، سوئیز لینڈ، البانیہ، رومانیہ گروپ B :ویلز ، انگلینڈ، سلوواکیہ،روس گروپC:جرمنی،پولینڈ، نورتھرن آئر لینڈ ،یوکرائن گروپ D:کروشیا ، سپین، ترکی، چیک رِی پبلک گروپ E:اٹلی، بلجیم ، آئر لینڈ، سویڈن گروپ F: ہنگری ، آئس لینڈ، پرتگال، اَسٹریا یورو کپ فُٹبال میچوں کا آغاز اتنا زبردست تھا کہ دُنیا بھر کے شائقین نے ٹی وی پر براہ ِراست مقابلے دیکھے اور بہترین کھلاڑیوں کو داد دی۔

(جاری ہے)

پرتگال کے رونالڈو پر سب کی نظر تھی لیکن پہلے راؤنڈ میں کچھ خاص کارگردگی نہ دکھانے پر جب صحافیوں نے سوال کیا تواُس نے غصے میں مائیک اُٹھا کر پھینک دیا لیکن پھر اُسکی کارگردگی سے پرتگال بھی اگلے بہترین16کے راؤنڈ میں پہنچ گیا۔ ہر گروپ کی دو کامیاب ٹیموں نے راؤنڈ آف16(پری کواٹرفائنلز) کیلئے کوالیفائی کیا ۔یعنی پہلے12ٹیمیں اور پھر اُنہی گروپس میں سے تیسر ے نمبر پر آنے والی 6ٹیموں میں سے زیادہ پوائنٹس والی 4ٹیموں کو شامل کر کے 16کی گنتی پوری کی گئی۔

جنکے درمیان اگلے مقابلے ناک آؤٹ کی بنیاد پر ہوئے۔ اگلے مقابلے ایسے ہوئے: سوئیز لینڈ بمقابلہ پولینڈ ، کروشیا بمقابلہ پرتگال، ویلز بمقابلہ نارتھرن آئرلینڈ ، ہنگری بمقابلہ بلجیم، جرمنی بمقابلہ سلوواکیہ، اٹلی بمقابلہ سپین، فرانس بمقابلہ آئر لینڈ، انگلینڈ بمقابلہ آئس لینڈ۔ تمام ممالک کی ٹیموں کے درمیان مقابلے زبردست ہوئے لیکن دو مقابلوں میں بہت زبردست اَپ سیٹ ہو گیا۔

اٹلی نے دفاعی چیمپئین سپین کو شکست دے کر ناک آؤٹ کر دیا اور انگلینڈ اپنے مد ِمقابل آئس لینڈسے شکست کھا کر گھر کو چلا گیا۔ کواٹر فائنل کا اہم مرحلہ: پرتگال بمقابلہ پولینڈ۔۔ بلجیم بمقابلہ ویلز۔۔ جرمنی بمقابلہ اٹلی۔۔فرانس بمقابلہ آئس لینڈ ۱) پرتگال اور پولینڈ کے درمیان پہلا کواٹرفائنل یکم جولائی کوکھیلا گیا ۔آغازکے پہلے دو منٹ کے دوران ہی پولینڈ کے کھلاڑی رابرٹ لوانڈو فسکی نے ایک پاس پر سیدھی کک مار کر گول کر دیا۔

آدھے گھنٹے بعد پرتگال کو بھی اُس وقت کامیابی حاصل ہو گئی جب اُنکے کھلاڑی ریناٹوسانچز نے بائیں ٹانگ سے ایک زوردار کک لگا کر گول کر دیا۔ دونوں گول پہلے ہاف میں ہوئے اور پھر مقررہ وقت اور اضافی وقت میں بھی میچ برابر رہنے پر فیصلہ پینلٹی شوٹز پر ہوا جس میں پرتگال 5 ۔3 سے جیت کر سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر گیا۔ ۲)2ِجولائی کو بلجیم او ویلز کے درمیان زبردست مقابلہ ہوا ۔

