
مسٹر”پرائم منسٹر“ اِن” امریکہ“
بدھ 24 جولائی 2019

مرزا رضوان
(جاری ہے)
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماضی میں بھی امریکہ کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر بطور ”ثالث “کردار ادا کرنے کی پیشکش کی گئی مگر بھارت نے ہمیشہ ”راہ فرار “اختیار کی ۔ اگر اب بھی بھارت جناب ڈونلڈ ٹرمپ کی اس” بمپر آفر “پر آمادہ ہوجائے تو ”آزادی کشمیر “سمیت پوری خطے کے ”امن “کو ایک نئی تقویت بھی ملے گی اور یہی پاکستان کی خارجی پالیسی کی ایک بہت بڑی کامیابی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی بائیس کروڑ عوام سمیت کشمیربھائیوں کی ”دِلوں“ کی ترجمانی کرتے ہوئے اپنے اس دورہ امریکہ میں ”مسئلہ کشمیر“کو جس قدر اولین ترجیح دی ہے، ان کے اس عظیم اقدام نے کشمیریوں کے جسم میں ایک نئی ”جان“ڈال دی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے اس اہم فریضے کی ادائیگی پر ”خیر مقدم“ کرتے ہوئے آزادی کشمیر کے عظیم وبزرگ رہنما اور آل پاڑٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ ’میں اپنی زندگی میں پہلا ”لیڈر “دیکھ رہاہوں کہ جس نے ہم نہتے کشمیریوں کیلئے آواز اٹھائی‘۔ساتھ ہی سید علی گیلانی نے یہ بھی کہاکہ ’خان صاحب ”کشمیر“جل رہاہے صرف ”بات چیت“سے ہی کشمیر”آزاد“ہوسکتاہے ‘۔جبکہ بھارتی حکومت نہیں چاہتی کہ ”پاکستان “کشمیریوں کیلئے ”آواز“اٹھائے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کے دروہ امریکہ نے پوری دنیا میں ایک ”ہلچل “مچادی ہے اور اس دورے کو خاصی اہمیت دی جارہی ہے ۔پاکستان کی سیاسی اپوزیشن جماعتیں جو وزیراعظم پاکستان عمران خان کو کبھی ”سلیکٹڈ“تو کبھی ”نالائق اعظم “گردانتے ہیں وہیں پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو ”گریٹ لیڈر“قرار دینا ہماری اپوزیشن جماعتوں کیلئے بھی ”لمحہ فکریہ“ ہے ۔ ساتھ ہی پاکستان پیپلز پارٹی کے روح رواں بلاول بھٹو نے بھی اپنے ”محب وطن “ہونے کا عملی ثبوت دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر ٹویٹ کرتے اور مثبت پیغام دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی غیر جمہوری سیاست اور مہلک پالیسیوں پر”تحفظات“ کے باوجود عالمی سطح پر حکومتی اقدامات کی غیرمشروط ”حمایت “کا ”اعلان “کیا۔
محترم قارئین!بلاشبہ وطن عزیزپاکستان ماضی میں بھی امریکہ کا بہت بڑا ”اتحادی “رہاہے ۔ اور اپنی اس امریکی بے لوث”دوستی“کو نبھانے اور ”دہشت گردی“ کے خاتمے سمیت خطے کو ”پرُامن“ بنانے کیلئے وطن عزیزپاکستان نے بے شمار ”قربانیاں “ دی ہیں ۔لیکن ہمیشہ امریکہ کی طرف سے ان قربانیوں پر خراج عقیدت پیش کرنے کی بجائے ”ڈومور“کہہ کرخاموش کردیا گیا۔آج پھر امریکہ کے دل میں پاکستان کیلئے ”محبت “جاگ اٹھی ہے اور وہ افغانستان سے نکلنے کیلئے پاکستان کی فی الفور اور بھرپور مدد کا خواہاں ہے ۔اگر وہ حقیقی معنوں میں افغانستان سمیت خطے میں ”امن “کا خواہاں ہے تو پھر” مسئلہ کشمیر “کے موثر حل کیلئے ”عملی کردار“ادا کرنا ہوگا اور بھارت کو بھی اس بات پر آمادہ کرنا ہوگا ، دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس ”امریکی ثالثی “ سے اپنی ماضی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ”راہ فرار“اختیار کریگا۔کیونکہ بھارت ہمیشہ سے مسئلہ کشمیر پر مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اس کے موثر حل میں بذات خود بہت بڑی ”رکاوٹ“ہے ۔اور بات بھی ساری دنیا کے سامنے ہے کہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑنے کے ساتھ ساتھ اب تو مسلمان بھارتی شہریوں پر بھی ظلم و ستم کے واقعات عام ہوتے جارہے ہیں ۔مگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارت کی طرف سے ”راہ فرار“اختیار کرنے پر بھی اپنی پالیسی واضع کرنا ہوگی۔کیونکہ امریکہ اور پاکستان بہت دیر بعد ایک دوسرے کے اتنے قریب ہوئے ہیں ، پاک امریکہ دوستی کی ماضی میں دوری سے پاکستان اور امریکہ نے بہت کچھ سیکھا اور سمجھا ہوگا جس پر دونوں ممالک کو آج ہی سے انتہائی سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا تاکہ مستقبل قریب میں یہ دوستی ”مفادات “کی فہرست سے نکل کر ایک” مثالی دوستی“ کی صورت اختیار کرسکے ۔ مگر میری نظر میں شکیل آفریدی اور عافیہ صدیقی معاملے سے کہیں زیادہ ضروری معاملہ ”مسئلہ کشمیر“کے موثر حل کا ہے جہاں مسلط بھارتی فوج نہتے کشمیری مسلمانوں پر ”کیمیائی ہتھیار“استعمال کرکے انکی ”نسل کشی“کررہی ہے۔آخر میں وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان کو انکی پوری ٹیم کودلی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں پاکستانی عوام اور کشمیریوں بھائیوں کا” مقدمہ“ بہت خوش اسلوبی سے لڑا۔ساتھ ساتھ وطن عزیز پاکستان کے فخر چیف آف آرمی سٹاف جناب جنرل قمرجاوید باجوہ صاحب ، ڈی جی آئی ایس پی آرجناب آصف غفور صاحب سمیت تمام” محب وطنوں“ کو اس کامیاب امریکی دورے کی مبارکباد پیش کرتا ہوں اور دعا گو کہ اللہ رب العالمین کشمیری بھائیوں کوآزادی کی نعمت سے سرفراز فرمائے اور وطن عزیز پاکستان کو اندرونی و بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھے ۔آمین یا رب العالمین ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
مرزا رضوان کے کالمز
-
لوڈ شیڈنگ کا عذاب ۔۔۔”سب اچھاہے “
ہفتہ 10 جولائی 2021
-
چیف صاحب ۔ ۔ ۔ مبارک ہو
بدھ 21 اگست 2019
-
مسٹر”پرائم منسٹر“ اِن” امریکہ“
بدھ 24 جولائی 2019
-
99 فیصد طبقے کی آواز کون سنے گا۔۔۔؟
ہفتہ 13 جولائی 2019
-
برہان وانی کا یوم شہادت اور بھارتی ”ہٹ دھرمی“
منگل 9 جولائی 2019
-
ابھی تو گرم ہے مٹی اور جسم تازہ ہے
جمعرات 23 مئی 2019
-
دی ٹائم از ”اپ“
جمعرات 2 مئی 2019
-
”مزدور“کام پر اور ”افسر “چھٹی پر
بدھ 1 مئی 2019
مرزا رضوان کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.