
رَبّ کی لاٹھی بے آواز
اتوار 5 اپریل 2020

پروفیسر مظہر
(جاری ہے)
آج پھر وہی منظر کہ ایک نظر نہ آنے والے حقیر وائرس نے سارے عالم میں رَبّ ِ لم یزل کی حاکمیتِ اعلیٰ کی منادی کردی۔ بدمست امریکہ کے پاس اتنی ایٹمی قوت کہ وہ پوری دنیا کو ایک سے زائد مرتبہ تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن اُس کی ساری ٹیکنالوجی اور ساری صلاحیتیں کورونا کے آگے سرنگوں۔ نیویارک کے سردخانے لاشوں سے اَٹ گئے اور اب اِس شہرِ بے مثال کی سڑکوں کو سردخانوں میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر نے کہا کہ اگر ایک لاکھ انسان مر گئے تو ہم سمجھیں گے کہ بچت ہو گئی۔ ٹرمپ کے مشیرِخصوصی (جس کے لیے وائٹ ہاوٴس کے دروازے چوبیس گھنٹے کھُلے رہتے ہیں) نے کہا کہ اللہ ہم سے ناراض ہے، یہ سب عذابِ الٰہی اور ہمارے اعمال کی سزا ہے۔ اگر ہم نے رَبّ سے معافی نہ مانگی تو کچھ باقی نہ بچے گا۔ شنید ہے کہ وائٹ ہاوٴس میں ڈونلڈ ٹرمپ تین بار قُرآن مجید کی تلاوت سُن چکا ۔
اٹلی قبرستانوں میں ڈھل چکا۔ اٹلی کے شہریوں نے یہ کہہ کر کرنسی سڑکوں پر پھینک دی کہ جو دولت اُنہیں موت سے نہیں بچا سکتی، اُسے سنبھال کر رکھنے کا کیا فائدہ؟۔ اٹلی کے وزیرِاعظم نے کہا کہ وہ سارے حربے بروئے کار لا چکے، اب صرف غیبی مدد کا آسرا۔ اہلِ یورپ کے پاس خزانوں کے انبارلیکن اُن کی بے بسی دیدنی اور قابلِ رحم۔ ویٹیکن سٹی میں سارا دن سورہ رحمٰن کی تلاوت ہوتی رہی، سارے گرجہ گھروں میں اللہ ہو اکبر کی صدائیں بلند ہو چکیں۔ ٹیکنالوجی نے رَبّ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ کچھ لوگ طنز کے تیر برساتے ہوئے کہا کرتے تھے کہ اگر آفات اللہ کی طرف سے تنبیہ ہے تو پھر اُن کا نشانہ مفلس ونادار اور مجبورومقہور ہی کیوں؟۔ لو آج اللہ نے یہ حجت بھی تمام کر دی۔ آج ”محمود وایاز“ ایک ہو گئے، کورونا نے ساری تفریق ختم کر دی۔ اُس کے انتقام کا نشانہ شاہ بھی شہنشاہ بھی، اُمراء بھی وزراء بھی، شہزادے شہزادیاں اور سربراہ بھی کہ رَبّ کے ہاں کوئی چھوٹا نہیں کوئی بڑا نہیں، کوئی گورا نہیں کوئی کالا نہیں، کوئی عربی نہیں کوئی عجمی نہیں، سب برابر مگر بنیاد اعمالِ صالح۔ یقیناََ سائنس اِس وبا کی ویکسین بھی تیار کر لے گی لیکن تب تک دنیا کا رنگ ڈھنگ بدل چکا ہوگا اور باقی بچ جانے والے ایک نئی دنیا دیکھ رہے ہوں گے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہوا، اِس سے پہلے بھی وبائیں آتی رہیں اور دنیا اُجڑتی رہی لیکن یہ حضرتِ انسان بھی کیا عجب شے کہ کچھ ہی عرصے بعد سب کچھ فراموش کرکے پھر اُسی بے ڈھنگی چال پر رواں ہو گیا۔ یقیناََ اب بھی ایسا ہی ہوگا۔
عالمِ اسلام کا حال اہلِ مغرب سے بھی بَدترکہ اللہ کی محبوب اُمت ہونے کے باوجود سرکش۔ حکیم الامت علامہ اقبال کو اُن کے والد نے نصیحت کی ”بیٹا! تم قرآن کی تلاوت ایسے کرو جیسے یہ اِس وقت تم پر نازل ہو رہا ہے“۔ اقبال والد کی نصیحت پلّے باندھی اورحیاتِ انسانی کے تمام مسائل کا حل قرآن وحدیث کی روشنی میں تلاش کرتے ہوئے اِس نتیجے پر پہنچے کہ
نیست ممکن جزبہ قُرآں زیستن
آخر گنہگار ہوں ، کافر نہیں ہوں میں
اب سوال قومی معیشت کی بربادی یا مہنگائی کا نہیں، لوگوں کی زندگیوں کا ہے اِس لیے کوئی بھی اُس کی نرگسیت کی بھینٹ چڑھنے کو تیار نہیں۔ مخیر حضرات اپنے طور پر میدانِ عمل میں آچکے۔ اپوزیشن جماعتیں متحرک ہو چکیں۔ جماعت اسلامی کی الخدمت نے کمر کَس لی، کراچی سے خیبر تک اُس کے کارکُن متحرک۔ جمعیت علمائے اسلام کے رضاکار پورے ملک میں پھیل چکے۔ نوازلیگ کے کارکُن اپنے طور پر حرکت میں آچکے۔ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کورونا کے خلاف موٴثر حکمتِ عملی اختیار کر چکی اور ہزاروں لوگ انتہائی خاموشی سے متاثرین کی مدد کا جذبہ لے کر باہر نکل چکے۔ وہ اپنی ٹائیگر فورس کو سینت سنبھال کر رکھے کہ اگلے الیکشن میں اُس کے کام آئے گی۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
پروفیسر مظہر کے کالمز
-
ریاستِ مدینہ اور وزیرِاعظم
اتوار 13 فروری 2022
-
وحشت وبربریت کا ننگا ناچ
جمعہ 10 دسمبر 2021
-
اقبال رحمہ اللہ علیہ کے خواب اور قائد رحمہ اللہ علیہ کی کاوشوں کا ثمر
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
رَو میں ہے رَخشِ عمر
جمعہ 30 جولائی 2021
-
یہ وہ سحر تو نہیں
جمعہ 2 جولائی 2021
-
غزہ خونم خون
ہفتہ 22 مئی 2021
-
کسے یاد رکھوں، کسے بھول جاوٴں
ہفتہ 24 اپریل 2021
-
یہ فتنہ پرور
ہفتہ 20 مارچ 2021
پروفیسر مظہر کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.