ویلز پہلے ہی پسندیدہ تھی لیکن بلجیم کے ناینگولان نے شروع کے 12منٹ میں گول کر کے مقابلہ دلچسپ کر دیا ۔بہرحال ویلز کے کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی اہمیت ظاہر کر دی اور 30منٹ بعد ویلمز نے،54 ویں منٹ میں ایچ۔رابنسن کینو نے اور 85ویں منٹ میں ایس۔ ووکز نے شاندار گول کر کے بلجیم کو 1-3سے شکست دے دی۔ ۳)جرمنی بمقابلہ اٹلی کواٹر فائنل کا اہم میچ تھا جو 3 ِ جولائی کو کھیلا گیا ۔

پہلے ہاف میں دونوں ٹیمیں کوئی گول نہ کر سکیں۔ دوسرے ہاف میں ایک پاس پر پہلا گول جرمنی کے ایم ۔اوزیل نے کیا تو چند منٹ بعد ہی اٹلی کو ایک پینلٹی شوٹ ملی جس پر اُنکے کھلاڑی ایل۔بونوچی نے گول کر کے میچ برابر کر دیا۔وقت ختم ہوا اور پھر اضافی بھی اور پھر 5پانچ پینلٹی شوٹز بھی لیکن مقابلہ برابر ہی رہا ۔ دونوں ممالک کے شائقین میں تجسس بڑھتا ہی چلا گیا کہ اٹلی کی9 ویں یعنی کُل 17 ویں پینلٹی ضائع ہو گئی ۔

پھر جرمنی نے اپنی باری کی پینلٹی پر گول کر کے 5-6سے کامیابی حاصل کی اور یورو کپ سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا۔ ۴)فرانس اور آئس لینڈ آخری کواٹر فائنل میں 4ِ جولائی کو آمنے سامنے آئے۔ فرانس کو اپنے ملک میں کھیلنے کا فائدہ تھا۔ ویسے بھی یہ میچ پیرس کے فٹبال اسٹیڈیم " سٹڈ ڈے" میں ہوا۔آئس لینڈ نے ڈٹ کر مقابلہ کیا لیکن فرانس کا پلڑا بھاری رہا اور 2-5 گول سے کامیابی حاصل کرلی۔

فرانس کی طرف اولیور جیرو نے2گول اورپوگبا ،پیٹ ،گرزمین نے ایک ایک گول کیا۔ جبکہ آئس لینڈ کی طرف سے سگور تھسن اور جارنسن نے گول کیئے۔ آئس لینڈ کو شکست تو ہوئی لیکن ویلز کے بعد دوسری ٹیم کہلائی جس نے ٹورنامنٹ کے ہر میچ میں گول کیا۔بہرحال آئس لینڈ کی ٹیم شکست کے بعد جب اپنے ملک واپس گئی تو کواٹر فائنل میں انگلینڈ کو ہارنے اور یورو کپ میں اچھا کھیلنے کی وجہ سے قوم نے زبردست استقبال کیا۔

سیمی فائنلز کی ٹیمز : پرتگال بمقابلہ ویلز اور جرمنی بمقابلہ فرانس اے) 6ِجولائی کو پہلا سیمی فائنل پرتگال اور ویلز کے درمیان فرانس کے شہر لیون میں کھیلا گیا۔ میچ کے آغاز سے ہی دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے گول پر حملے کرنے شروع کر دیئے اور آدھے گھنٹے کے بعد ویلز کے اہم کھلاڑی گیر توبیل نے بائیں پاؤں سے زوردار کک لگا کر گول کرنے کی کوشش بھی کی لیکن فُٹبال گول کیپر نے پکڑ لیا۔

دوسرا ہاف پرتگال کے حق میں ہو گیا اور50ویں منٹ میں ٹیم کے کپتان اور اہم کھلاڑی رونالڈو نے ایک پاس پر سر سے گول کر کے پہلی برتری حاص کر لی اور تین منٹ بعد ہی ایک اور شاندار پاس پر کھلاڑی نینی نے کک سے دوسرا گول کر دیا۔ یہی برتری میچ کے ختم ہونے تک رہی اور پرتگال0-2سے جیت کر فائنل میں پہنچ گیا۔رونالڈو 2016ء کا سیمی فائنل کھیل کر یورو کپ کے 3سیمی فائنل کھیلنے والے پہلے کھلاڑی بھی بن گئے۔

