مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں مندی کا رجحان برقرار رہا

صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 7000 تا 9000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2400 تا 4100 روپے رہا

ہفتہ 7 دسمبر 2019 23:54

ْکراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2019ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میں گزشتہ ہفتہ کے دوران مقامی ٹیکسٹائل ملز کی روئی کی خریداری میں محتاط رویہ جبکہ جنرز کی جانب سے روئی کی فروخت میں گھبراہٹ کی وجہ روئی کے بھاؤ میں مندی کا رجحان برقرار رہا کیوں کہ اس وقت جنرز کے پاس جو روئی رکھی ہوئی ہے اس کی کوالٹی اچھی نہیں ہے جس کی وجہ سے کپاس کی فصل میں تشویشناک کمی ہونے کے باوجود بھا میں اضافہ نہیں ہورہا بلکہ آئے دن کاروباری رجحان بھی نسبتا کم ہوتا جارہا ہے ٹیکسٹائل کے خصوصی طور پر بڑے گروپ روئی کی درآمد کر رہے ہیں تاہم فی الحال 36 لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کرلئے گئے ہیں علاوہ ازیں روزانہ نئے معاہدے کئے جارہے ہیں ایپٹما کے کہنے کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کو تقریبا 60 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنی پڑے گی گو کہ فی الحال ٹیکسٹائل ملز نے مقامی طور پر روئی کی صرف 60 لاکھ گانٹھیں خریدی ہیں جبکہ جنرز کے پاس روئی کی تقریبا 14 لاکھ گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے جبکہ تقریبا 11 تا 12 لاکھ گانٹھوں کی پھٹی آنے والی ہے۔

(جاری ہے)

اس طرح ملک میں کپاس کی کل پیداوار تقریبا 85 لاکھ گانٹھوں کی ہونے کا اندازہ لگایا جارہا ہے۔صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 7000 تا 9000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2400 تا 4100 روپے جبکہ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھا ؤفی من 7100 تا 9000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 2800 تا 4100 روپے جبکہ صوبہ بلوچستان میں گو کہ پھٹی کی رسد ختم ہوچکی ہے تاہم روئی کا بھاؤ فی من 7400 تا 8700 روپے چل رہا ہے کپاس کی فصل کم ہونے کی وجہ سے بنولہ، بنولہ کھل اور بنولہ تیل کی مانگ بڑھنے کے سبب بھا میں اضافہ کا رجحان ہے۔

کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 200 روپے کی کمی کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 8800 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں مجموعی طورپر مندی کا رجحان کہا جاسکتا ہے نیویارک کاٹن کے بھاؤ میں چین اور امریکا کے مابین اقتصادی تنازعہ کے متعلق مثبت اور منفی خبریں آنے کے سبب بھا ؤمیں اتار چڑھا ہوتا رہتا ہے USDA کی ہفتہ وار برآمدی رپورٹ میں گزشتہ ہفتہ کے نسبت 42 فیصد کم برآمد ہوئی تاہم جمعہ کے روز امریکا اور چین کے مابین اقتصادی تنازعہ کے متعلق مثبت خبریں آنے کے سبب نیویارک کاٹن کے وعدے کے بھا ؤمیں فی پاونڈ 150 امریکن سینٹ کا اضافہ ہوا مارچ وعدے کا بھاؤ بڑھ کر 66 امریکن سینٹ ہوگیا۔

جبکہ چین میں روئی کے بھا ؤمیں نسبتا سرد بازاری اور بھارت میں دیگر کاروبار کی طرح ٹیکسٹائل سیکٹر میں زبردست بحرانی کیفیت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ٹیکسٹائل کے کاروبار میں 30 تا 40 فیصد کی کمی واقع ہوگئی ہے۔ بھارت کی معیشت مسلسل تزلیلی کی جانب جارہی ہے۔ جس کے اثرات روئی کے کاروبار پر بھی پڑرہے ہیں۔دریں اثنا پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن نے یکم دسمبر تک ملک میں کپاس کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق اس عرصے میں ملک میں کپاس کی پیداوار 74 لاکھ 47 ہزار گانٹھوں کی ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے نسبت 19 لاکھ گانٹھیں (21 فیصد) کم ہے۔

