
کامیاب سیاسی حکمتِ عملی
جمعہ 13 مارچ 2020

احتشام الحق شامی
حکمرانوں اور ان کے سہولت کاروں کے اعصاب پر سوار نواز شریف کا بیانیہ بدستور وہی ہے یعنی سڑکوں پر آنے کی ضرورت نہیں ، ابھی تبدیلی سرکار کو مذید بے نقاب ہونے، جوتے پڑنے اورعوام میں زلیل و رسوا ہونے کی ضرورت ہے، اسے سیاسی شہید ہرگز نہیں بننے دینا ۔ بقولِ شخصے مردے کو دفنانا نہیں جلانا ہے ۔
ڈیل ڈیل کا راگ الاپنے والے پہلے کہتے تھے مریم نواز شریف کا ٹیوٹر کیوں خاموش ہے،بولتی کیوں نہیں ، سات ماہ بعدکل اسلام آباد میں انہوں نے شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال کے ہمراہ ایک مرتبہ پھر ووٹ کو عزت دینے اور سول سپریمیسی کی بلند اور واضع الفاظ میں بات کی ہے ۔
(جاری ہے)
جن بہادروں سے مریم نواز کے ٹیوٹر اکاونٹ پر چند الفاظ کی ٹویٹ بھی برداشت نہیں ہوتی تھی وہ اب زرا تصور کریں جب سابق وزیرِا عظم نواز شریف کی یہ بیٹی ملک گیر جلسوں میں ووٹ کو عزت دو اور سول سپر یمیسی کے نعرے بلند کروا رہی ہو گی تو کیا عالم ہو گا ۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ دشمن کو ایک مرتبہ مارنے کے بجائے روز روز مارنا زیادہ بہتر انتقام ہوتا ہے ۔
اہلوں اور لائق فائقوں کے دور میں ڈالر پھر سے ایک سو ساٹھ روپے پر پہنچ چکا ہے اور پاکستان کی تاریخ کے ان اٹھارہ ماہ کے بھاری قرضے جو ٹوٹل ملکی قرضوں کا اڑتالیس فیصد ہیں ،لینے کے باوجود ملک کی اسٹاک مارکیٹ ایک مرتبہ کریش ہونے کے بعد تا حال اوندھے منہ گری پڑی ہے ۔ آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈکس شدید مندی کے باعث رواں ہفتے میں تیسری بار ٹریڈنگ 45 منٹ کے لیے روک دیا گیا ۔ یاد رہے نا اہلوں کے دورِ حکومت یعنی دو ہزار سترہ میں اسٹاک ایکسچینج پچپن ہزار اور ڈالر ایک سو سات روپے کا تھا ۔
اس وقت پورے ملک میں سوائے لنگر خانے اور مسافر خانے کھولنے اور نواز شریف کی تختیوں پر اپنی تختیاں لگانے کے علاوہ کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہا، تمام تر کاروبار اور کارخانے بند ہو چکے ہیں ،کئی سرکاری محکموں کے ملازمین کو چار پانچ ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں ہو رہیں ، مہنگائی اوربے روزگاری آخری حدوں کو چھو رہی ہے جس باعث پورے ملک کے عوام سراپا احتجاج ہیں ۔ ملک کی تاجر برادری تو پہلے ہی سراپا احتجاج تھی، آج وفاقی سیکریٹریٹ کے ہزاروں ملازمین نے بھی شدید مہنگائی کے باعث تنخواہوں میں اضافے کے لیئے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیا ہے ۔ یقیناً اس ساری مذکورہ صورتِ حال سے حکومتِ عمرانیہ کی رہ سہی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے گرا ہے جس کا براہِ راست سیاسی فائدہ نواز شریف کو ہی ہوا ہے اور بدستور ہو رہا ہے اور یہ ساری پیدا شدہ ملکی صورتِ حال ن لیگ کے حق میں ایک خود کار سیاسی کمپین یا بغیر کسی خرچے کے ایک کامیاب انتخابی مہم ثابت ہو رہی ہے ۔
نواز شریف کو بطور ایک سیاسی لیڈر اور ان کی پارٹی کو اور کیا چاہیئے!، ان کے لیئے تو پاکستان کا سیاسی میدان خود بخود صاف ہی نہیں بلکہ ان کے حق میں بنتا جا رہا ہے ۔ "ن" لیگ کا نیب کے حوالے سے تحفظات اور بیانیہ ہی دیکھ لیجئے ۔ آج اسٹبلشمنٹ کے ترجمان ٹی وی چینل اے آر وائے کے علاوہ تمام میڈیا ن لیگ کے حق میں بات کر رہا ہے ۔ کٹھ پتلی وزیرِا عظم عمران خان کے حکم پر خلائی مخلوق کے ذیر اثر نیب کی جانب سے پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف اور کاروباری شخصیت میر شکیل الرحمان کو 34برس قبل ایک پرائیویٹ پارٹی سے خریدی گئی پراپرٹی کے طے شدہ کیس جس میں تمام تر قانونی تقاضے پورے کیئے گئے تھے میں گرفتار کرنے کے بعد پاکستان کا پورا میڈیا نواز شریف اور ن لیگ کی زبان بول رہا ہے اور عمران خان پر لعن تعان کر رہا ہے ۔ اس ضمن میں معروف صحافی سہیل وڑایچ نے کہا ہے کہ عمران خان تمام حدیں پار کر لی ہیں جبکہ حامد میر کا کہنا ہے کہ نیب نے میر شکیل لرحمان کو گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیا گیا ہے ۔
بالفاظ دیگر مذکورہ صورت حال بھی نواز شریف کے بیانیئے کو خود بخود بلکہ بڑھ چڑھ کے آگے بڑھا رہی ہے ۔ نواز شریف کا برطانیہ میں بیٹھ کر یہاں موجود چینی کے ذخیرہ اندوں یعنی بلیکیوں اور کٹھ پتلی حکمرانوں اور ان کے سہولت کاروں کو ایک ہی مرتبہ مار کر سیاسی شہید بنا کر ہیرو بننے کے بجائے روز روز مارنے کی خاموشی پر مبنی سیاسی حکمتِ عملی،امید ہے کہ اب پٹواریوں کو سمجھ آنا شروع ہوئی ہو گی ،اس لیئے جلدی کاہے کی ہے ۔
اس ناشکری قوم اور عمران خان کے گیت گانے والے میڈیا کو’’ تبدیلی‘‘ کا مزہ زرا اور تو لینے دیجئے ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.