
شہباز شریف اور زرداری صاحب کی پھرتیاں
منگل 28 دسمبر 2021

پروفیسرخورشید اختر
شہباز شریف صاحب کیوں لنگوٹ کس رہے ہیں، حالانکہ ایسے موقعوں پر "کمر کسنے" کا عمل بہتر تھا مگر ان کی، اور حمزہ شہباز کی کمر میں تکلیف ھے اس لئے لنگوٹ کس لیا، یہ تکلیف بھی اسی وقت ھوتی ھے جب "ٹی ٹیوں' کے گواہ پیش ھونا شروع ھو گئے، وہاں انہیں غصہ آتا ہے، اور اللہ معاف کرے"چور مچائے شور" والا محاورہ کھل کر اصل معنوں میں سامنے آ دھمکتا ھے، اس کے ثبوت بھی بہت ہیں، اور حقیقت جاننے والے بے شمار، بشیر، منیر، سفیر، اور کتنے توقیر ہیں جن کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے ٹی ٹیوں کے ذریعے منتقل ہوئے اس لئے اب گریبان پکڑنے کے علاؤہ چارا نہیں کوئی نہیں تھا، سرگرمی تب ھوتی ھے جب دال میں کچھ کالا ہے، تاثر یہ دے رہے ہیں کہ ھمارے معمالات طے پا گئے، ایک پیج پھٹ گیا، گویا ووٹ کو اب جنید صفدر کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے،
دوسری طرف زرداری صاحب بھی جارحانہ انداز میں میدان میں اتر آئے ہیں، شہباز شریف لنگوٹ کسنے اور گریبان پکڑنے کا اعلان کر چکے اور زرداری صاحب کہہ رہے ہیں کہ"وہ کہہ رہے ہیں" ھمیں نکالیں، وہ کیسے کہہ سکتے ہیں اس لیے کہ پیپلز پارٹی تو عوامی حیثیت کئی دفعہ کھو چکی ہے صرف سندھ کارڈ پر ووٹ لے کر دعویٰ نہیں کیا جا سکتا، غالباً زرداری صاحب بھی ن لیگ کو بتا رہے ہیں کہ ھمارے معمالات طے پا گئے، افسوس ناک بات یہ بھی ہے کہ دعویٰ جمہوریت کا اور کوئی سی وی لیکر وائٹ ہاؤس اور کوئی پنڈی بیٹھا ھوا ھے، دال میں فی الحال یہی کالا ھے، ورنہ دال پوری کالی ھوتے دیر نہیں لگتی، آپ الیکشن کی تیاری کریں، خان صاحب بڑے سخت موڈ میں ہیں یہ نہ ہو کہ شکست کھا کر اٹھنے والا پھر آپ کی کھیر چھین لے، اور آپ دیکھتے رہ جائیں کیونکہ عمران خان نے کمر اور لنگوٹ کس لیا ھے نئی سپریم کمیٹی اور تنظیم سازی کا عمل شروع ھوگیا، پنجاب اصل میدان ھو گا پی ٹی آئی کو جہانگیر ترین مل گئے تو حالات مختلف ھوں گے، باقی شہباز شریف صاحب کو حساب تو دینا ہے آج نہیں تو کل سہی عدالت میں نہیں تو عوامی عدالت میں، جس جس نے پاکستان کے ساتھ، لوگوں کے ساتھ برا کیا ، ایک دن مکافات عمل کا شکار ہونا ھوتا ھے جلد یا بدیر، اللہ کرے مہنگائی قابو آگئی تو سب کچھ قابو اجائے گآ، چلیں مان لیں میاں نواز شریف صاحب کے ساتھ زیادتی ھوئی ھے لیکن پلیٹ لیٹس والا جھوٹ تو سب نے دیکھا ہے کیا ایسے بندے پہ اعتبار کیا جا سکتا ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسرخورشید اختر کے کالمز
-
مہنگائی کس کا ، کیا قصور ہے؟
جمعرات 17 فروری 2022
-
تحریک عدم اعتماد۔۔۔سیاست یا مزاحمت!
منگل 15 فروری 2022
-
لتا۔۔۔سات دہائیوں اور سات سروں کا سفر!!
منگل 8 فروری 2022
-
نیٹو ، نان نیٹو اتحادی اور اب قطر!!!
بدھ 2 فروری 2022
-
نظام بدلنے والے کہاں ہیں؟
ہفتہ 29 جنوری 2022
-
یوکرین، یورپ میں بڑھتی سرد اور گرم جنگ!!
جمعہ 28 جنوری 2022
-
بھارت کی مسلم دشمنی اور نسل پرستی
ہفتہ 22 جنوری 2022
-
کیا عثمان بزدار نے حیران نہیں کیا؟
جمعہ 21 جنوری 2022
پروفیسرخورشید اختر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.