نسیم عثمان نے بتایا کہ ملک میں کپاس کی پیداوار میں بتریج کمی ہونے کی وجہ سے تشویش میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ملک میں جنگی بنیادوں پر کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے مثبت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے سلسلے میں گزشتہ دنوں کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین اور کاٹن بروکرز ایڈوائزری کمیٹی کے ارکان نے KCA کے چیئرمین خواجہ محمد زبیر سے ملاقات کی اور ان سے کاٹن کی فصل بڑھانے کے متعلق مشاورت کی اور انہیں کہا گیا کہ حکومت کے متعلقہ اداروں کے اہلکاروں پر زور دیا جائے کہ وہ کپاس کی پیداوار بڑھانے کی غرض سے جنگی بنیادوں پر حکمت عملی تیار کرے خصوصی طور پر Hybride بیج تیار کئے جائیں یا فوری طورپر بیرون ممالک سے درآمد کئے جائیں کیوں کہ اس معاملے میں تاخیر سے ملک کی سب سے قیمتی کپاس کی فصل کو مزید تباہ ہونے کا خطرہ لاحق ہوگیا ہے کپاس کے کاشتکار دلبرداشتہ ہوچکے ہیں اور وہ دیگر فصلوں کی جانب راغب ہورہے ہیں۔

کپاس کی فصل بڑھانے کیلئے کپاس کے کاشتکاروں کو بال واسطہ مراعات دئے جائیں خصوصی طور پر دیگر فصلوں کی طرح کپاس کی بھی Support Price مقرر کی جائے۔علاوہ ازیں کاٹن کے کاروبار میں ہونے والی بدعنوانیوں اور خامیوں کو دور کرنے اور کاٹن کے کاروبار کو صحیح ٹریک پر لانے کے متعلق مشاورت کی گئی۔اور KCA کے چئیرمین سے استدعا کی گئی کہ APTMA اور PCGA سے مشاورت کرنے کے بعد مثبت حکمت عملی تیار کی جائے خصوصی طور پر ان سے کہا جائے کہ کاٹن کے بروکرز- کاروبار کو Regularize کیا جائے کاٹن کے معاہدوں کے باقاعدہ Contract بنائے جائے بلوچستان میں کپاس کی فصل بڑھانے کیلئے حکومت سے استدعا کی جائے اور کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں ہیج ٹریڈنگ دوبارہ بحال کی جائے۔

ایف بی آر کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹرز کو سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا کرنے کے پروسیس کے سبب ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے۔

Browse Latest Business News in Urdu

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

زرمبادلہ کے ذخائر 74ملین ڈالر کمی کے بعد 13.28 ارب ڈالرہوگئے

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

حکومت صحت کے شعبہ میں بہتری لانے کیلئے دن رات کوشاں ہے،صوبائی وزیرصحت خواجہ عمران نذیر

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

ایف پی سی سی آئی پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان براہ راست پروازوں کا خیر مقدم کرتی ہے،عاطف اکرام ..

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بینک الفلاح کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 9.912ارب روپے کا خالص منافع حاصل ہوا

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

بجلی کی قیمت میں 2روپے 94پیسے فی یونٹ مزید اضافے کا امکان

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

موبائل فونز کی مقامی تیاری کے بعد قیمتوں میں نمایاں کمی

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ملک میں سیمنٹ کی ریٹیل قیمتوں میں معمولی کمی ریکارڈ

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

ایس ای سی پی نے جنرل تکافل اکاؤنٹنگ ریگولیشنز 2019 میں ترامیم تجویز کر دیں

اسلام آباد چیمبر آف کامرس  میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم    کی تقریب نقاب کشائی

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ایس ایم منیر آڈیٹوریم کی تقریب نقاب کشائی

ملک میں گاڑیوں  کی فروخت میں جاری مالی سال کے  دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد  کمی ریکارڈ

ملک میں گاڑیوں کی فروخت میں جاری مالی سال کے دوران سالانہ بنیادوں پر 37 فیصد کمی ریکارڈ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر  اضافہ

سوتی ملبوسات کی برآمدات میں مارچ کے دوران سالانہ بنیادوں پر اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ

ایل این جی کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے نوماہ میں دو فیصد کا اضافہ