عالمی کرکٹ کپ2019ءکے آفٹر شاکس

Sarfraz And Mickey Could Lose Their Jobs

دیکھناہوگاکہ سرفراز احمد اور مکی آرتھر اپنے اپنے عہدوں پر رہ پاتے ہیں یا نہیں

Arif Jameel عارف‌جمیل منگل 30 جولائی 2019

Sarfraz And Mickey Could Lose Their Jobs
آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل عالمی کپ 2019ءکے آفٹر شاکس اثرات کچھ اسطرح کے ہیں ۔یعنی ایونٹ کے اختتام کے بعد کیا زیر ِبحث ہے ؟ کیا احساسات ہیں اور پاکستان کرکٹ میںکیا تبدیلیاں ہو تی ہوئی نظر آرہی ہیں ؟ فائنل میچ ٹائی: پہلے انگلینڈ بمقابلہ نیوزی لینڈ کے فائنل کا ذکر ہی آفٹر شاک کی صورت میں آئی سی سی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ یعنی میچ ٹائی ہونے کے بعد سپر اوور بھی ٹائی ہو جاتا ہے اور انگلینڈ کی جیت زیادہ باﺅنڈریز لگانے کی بنا پر قرار دے دی جاتی ہے۔

اگر نیوزی لینڈ کی زیادہ باﺅنڈریز بھی ہوتی تو اس ہی اصول کے تحت اُنکی جیت ہوتی۔ بہرحال یہ فیصلہ ایک ایسے نئے اصول پر ہوا جو کرکٹ کی تاریخ میں بھی ایک نئے پہلو سے زیر ِبحث آرہا ہے اور مستقبل میں بھی آتا رہے گا۔

(جاری ہے)

پہلا سوال نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری اسٹیڈ کر رہے ہیں کہ جن قوانین کے تحت سات ہفتے عالمی کپ کھیلا جاتا رہا تو آخری دن کیلئے نیا قانون کیوں بنا؟دوسرا سوال کرکٹ کے مداحوں کا یہ ہے کہ عالمی کپ فائنل کے متنازع فیصلے کے بعد کیا نیوزی لینڈ انگلینڈ کے ساتھ شریک چیمپئن بن سکتا ہے؟چند حلقوں کا کہنا ہے کہ بہترین آپشن دونوں ٹیموں کو فاتح قرار دینا تھا۔

قانون کے پیروکار قوانین کے مطابق چلنے کو اہم سمجھتے ہیں ۔ اداکار امیتابھ بچن: آگے قدم بڑھائیں تو فائنل کے فیصلے پر انڈیا کے بالی وُڈ کے نامور اداکار امیتابھ بچن نے آئی سی سی کے قانون کا مذاق اُڑانے سے بھی گریز نہیں کیا۔بلکہ اُنھوں نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے آئی سی سی کو آئینہ دکھا دیا۔ہندی میں کی گئی ٹویٹ میں امیتابھ بچن نے قانون کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس بھی 2ہزار روپے ہیں اور میرے پاس بھی 2ہزار روپے ہیں۔

آپکے پاس 2ہزار روپے کا ایک نوٹ ہے اورمیرے پاس 500روپے کے چار نوٹ ہیں تو کون زیادہ امیر ہو گا؟ امپائر کمار دھرماسینا کا اعتراف: نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کا کہنا تھا کہ عالمی کپ کا نتیجہ شرمنا ک ہے وہ اپنے جذبات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔جبکہ انگلینڈ کی عالمی کپ کی جیت کی ٹرافی اُٹھانے پر یادگاری ٹکٹ جاری کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ۔

لیکن اس دوران 21ِجولائی 2019ءکوسری لنکن امپائر کمار دھرماسینا نے آسٹریلیا کے مشہور ِزمانہ امپائر سائمن ٹافل کی طرف سے اس نشاندہی پر کہ انگلینڈ کو اوور تھرو پر 1اضافی اسکور دینا امپائر کی غلطی تھی کا اعتراف کر لیا ہے۔اُنھوں نے واضح کر دیا ہے کہ6رنز دینا غلطی تھی پر ندامت نہیں کیونکہ ایک تو گراﺅنڈ میں ری پلے کی سہولت نہیں ہوتی اور دوسرا آئی سی سی نے اُنکے فیصلے کی تعریف کی ہے اور حمایت بھی ۔

