
حلال ہوتی ہوئی وزارت
بدھ 26 اگست 2020

احتشام الحق شامی
(جاری ہے)
ان بوٹ چاٹ وزیر صاحب کے والد مرحوم احمد فراز نے فوجی ڈیکٹیٹر وں کے دور میں قید و بند کی صعوبتیں جھیلیں لیکن ہمیشہ جمہوریت اور اخلاقی اقدار کی پاسداری کرنے کا علم بلند کیا لیکن اپنے آقاءوں کو خوش کرنے کے لیئے جس نواز شریف کے بارے میں اپنے قد کاٹھ سے بڑھ کر وزیر صاحب بیان بازی کر رہے ہیں اسی ملک دشمن نواز شریف نے اس ملک سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے دور کیئے اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا، قوم کو غربت کی لکیر سے نکالتے ہوئے جی ڈی پی گروتھ کو پانچ اشاریہ آٹھ سے آگے پہنچایا جسے محب الوطنوں نے اقتدار میں آ کر منفی صفر اشاریہ چار پر لا کھڑا کیا ۔ جس کے نتیجے میں ایک کروڑ سے زائد پاکستانی اب غریب لوگ غربت کی لکیر سے نیچے آگئے جبکہ ملک کنگال ہونے کے بعد اب دیوالیہ ہونے کے قریب ہے اور ملک خارجی سطح پر بھی دنیا میں اکیلا کھڑا ہے ۔
نواز شریف کے ساتھ ملک دشمنوں جیسا سلوک کرنے کی خواہش رکھنے والے مذکورہ وزیر صاحب اور ان کے لیڈر کے کارہائے نمایاں میں اربوں روپے کا فارن فنڈنگ کیس، بی ار ٹی، بلین سونامی ٹری، مالم جبہ،منظرِ عام پر آنے والی انکے لیڈر کی بہنوں اور غیر ملکی دوستوں کی میگا کرپشن،آ ٹا، چینی ادویات پیٹرول اور ڈالر اسکینڈل نمایاں ہیں ۔ جبکہ یہودیوں اور سکھوں کے لیئے سہولت کاری،امریکی سامراج کی غلامی کا ایجنڈا پورا کرنے کے بعد اب پاکستان کو اس نہج پر لایا جا رہا ہے کہ کچھ عرصہ بعد قوم سے پوچھا جائے گا کہ’’ روٹی کھانی ہے یا ایٹم بم رکھنا ہے کیونکہ ملک کے پاس ایٹم بم گروی رکھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ‘‘ لیکن بوٹ پالشی وزیر صاحب صرف اپنی وزارت کو حلال کرنے کے لیئے فرماتے کہ نواز شریف کے ساتھ وہی ہونا چاہیے جو ایک ملک دشمن کے ساتھ ہو سکتا ہے ۔ جبکہ ان کی اپنی حکومت اور لیڈر کی حالت یہ ہے کہ ملک دشمن پائلٹ ابھی نندن کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر چائے پلا کر،نیا سوٹ پہنا کر پروٹوکول کے ساتھ اسے گھر تک چھوڑ کر آئے ہیں ۔
اپنی پوری زندگی ضمیر کی آواز پر اشعار کہنے والے مرحوم احمد فراز نے جتنی محنت اپنی شاعری سے کی، اگر اس سے نصف محنت بھی شبلی فراز سے بھی کر لیتے تو محض ایک وزارت کی خاطر اپنے صاحبزادے کی بوٹ پالشی دیکھ کر ان کی روح آج عالمِ ارواح میں شرمندہ نہ ہو رہی ہوتی ۔ مرحوم احمد فراز تو دنیا سے جاتے جاتے کہ گئے کہ
کہ یہ حصارِ ستم کوئی تو گرائے گا
تمام عمر کی ایذا نصیبیوں کی قسم
مِرے قلم کا سفر رائیگاں نہ جائے گا
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.