سرپرائز لاک ڈاؤن

بدھ 29 جولائی 2020

Saif Awan

سیف اعوان

عید الفطر سے قبل جب اچانک سپریم کورٹ نے حکومت کو مارکیٹس کھولنے کا حکم دیا تو تاجروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔اس حکم کے بعد پنجاب سمیت ملک بھر کی مارکیٹوں میں عوام کواسمندر امڈ آیا لوگوں نے دن رات ایسے شاپنگ کی جیسے زندگی کی آخری شاپنگ کرنی ہے ۔عید الفطر کے گرزنے کے فورا بعد پاکستان میں کورونا وائرس کے نئے کیسز روزانہ ہزاروں کی بنیاد پر سامنے لگے۔

ایک دم سے اچانک اتنی بڑی تعداد میں کورونا کیسز سامنے آنے سے ڈاکٹرز بھی پریشان ہو گئے۔ڈاکٹرز عید الفطر سے قبل اور بعد میں بھی حکومت کو لاک ڈاؤن نہ کوکھولنے کا مشورہ دیتے رہے جبکہ دوسری جانب سپریم کورٹ نے پاکستان کے سینئر ترین ڈاکٹرزکے رائے کے برعکس حکومت کو مارکیٹس کھولنے کا حکم جاری کردیا۔

(جاری ہے)

عید الفطر کے بعد حکومت نے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی شروع کردی پھر حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن بھی متعارف کرادیا۔

حکومت کے سمارٹ لاک ڈاؤن پر بھی طبی عملے نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ۔جبکہ لاہور میں جناح ہسپتال،میو ہسپتال اور جنرل ہسپتال کے ڈاکٹرز نے کورونا واڈز فل ہونے کے بعد نئے کورونا مریضوں کے داخلے پر ہی پابندی لگادی۔
طبی عملہ حکومت کومسلسل سخت لاک ڈاؤن اور کورونا کٹس کی فراہم جیسے مطالبات تقریبا تین ماہ تک کرتا رہا ہے ۔اب جبکہ طبی عملے کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن اورسمارٹ لاک ڈاؤن کا مطالبہ سامنے نہیں آیا اس کے باوجود پنجاب حکومت نے اچانک سرپرائز لاک ڈاؤن کردیا ہے۔

عید الاضحی سے اچانک چند روز قبل سرپرائز لاک ڈاؤن کے اعلان نے پنجاب کے تاجروں کو پریشان کردیا ہے۔پنجاب حکومت نے تاجروں کو ایک یا دو دن کی مہلت بھی نہیں دی اور اچانک 28جولائی کولاک ڈاؤن کا حکم جاری کردیا ۔لاہور میں لاک ڈاؤن کے باوجود کئی مارکیٹوں میں تاجروں نے زبردستی دکانیں کھول لی ہیں ۔تاجروں اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار کے واقعات بھی سامنے آئے ۔

پنجاب حکومت کا عید الاضحی کے موقعہ پرپنجاب میں کورونا کیسز بڑھنے کے پیش نظر لاک ڈاؤن کا فیصلہ ایک اچھا فیصلہ ہے لیکن پنجاب حکومت اس فیصلے سے قبل اگر تاجروں تنظیموں اور متعلقہ سٹیک ہولڈر سے مشاورت کرلیتی تو کیا ہی اچھا ہوتا۔آج تاجر زبردستی دکانیں کھول رہے ہیں اور جگہ جگہ پولیس ،انتظامیہ اور تاجروں کے درمیان لڑائی جھگڑے اور بحث تکرار کے واقعات سامنے آرہے ہیں۔

عید الاضحی کے پیش نظر لاہور شہر کی بڑی مارکیٹوں کے تاجروں نے کپڑے،جوتے سمیت کئی ضروری اشیاء کی بڑی کھیپ ایڈوانس منگوا کر اپنی دکانوں میں رکھ لی تھیں تاکہ وہ اس مرتبہ اچھی عید کما سکیں لیکن پنجاب حکومت کے سرپرائز لاک ڈاؤن نے تاجروں کی نیندیں حرام کردی ہیں ۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے فورا تاجر وں کے نمائندوں ،پولیس اور انتظامیہ سے میٹنگ رکھیں اور تاجروں کے ساتھ ایس او پیز طے کریں ۔

سندھ ،کے پی کے اور بلوچستان کی حکومت نے عید الاضحی سے قبل ایسے سرپرائز لاک ڈاؤن کا اعلان نہیں کیا ان تینوں صوبوں میں معمول کے مطابق جزوی لاک ڈاؤن چل رہے ہیں ۔لہذا پنجاب حکومت بھی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے اور تاجر نمائندوں کے ساتھ ایک بیٹھک رکھے ۔تاجر کسی بھی ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار تاجروں کو ساتھ لے کر چلیں ۔بزدار صاحب تاجر آپ کے دوست ہیں یہ کوئی اپوزیشن کی جماعت نہیں ہیں ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :