عدالتی سرٹیفائیڈ صادق امینوں کی کرپشن‎

منگل 25 مئی 2021

Ahtesham Ul Haq Shami

احتشام الحق شامی

  قومی اور بین القوامی رپورٹس کے مطابق5.8 فیصد شرحِ نمو والے پرانے پاکستان کے مقابلے”نیا پاکستان“ میں حالیہ تین سالوں میں 85 لاکھ برسرِ روزگار پاکستانی بے روزگار اور 3 کروڑ افراد بدترین غربت کا شکار ہو چکے ہیں جبکہ موجودہ شرحِ نمو0-7 تک جا کر کھڈے میں گر چکی ہے۔ ملکِ خداداد پر44 ارب ڈالرز کا ملکی قرضہ چڑھ چکا ہے جو تاریخ میں سب مہنگا اور بھاری قرضہ ہے۔

امریکی ڈالر آج بھی157 روپے کا ہے۔ وفاقی ادارہِ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح17.23 فیصد کی بلندی تک جا پہنچی ہے اور دوسری جانب پاکستانیوں کی فی کس آمدن میں 5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ تبدیلی سرکار کی اپنی رپورٹ کے مطابق بجلی کی قیمتیں بڑھا کر غریب عوام کے5 ہزار ارب روپے اور گیس کی قیمتوں میں 4سو فیصد اضافہ کر کے لوٹ مار کی گئی۔

(جاری ہے)

  پٹرولیم کے قیمتوں میں اضافہ کر کے1200ارب کی دیہاڑی لگائی گئی اوریہ آج کی خبر بھی آپ کی نظر ہے کہ”تبدیلی سرکار نے بجلی 1 روپیہ 72 پیسے فی یونٹ بڑھانے کی منظوری دے دی“ مطلب تبدیلی کی خواہشمند عوام مذید لٹنے لٹانے کے لیئے تیار رہے۔
 
حال ہی میں جاری ایک حکومتی رپورٹ کے مطابق منافع بخش ریلوے میں ایک کھرب 19 ارب کا نقصان ہو چکا ہے جبکہ روزنامہ ڈان کی ایک خبر کے مطابق سال2020 میں واحد قومی ایئر لائن پی آئی اے کو680 ملین ڈالرز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔


گندم اسکینڈل میں ایک ہزار ارب کا ڈاکہ،چینی اسکینڈل میں 300 ارب کا فراڈ،کھاد ادوایات کی قیمتیں بڑھا کر جو اربوں روپے غریب عوام کی جیبوں سے نکالے گئے اور فارن فنڈنگ کیس کے23 اکاونٹس، سی پیک اسکینڈل،71 بلین کی ناکام پشاور میٹرو،مالم جبہ، سونامی ٹری منصوبے، کراچی اسٹیل ملز میں اربوں روپے کی ڈکیتیاں، ثاقب نثار فراڈیئے والے ڈیم فنڈ کے بارہ ارب روپے، کور ونا عالمی فنڈز کے 1200 ارب روپے اور امدادی سامان، راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں 131ارب روپے کے گھپلے، وہ ایک الگ غضب کرپشن کی عظیم داستان ہے،جو پہلے ہی چوریوں کے پورے تفصیلی اعداد و شمار کے ساتھ آشکارا ہو چکی ہے۔

عدالتی سرٹیفائیڈ صادق امینوں کی کرپشن کی یہ ایک صرف جھلک ہے،جس دن فراڈیوں پر مشتمل نیازی اینڈ کمپنی کو کرسی سے عسکری لات مار کر اتارا گیا، تبدلی کے شوقینوں کے ہاتھوں سے طوطے اڑ جائیں گے،لکھ کر رکھ لیجئے۔
یاد رہے یہ ساری”تعمیر و ترقی“ لانے کے واسطے غریب پاکستانی عوام کا 22 ارب روپیہ سرکاری خزانے سے خرچ کر نیازی سرکار کو بائیس کروڑ عوام کے سروں پر مسلط کیا گیا اور آج جب بدترین سیاسی اور حکومتی ناکامی کا منہ دکھنے کے بعد پھٹ کر گلے میں آئی ہے تو کہ رہے ہیں کہ”کوشش کر رہے ہیں کہ معیشت پرانے پاکستان والی 2018 کی پوزیشن پر واپس آجائے“
میاں صاحب نے سو فیصد درست کہا تھا کہ ابھی انہیں اور چلنے دو۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :