لیونل میسی ،مسلسل دوسری بارفیفاپلیئرآف دی ائیرمنتخب

Leonal Messi Musalsal Dosri Baar Fifa Player Of The Year Muntakhib

بارسلونا کیلئے کھیلنے والے ارجنٹائن کے سٹارنے سپین کے انیسٹا کو شکست دیکراعزاز حاصل کیا میسی ورلڈکپ میں گول کرنے میں ناکام رہے جبکہ انیسٹا نے ہالینڈ کیخلاف فائنل میں فیصلہ کن گول سکورکیا

جمعہ 14 جنوری 2011

Leonal Messi Musalsal Dosri Baar Fifa Player Of The Year Muntakhib
اعجازوسیم باکھری: ارجٹنائن اوربارسلونا کے سٹارفٹبالرلیونل میسی مسلسل دوسری بارسال کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئے جبکہ انہوں نے فیفا کی جانب سے بیلون ڈی اؤرایوارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔ بیلون ڈی اؤر ایوارڈ کو یورپی پلیئرآف دی ائیرسے منسوب کیا گیا اور مستقبل میں بہترین کھلاڑی کو اسی ایوارڈ سے نوازا جائیگا۔ میسی نہ صرف فیفا پلیئرآف دی ائیرایوارڈ میں فاتح رہے بلکہ وہ لگاتاردوسری بار یورپیئن پلیئردی ایئر ایوارڈ بھی جیتنے میں کامیاب رہے۔

1988،89ء میں ہالینڈ مارکووین باسٹن وہ پہلے کھلاڑی تھے جنہوں نے مسلسل دوبار بیلون ڈی اؤر ایوارڈ جیتا جبکہ لیونل میسی نے یہ اعزاز صرف 23سال کی عمرمیں دومرتبہ جیت کر شائقین کو حیرت زدہ کردیا ہے۔ سوئٹزرلینڈ میں ہونیوالی فیفا کی سالانہ تقریب میں ڈیڑھ سوسے زائد کوچز اورفٹبالرز نے رائے شماری میں حصہ لیا اور خیال کیا جارہا تھا کہ اس بار بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ سپین کے انسیٹا جیتنے میں کامیاب رہیں گے کیونکہ انسیٹا نے عالمی کپ کے فائنل میں ہالینڈ کیخلاف فیصلہ کن گول کیا تھا جبکہ ان کے مقابلے میں میسی ورلڈکپ2010ء میں کوئی گول نہ کرسکے تھے لیکن حیران کن طورپر میسی کو جب فاتح قرار دیکر سٹیج پر بلایا گیا تو حاضرین بھی حیرت سے دوچار ہوگئے۔

(جاری ہے)

میسی نے گزشتہ سال ارجنٹائن کی جانب سے صرف دوانٹرنیشنل گول کیے جبکہ اپنے کلب بارسلونا کیلئے میسی نے 50سے زائد گول سکور کرکے خود کو اس ایوارڈ کے قابل بنایا۔ لیونل میسی ارجنٹائن کی تاریخ کے پہلے کھلاڑی ہیں جوفیفا پلیئرآف دی ائیرایوارڈ جیت چکے ہیں جبکہ ارجنٹائن فٹبال ایسوسی ایشن بھی میسی کو میراڈونا پر ترجیح دیتے ہوئے ملکی تاریخ کا سب سے کامیاب فٹبالر بھی دے چکی ہے اورخود میراڈونا بھی کئی مرتبہ یہ میسی کی افایت کا اعتراف کرچکے ہیں۔

میسی نے اٹھارہ سال کی عمرمیں اگست 2005ء میں اپنے بین الاقومی کیرئیر کا آغاز کیا وہ کیرئیر کی ابتداء ہی سے نمایاں فٹبالر کے طور پر اپنی پہچان بنانے میں کامیاب ہوگئے۔ میسی کا شماردنیا کے ان چند پلیئرز میں ہوتا ہے جنہیں ”ٹین ایج “میں 10نمبر کی شرٹ پہن کر میدان میں اترنے کا شرف حاصل ہوا، فٹبال کے کھیل میں 10نمبر شرٹ ان کھلاڑیوں کو پہننے کا موقع ملتا ہے جو حریفوں ٹیموں کے اعصاب پر حکمرانی کرنے کے اہل ہوں اور ارجنٹائن ٹیم میراڈونا کے بعد میسی واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی شاندار کارکردگی کی بدولت کیرئیر کے ابتدائی دنوں میں خودکو 10نمبر کی شرٹ پہننے کے قابل بنایا۔

میسی کو میراڈونا پر اس لیے بھی برتری حاصل ہے کہ آج کے دور میں سٹرائیکرز کیلئے گول کرنا آسان نہیں رہا ، موجودہ دور میں ایک ٹیم میں جتنے کھلاڑی ہوتے ہیں اتنی تعداد کوچنگ سٹاف کی بھی ہوتی ہے اور پھر کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی سے بھی حریف سٹرائیکرز کے حملے ناکام بنانے کیلئے حکمت تیارکی جاتی ہے لیکن ان سب رکاوٹوں اورکوششوں کے باوجود میسی نے ہمیشہ حریف ٹیموں کے اعصاب پر حکمرانی کی۔

میسی کی موجودگی میں مخالف ٹیمیں اسے ناکام بنانے کیلئے اپنی ساری توانائی صرف کرتی ہیں اور بار بار گیم پلان میں تبدیلی کی جاتی ہے جبکہ میسی بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کرکے خود کرنے کی بجائے عین ڈی میں جاکر ساتھی کھلاڑیوں کے ذریعے گیند کو پوسٹ زینت بنادیتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسے کنٹرول کرنے کیلئے ہمہ وقت تین سے چار کھلاڑی تعاقب میں رہتے ہیں ۔

میسی نے حالیہ ورلڈکپ میں اپنی ٹیم کیلئے ایک گول بھی سکور نہیں کیا لیکن کوریا کیخلاف ہونیوالے چاروں گول میسی کے پاسز پر کیے گئے جبکہ یونان کیخلاف 2-0کی تاریخی کامیابی پر میسی کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا تاہم جرمنی کیخلاف کوارٹر فائنل میں میسی آف کلر نظر آئے اور اپنی ٹیم کو 4-0کی بدترین شکست سے نہ بچا سکے۔ 24جنون کو 1987ء کو ارجنٹائن کے شہر روساریومیں پیدا ہونیوالے لیونل انڈرس میسی کا تعلق ایک غریب فیملی سے تھا ، ان کے والد جارج میسی ایک فیکٹری مزدور تھے جبکہ والدبھی فیکٹری میں کلینر تھیں ۔

11سال کی عمرمیں میسی ہامون کی کمی شکار ہوگئے اور والدین کے پاس اتنے پیسے نہیں تھے کہ وہ میسی کا علاج کراسکیں۔ ڈاکٹروں کی جانب سے 9سوڈالرکا انتظام کرنے کی خبرنے میسی کے والدین کو پریشان کردیا اور انہوں نے اس پریشانی میں اٹلی میں موجود اپنے رشتے داروں سے رابطہ کیا ۔ یہی وہ موقع تھا جب میسی کی قسمت بدلنا شروع ہوگئی ، بچپن میں فٹبال کھیلنے کی وجہ سے وہ میسی 11سال کی عمرمیں جب فٹبال کے ساتھ کرتب دکھاتے تو دیکھنے والے دنگ رہ جاتے ۔

والدین کیساتھ اٹلی پہنچنے پرمیسی کی علاج کے غرض سے یورپ آمد کی خبرچند ایک اخبارات میں لگی کہ” ینگ میراڈونا غربت کی وجہ سے موت حیات کی کشمکش میں یورپ آگئے“۔ یہ خبرسپین میں بارسلونا کے ڈائریکٹر کارلس تک پہنچی توانہوں نے میسی کو سپین بلاکرنہ صرف علاج کے اخراجات اٹھانے کا اعلان کیا بلکہ میسی کو بارسلونا کی یوتھ ٹیم میں بھی شامل کرنے کا وعدہ کیا۔

علاج سے فارغ ہونے کے بعد میسی نے بارسلونا میں فٹبال کی ترتیب جاری رکھی اور انہیں 2003ء میں 16سال کی عمرمیں پہلی مرتبہ میدان میں اتارا گیا جہاں میسی کی پھرتی اور مہارت نے کوچز کو بھی حیرت زدہ کردیا۔میسی نے اپنے کلب کیرئیر کا باقاعدہ آغاز لا لیگا لیگ میں اکتوبر2004ء میں کیا اور وہ کلب کی جانب سے سب سے کم عمرمیں ڈبیو اورگول کرنے والے پہلے کھلاڑی بنے۔

میسی نے بارسلونا کو بے شمار فتوحات دلائی جن میں نمایاں چیمپئنزلیگ کا ٹائٹل ہے جبکہ ڈومیسٹک لیگ میں میسی کی بدولت بارسلونا طویل عرصہ سے ناقابل شکست کے طورپر راج کررہی ہے۔میسی کی شاندار کارکردگی کے پیش نظر سپینش حکومت نے بارسلونا کی سفارش پر میسی کو شہریت دینے کی بھی پیشکش کی جبکہ سلیکٹرز میسی کو سپیشن ٹیم میں شامل کرنے کیلئے ہمہ وقت تیارتھے تاہم میسی نے تمام پیشکشوں کو ٹھکرا کر اپنے آبائی ملک ارجنٹائن کی جانب سے انٹرنیشنل فٹبال کھیلنے کا فیصلہ کیا۔میسی نے اب تک بارسلونا کی جانب سے 240 میچز میں حصہ لیکر155گول سکور کیے جبکہ 64گول ایسے تھے جو میسی کے پاسز پر دوسرے کھلاڑی نے کیے۔ارجنٹائن کی طرف سے میسی نے 53میچز میں 15گول کیے ہیں۔

مزید مضامین :