بی) 7ِ جولائی کو فرانس کے شہر مارشے میں کھیلا جانے والے سیمی فائنل میں فرانس نے جیت کر اپنے ملک کے شائقین کو خوش کرنا تھا اورموجودہ ورلڈ چیمپئین جرمنی نے اپنی صلاحیت کا مظاہر۔ لیکن پہلے ہا ف کے آخری لمحات میں جرمنی کے کھلاڑی شوان اسٹائیگر کے ہاتھ کو فُٹبال لگنے پر فرانس کو پینلٹی شوٹ مل گئی جسکا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرانس کے کھلاڑی انٹوئنی گریز مین نے گول کر دیا اور پھر 72ویں منٹ میں اُس ہی نے دوسرا شاندار گول کر کے فرانس کو0-2کی برتری سے فائنل میں رسائی دلوا دی۔

پرتگال نے یورو کپ جیت لیا: 10جولائی کو پیرس میں فرانس اور پرتگال کے درمیان ہونے والے یورو کپ فُٹبال فائنل سے پہلے رَش کی وجہ شائقین کو ٹکٹیں نہ ملنے پر ایفل ٹاور کے قریب شدید قسم کا ہنگامہ ہو گیااور انتظامیہ کی مطابق غنڈہ گردی تک کی گئی جس پر آنسو گیس کے استعمال کے بعد حالات قابو میں کیئے گئے۔دوسری طرف دونوں ممالک کے درمیان زوردار مقابلہ شروع ہوا اور ایک دوسرے پر گول کرنے کے بہت سے مواقعے بھی ملے لیکن کہیں گول کیپرز نے کمال دکھائے اور کہیں پول کو لگ کر یقینی گول ہوتے ہوئے رہ گیا۔

کھیل کے 8ویں منٹ میں فرانس کے کھلاڑی کی رونالڈو سے شدید ٹکر ہوئی جس کی وجہ سے رونالڈو کے بائیں گھٹنے پر چوٹ آگئی۔ لہذا کچھ دیر بعد اُسکو سٹریچر پر باہر لیکر جایا گیا اور میچ کے دوران پرتگال کی طرف سے وقفے وقفے سے سانچز اور سلوا بھی باہر چلے گئے اوراُن تینوں کی جگہ جو متبادل کھلاڑی کھیلنے آتے رہے اُن میں سے ایک" انطونیو ایڈیر" بھی تھا۔

بہرحال دونوں ہاف میں گول نہ ہونے کی وجہ سے اصول کے مطابق مزید وقت دیا گیا جسکے بعد میچ کے 109ویں منٹ میں پرتگال کے متبادل کھلاڑی" انطونیو ایڈیر"نے ہی ایک شاندار کک لگا کر فرانس پر گول کر کے 0-1کی برتری حاصل کر لی اور پھر چند منٹ بعد زائد وقت ختم ہونے پر" پرتگال" کی ٹیم پہلی دفعہ یورو کپ فُٹبال ٹورنامنٹ جیت گئی۔دلچسپ یہ تھا کہ ٹیم کواس میچ میں کامیابی رونالڈو کے بغیر حاصل ہوئی ۔

پرتگال اس سے پہلے دو دفعہ کواٹر فائنل میں پہنچ چکا تھا،تین دفعہ سیمی فائنل میں اور ایک دفعہ2004ء میں فائنل میں پہنچ کے یونان سے شکست کھا گیا تھا۔بہر حال پرتگال کے کپتان کسٹیانورونالڈو نے ٹیم کے ساتھ مل کر تقریب میں ٹرافی وصول کی اور پھر پرتگال کی ٹیم اور وہاں پر موجود پرتگالی شائقین کی خوشی دیکھنے کے قابل تھی۔ بعدازاں جب پرتگال کی فُٹبال ٹیم اپنے ملک پرتگال پہنچی تو وہاں کی عوام نے جسطرح اُنکا شاندار استقبال کیا وہ دیکھنے کے قابل رہا۔

مزید مضامین :