کمار دھرما سینا کی فائنل میچ میں پوسٹنگ اس لحاظ سے حیران کُن تھی کہ اُنھیں مشہور پاکستانی امپائر علیم ڈار پر ترجیح دی گئی تھی اور دوسرا دھرما سینا نے راﺅنڈ میچوں میں بھی خاص اچھی امپائرنگ نہیں کی تھی۔لہذا اگردیکھا جائے تو دھرماسینا کے اس اعتراف سے پہلے بھی آئی سی سی عالمی کپ میں امپائرز کی غلطیوں پر پردہ ڈالتی رہی اور27جولائی2019ءکو آئی سی سی نے ایک دفعہ پھر دست ِشفقت رکھتے ہوئے غلط فیصلے کو موقع کی مناسبت سے یہ کہہ کر دُرست قرار دے دیا کہ کھیلنے کی صورت ِحال کی بنیاد پر تھرڈ امپائر یا میچ ریفری کو فیلڈ ریفری کے فیصلے میں مداخلت کی اجازت نہیں ہو تی۔

بین اسٹوکس اور کین ولیمسن: دوسری طر ف یہ خبر آچکی ہے کہ فائنل ٹائی ہونے کی صورت میں فیصلے کا بہتر حل تلاش کرنے کا ٹاسک کرکٹ کمیٹی کو دے دیا گیا ہے۔اس متنازعہ بحث کے دوران ایک خبر یہ بھی آئی کہ انگلینڈ کی طرف سے میچ میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے آل راﺅندڑ بین اسٹوکس اور نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو نیوزی لینڈ آف دی ائیر کیلئے نامزد کیا گیا ہے۔

بین اسٹوکس کی نامزدگی اُنکی نیوزی لینڈ میں پیدائش اور12 سال کی عمر تک وہاں رہنے کی وجہ سے کی گئی ۔بعدازاں وہ انگلینڈ چلے گئے جبکہ اُنکے والدین نیوزی لینڈ میں ہی مقیم رہے۔بین اسٹوکس نے اس ایوارڈ کیلئے کین ولمیسن کو ترجیح دی ہے جنہوں نے عالمی کپ 2019ءمیں11میچوں میں 578 مجموعی رنز اسکور کیئے جو کسی بھی کپتان کی جانب سے ایک عالمی کپ میں سب سے زیادہ رنز ہیں۔

فائنل کے بعد انعامی تقریب میں وہ پلیئر آف ٹورنامنٹ بھی قرار پائے۔ جبکہ فائنل میں بین اسٹوکس مین آف دی میچ بنے۔ عالمی کپ 2019ءکے پاکستان میں آفٹر شاک : نظر آنے سے پہلے یہ اثرات اُن ممالک کی کرکٹ ٹیموں میں بھی نظر آرہے ہیں جنہوں نے عالمی کپ میں حصہ لیا یا نہیں لیا۔ دو اہم ورلڈ کلاس ٹیمیں ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ جو جلد ہی فور کی ڈور سے باہر ہوگئیں اُنکے ممالک کے کرکٹ بوڑد نئی حکمت ِعملی کا سوچ رہے ہیں۔

سری لنکا اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں جو فور کی دوڑ کے قریب پہنچ کر واپس اپنے گھروں کو لوٹیں وہ بھی تنقید کے نشانے پر نظر آئیں۔افغانستان کی ٹیم عالمی کپ میں ایک میچ بھی نہ جیت سکی لیکن اُنکی اگلی پرواز کیسی ہو گی یہ سوال اُنکے کھلاڑیوں کے سامنے ہے۔ انڈیا فور کی دوڑ میں پہنچنے والی ٹورنامنٹ کی ٹاپ پوائنٹس کی اول ٹیم کہلائی لیکن سیمی فائنل میں جب نیوزی لینڈ سے شکست کھائی تو اُنکے ملک میں بھی کھلاڑیوں پر تنقید کے آفٹر شاکس شدید تھے اور سابق کپتان اور وکٹ کیپر دھونی کو خصوصی طور پر آڑے ہاتھوں لیا گیا۔

آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم سیمی فائنل میں انگلینڈ سے ہا ر گئی لیکن آسٹریلیا کرکٹ بوڑد آفٹر شاکس برداشت کرنے والا ادارہ ہے کیونکہ وہ کھلاڑیوں کی اہمیت صلاحیت پر پرکھتا ہے۔ لہذا وہاں معاملات عالمی کپ سے آگے انگلینڈ کے ساتھ موجودہ ایشز سیر یز کے طرف بڑھ گئے۔آخر میں زمباوے کی کرکٹ ٹیم جو عالمی کپ کا حصہ نہیں تھی وہ اپنے ملکی اور زمباوے کرکٹ بورڈ کے حالا ت کی وجہ سے آئی سی سی کے زیر ِعتاب آگئی اور 4ماہ کیلئے اُنکی بین الاقوامی کرکٹ کو معطل کر دیا گیا۔

پاکستان: کی عالمی کپ میں حصہ لینے والی کرکٹ ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر 5ویں نمبر پر آنے کے بعد واپس لوٹی تو وہ بھی عالمی کپ آفٹر شاکس کے زیر ِاثر مسائل کا شکار نظر آئی۔ تنقید کا سامنا تو راﺅنڈ میچ میں انڈیا سے شکست کے بعد سے ہی کر رہی تھی لیکن عالمی کپ کے چند روز بعد ہی چیف سلیکٹر انضمام الحق نے پریس کانفرنس میں اپنے عہدے سے الگ ہو نے کا اعلان کر دیا۔

جسکے بعد اُنکی اس عہدے پر 3سال کی پرفارمنس کی تفصیلات سامنے آئیں۔ انضمام الحق کے دور چیف سلیکٹر قومی ٹیم ٹیسٹ اور ون ڈے میں زیادہ تر ناکام رہی۔28ٹیسٹ میچز میں سے 10جیت سکی۔17میں شکست ہوئی یعنی صرف ایک میچ ڈرا کر سکی۔ 4 ٹیسٹ سیریز جیت سکے ،5میں ناکامی ہوئی اور ایک سیریز ڈرا ہوئی۔68ون ڈے میں میچز میںسے 32جیتے ،34ہارے ۔ ٹی20کی اولین ٹیم ہونا اُنکو کریڈٹ جاتا ہے۔

جس میں2017ءکی چیمپئن ٹرافی جیت کر لا ناشامل ہے۔ فاسٹ باﺅلر محمد عامر: نے جولائی2019ءکے آخری ہفتے اچانک ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا اور اُنکے اس فیصلے پر بہت سے سابق کرکٹرز نالاں نظر آئے۔ اگلے چند روز میں پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر جو عالمی کپ سے باہر ہونے پر سب سے زیادہ تنقید کی زد میں ہیں پاکستان کرکٹ بوڑد کے سامنے اپنی رپورٹ پیش کرنے والے ہیں ۔

کپتان سرفراز احمد کو بھی اُنکی کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ جس کے بعد دیکھا جائے گا کہ کیا یہ دونوں حضرات اپنے عہدوں پر رہتے ہیں یا یہاں بھی تبدیلی ضروری ہو گئی ہے۔ باﺅنڈریز میںفرق: عالمی کپ2019ءختم۔ماضی کے تمام عالمی کپ کی ہار جیت سکور اور وکٹوں میں فرق اور اس12ویں ایڈیشن کی ہا ر جیت کیلئے لکھا جائے گا ۔" باﺅنڈریز میںفرق" ۔نیوزی لینڈ کے ہیڈ کوچ گیری سٹیڈ نے ٹھیک کہا یہ بحث اُمید ہے جلد ختم ہو جائے گی ۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔

مزید مضامین :