
لاہور جلسہ میں یا اِدھر یا اُدھر نہیں ہو سکا
جمعہ 18 دسمبر 2020

میر افسر امان
(جاری ہے)
جس وقت سے عمران خان نے خیبر پختون خواہ میں پہلی دفعہ مولانا فضل الرحمان صاحب کو شکست سے دور چار کیا۔ اُس وقت سے عمران خان کی پرانی زندگی کی گردان عوام کو سنا سنا کر یہودیوں کا ایجنٹ قرار دیا ۔ پھرعمران خان نے مرکز میں بھی حکومت بنا لی تو عین اس وقت مولانا صاحب نے کہا کہ میں پارلیمنٹ کو چلنے ہی نہیں دوں گا۔ تمام ممبران قومی اسمبلی سے استعفے دیں۔ واحد جماعت اسلامی تھی جس نے اس بیانیہ کی مخالفت کی اور کہا کہ حکومت کو پانچ سال مکمل کرنے چاہییں۔ پیپلز پارٹی نہ ہی نون لیگ میں بھی استعفوں والی بات کی پذیرائی نہیں ہوئی تھی۔ اس وقت مولانا فضل الرحمان دونوں سے نالاں تھے۔
حسن اتفاق کہ نواز شریف فیملی کا آف شور کمپنیوں میں نام نکلا۔ نواز شریف کو ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے امین و صادق نہ ہونے پر سیاست سے تاحیا ت ناہل قرار دیا۔ نیب عدالت نے کرپشن پر سزا سنائی۔بیماری کا بہانہ بنا کر لند ن گیا وہاں شیر بن گیا۔مریم صفدر صاحبہ بھی کرپشن میں سزا ہوئی۔ ۲۰۱۸ء کے قومی انتخابات بھی عمران خان جیت گئے۔ نواز شریف نے اسکا الزام فوج اور عدلیہ پر لگا کر سارے پاکستان میں جلسے ، جلوس اور ریلیاں کر کے محاذ کھولا۔مولانا صاحب بھی پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کی نشست ہا رگئے ۔ نواز شریف نے مولانا صاحب کے کندھوں پر بندوق رکھ کر پی ڈی ایم ( پاکستان ڈیموکریٹک موو منٹ) میں پیپلز پارٹی سمیت گیارا پارٹیوں کو شریک کر کے فوج کے خلاف تازہ دم ہو کر میدان میں پھر نکل آئے۔نواز شریف اور مریم صفدر پہلے سال بھر خاموش رہ کر این اور آر کی کوششیں کرتے رہے ۔شہباز شریف نے بھی کافی کوشش کی۔ نواز شریف نے اپنی سندھ کے گورنر جس کے والد فوج کے جنرل تھے، کے ذریعے سپہ سالار سے ملاقات کرا کے نواز شریف اور مریم صفدر کے مقدمات ختم کرانے کی درخواست کی۔ سپہ سالار نے کہا کہ فوج کا اس معاملے کچھ لینا دینا نہیں۔ یہ عدلیہ سے متعلق بات ہے اسے عدلیہ کے ذریعے حل کروائیں۔ اس کے بعد سال ڈیڑھ سال کی خاموشی توڑ کر اب فوج کو بلیک میل کرنے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ اپوزیشن کو نہ اپنے ملک کی پروا ہے ، نہ ہی ملکی مسائل سے واسطہ ہے اور نہ ہی کررونا کی دوسری لہرکی۔ا نہیں صرف اپنی کرپشن کے مقدمات ختم کرانے ہیں۔ نواز شریف کوپینتیس برس بعد اقتدار سے علیحدہ ہونا پڑا۔ جس کا ان کو بڑا صدمہ ہے۔نوازشریف نے پاک فوج کے سپہ سالار اور دیگر احساس اداروں میں تعینات فوج افسروں کے نام لے کر ان پر بے جا تنقید کی ہے۔ یہ فوج میں بغاوت کرانے کی ناکام کوشش ہے۔ اپنے حلف کی پاسداری بھی نہیں کی۔ قوم کے خفیہ راز فاش کر کے ملکی تاریخ میں سنگین غلطی کی ہے۔ ذرائع اس پر مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرتے رہے ہیں کہ نواز شریف کی اس سنگین غلطی پر ملک کے قانون کے مطابق ایکشن لیں اور ملکی سا لمیت کو یقینی بنائیں۔غدار وطن الطاف حسین کی طرف سے ملک اور فوج کے خلاف پروپیگنڈے کے خلاف صحیح وقت پر ایکشن نہ لے کر پہلے والی غلطی کو نہ دھرائیں۔ مولانا صاحب نے بھی فوج کے خلاف اعلان جنگ کرکے کہا افغانستان میں جیسے امریکی فوج حشر ہوا۔ ایسا تمھارابھی حشر کریں گے۔ اب پورے ملک میں پی ڈی ایم کے کارکن یہی قوالی کر رہے ہیں۔ محمود اچکزئی ، منظور پشین، اخترمینگل، اسفندیار ولی توپہلے سے پاکستان اور پاک فوج کے خلاف بولتے رہتے ہیں۔ اب نواز شریف نے ان کو پی ڈی ایم کا پلیٹ فارم مہیا کر دیا ہے۔ اللہ کا کرنا کہ مریم کی انتہائی کوشش کے باوجود پی ڈی ایم کا لاہور کا جلسہ ناکام ہوا۔عمران خان نے شیخ رشید کو وزیر داخلہ بنا کر اپوزیشن کے لیے مشکلات پیدا کر دی ہیں۔
صاحبو! بُرا ہو مغربی جمہوریت کا کہ اس میں مخالفت برائے مخالفت کا رواج ہے۔حکومت کے کرپشن فری پاکستان کے اچھے کاموں کی بھی مخالفت کی جاتی ہے بلکہ مذاق اُڑایا جاتا ہے۔ جبکہ قرآن ہماری رہنمائی کرتا ہے کہ نیکیوں میں ایک دوسرے سے تعاون کر و اور برائیوں میں تعاون نہ کرو۔ بلکہ جتنا ہو سکے برائی کو روکو۔ اے کاش! کہ بحیثیت قوم ہم اچھے کو اچھا اور بُرے کوبُرا کہنے کی عادت ڈالیں اور ملک کو کرپشن سے پاک کریں۔آمین۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
میر افسر امان کے کالمز
-
پیٹ نہ پئیں روٹیاں تے ساریاں گلیں کھوٹیاں
جمعہ 24 دسمبر 2021
-
ایران اور افغانستان
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
جہاد افغانستان میں پاک فوج کا کردار
منگل 16 نومبر 2021
-
افغانوں کی پشتو زبان اور ادب
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
افغانستان میں قوم پرست نیشنل عوامی پارٹی کا کردار
جمعہ 5 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران - آخری قسط
منگل 2 نومبر 2021
-
افغان ،ہندوستان کے حکمران
ہفتہ 30 اکتوبر 2021
-
افغانستان :تحریک اسلامی اور کیمونسٹوں میں تصادم ۔ قسط نمبر 4
بدھ 27 اکتوبر 2021
میر افسر امان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.