گزشتہ چار سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کے منشو ر کے مطابق عوامی خدمت کی ،محمد فاروق حیدر

آزادکشمیر کو آئینی ، مالیاتی ، انتظامی لحاظ بااختیار بنایا ،کشمیر کوئی پراکسی وار نہیں ،پاکستان کیساتھ شامل ہونے کیلئے کشمیری72سالوں سے جدوجہد کررہے ہیں،حکومت پاکستان کشمیر کے حوالے جارحانہ پالیسی اختیار کرے،وزیر اعظم آزاد کشمیر

منگل 30 جون 2020 21:35

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جون2020ء) وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کے منشو ر کے مطابق عوامی خدمت کی ۔ آزادکشمیر کو آئینی ، مالیاتی ، انتظامی لحاظ بااختیار بنایا ۔کشمیر کوئیProxy warنہیں ۔ پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کیلئے کشمیری72سالوں سے جدوجہد کررہے ہیں ۔

کشمیر کوئی زمینی تنازعہ نہیں۔ یہ ہمارے حق خودارادیت کا مسئلہ ہے ۔ حکومت پاکستان کشمیر کے حوالے جارحانہ پالیسی اختیار کرے ۔ ہندوستان اگر گلگت بلتستان کی بات کرتا ہے تو آپ کو جونا گڑھ کی بات کرنی چاہیے ۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے منشور کے مطابق ترجیحات کا تعین کر کے ان پر عملدرآمد کیا۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر کے اندر بجٹ کی متفقہ منظور اور اپوزیشن کی جانب سے جمہوری رویے کے اظہار پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ، پاکستانی سیاسی جماعتوں کو آزادکشمیر کے سیاسی کلچر سے سبق سیکھنا چاہیے ۔

مملکت پاکستان ہمارے لیے ماں کی حیثیت رکھتی ہے ۔ہمیں اس سے اسی طرح محبت اور عقیدت ہے اور اس سے ہمارے مطالبات بھی اسی طرز کے ہوتے ہیں ۔ وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ چیئرمین کشمیر کمیٹی کسی کشمیر کے حوالہ سے باخبر شخص کو لگایا جائے۔آئین سازی ایک ارتقائی عمل کا نام ہے ۔ بارہویں اور تیرہویں ترمیم ایک بہت بڑا تاریخی سنگ میل ہے ۔

تیرہویں ترمیم میں اگر کوئی خامی کوتاہی رہ گئی ہے تو اس کو دور کرنے کا فورم قانون ساز اسمبلی ہے جہاں دو تہائی اکثریت سے ترامیم ہو سکتی ہیں۔ کشمیریوں نے اپنی نسلوں کو محفوظ بنانے کیلئے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ ناقابل تنسیخ ہے۔ ہم پاکستانی ہیں اور اس کیلئے ہمیں کسی سر ٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتیں تحریک آزادی کشمیر کی علامت ہیں۔

میاں نوازشریف کے شکرگزار ہیں کہ انہوںنے پانچ فروری 2018کو مظفرآباد میں کشمیری مجاہدین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ آزاد کشمیر کی حکومت کا بنیادی مقصد تحریک آزادی کشمیر کی تکمیل کرنا ہے اور ہم سب اسی جدوجہد کا حصہ ہیں ۔پاکستان کے حالات خراب ہوں تو کشمیریوں کو تشویش ہوتی ہے ۔ پاکستان میں جتنا زور احتساب پر لگایا جارہاہے اتنا اگرمسئلہ کشمیر پر لگائے جائے تو حالات کافی بہتر ہو سکتے ہیں۔

ہمیں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں، علماء، صحافیوں ، دانشوروں ، وکلاء اور عوام کی ضرورت ہے تاکہ وہ سب اکھٹے ہو کر کشمیریوں کی بات کر سکیں۔ کوہالہ پاور پراجیکٹ کا اسلام آباد میں جومعاہدہ ہوا ہے وہ چین اور پاکستان کے درمیان ہوا ہے ۔ حکومت آزادکشمیر کے ساتھ جو معاہدہ ہو گا وہ مظفرآباد میں ہوگااور اس میں آزادکشمیر حکومت کے سارے تحفظات دور کیے جائیں گے ۔

اس پر وزیر اعظم پاکستان سے بات کر لی ہے اور انہوں نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ اس منصوبے سے سوا دو ارب روپے سالانہ ٹیکس کی مد میں حاصل ہونگے ۔یہ معاہدہ پبلک ڈاکو منٹ ہوگا اور اسے عوام کے سامنے لائیں گے۔ خاتون جنت ؓ کی شان میں گستاخی کرنے والے کیلئے کوئی معافی نہیں ، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پاک فوج کو یقین دلاتے ہیں کہ دفاع وطن کیلئے ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔

یہ خالی اعلان نہیں وقت آنے پر اس پر عملدرآمد کر دکھائیں گے ۔ دفاع وطن کیلئے کشمیری پاک فوج کی فرنٹ لائن ہونگے ۔ ہندوستانی فوج کشمیریوں کیلئے نفرت کی علامت ہے ۔ وہ امید کے طور پر پاک فوج کی طرف دیکھتے ہیں۔ ہندوستان اور پاکستان کی فوج میں یہی فرق ہے کہ ہندوستانی فوج غاصب ہے اور پاک فوج ہمارے تحفظ کی علامت ہے۔کرونا وباسے نمٹنے کیلئے حکومت آزادکشمیر نے بروقت اقدامات اٹھائے اور اپنے وسائل سے فنڈز ریلیز کیے ۔

کرونا وبا سے پیدا صورتحال کے باوجود وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم نے بہترین بجٹ پیش کیا ۔ تمام ممبرا ن اسمبلی ، سیکرٹریز ، پریس نمائندگان اور اسمبلی ملازمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوںنے بجٹ کی تیاری میں کردار ادا کیا۔ قائد ایوان نے منگل کے روز آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم آزادجموں وکشمیر نے کہاکہ میرے لیے یہ بات باعث اطمینان ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنا چوتھا بجٹ اپنے منشورکے مطابق پیش کررہی ہے ۔

ہماری حکومت پر تنقید کی جارہی ہے کہ ہم نے ترقیاتی بجٹ کا بڑا حصہ مواصلات پر خرچ کیا لیکن جب تک مواصلات کا نظام بہتر نہیں ہوگا ترقی ممکن نہیں۔ گزشتہ مالی سال میں لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی کے تحت9ہزار300منصوبہ جات مکمل کیے گئے ۔ پورے آزادکشمیر میں بجلی کے نظام کو بہتر کیااور ٹرانسفارمرز تبدیل کیے گئے ۔ہماری حکومت نے این ٹی ایس اور پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ پر تعیناتیاں کیں ۔

تعلیمی اداروں کو بسیں فراہم کیں ۔ انہوں نے کہاکہ سیاحت کی ترقی نظام مواصلات کی بہتری سے ہی ممکن ہے ۔ اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول پر آئے روز بھارتی فوج کی فائرنگ سے متاثرین کو بھی بروقت امداد پہنچانے کیلئے مواصلات کا نظام بہتر ہونا ضروری ہے ۔ موجودہ بجٹ میں کشمیر ٹرنک روڈ کی فزیبلٹی کی تیاری کیلئے بھی فنڈز رکھیں گے ۔ ہماری کوشش ہے کہ لنک روڈز کو بھی ایک دوسرے کے ساتھ ملایا کرے۔

ٹورازم کوریڈور کے حوالہ سے وزیراعظم پاکستان سے بات کی ہے۔ آزادکشمیر سیاحت کیلئے بہتر ین جگہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میرپور شہر کو قدرتی گیس کی فراہمی کیلئے فنڈز مختص کر دیے ہیں۔ ہم نے میرپور کو لاوارث نہیں چھوڑا ۔ اس کو لوٹ کھسوٹ سے بچایا ہے۔ ہم نے حکومت بننے پر جو ترجیحات طے کیں تھیں ان پر اطمینان بخش پیش رفت ہوئی ہے اور اسے اپنے آخری بجٹ میں پائیہ تکمیل تک لے جائیں گے ۔

انہوںنے کہاکہ ہم نے سینٹر ل بورڈ آف ریونیو کا قیام عمل میں لایا۔ اخبارات کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے رقم میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ چار سالوں میں یہ رقم 3کروڑ سے بڑھا کر 6کروڑ کر دی گئی ہے جبکہ رواں سال2کروڑ کی اضافی رقم بھی فراہم کی گئی ہے ، اس میں مزید بھی اضافہ کی اجارہا ہے ۔ پریس فائونڈیشن کو مستحکم کیا ہے جبکہ سینٹرل پریس کلب کی عمارت کا کام بھی جاری ہے ۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ ریاست کے اندر کے بہترین کا م کررہا ہے ۔ اس کے فنڈز بھی بھی اضافہ کیا ہے۔ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو کریڈٹ جاتا ہے کہ ان کی وجہ سے اٹھارہ سال سے آزادکشمیر پولیو فری سٹیٹ ہے، ان کیلئے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ پنجاب میں ڈویلپمنٹ کے سرخیل شہباز شریف کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے ہمیں ڈیڑھ ار ب روپے فراہم جن میں سے 75کروڑ روپے کا ریوالنگ فنڈ سکالر شپ کیلئے مختص کیا گیا ہے جبکہ75کروڑ روپے کی رقم سے اخوت کے تحت30ہزار سے لیکر1لاکھ تک بلاسود قرضے دے رہے ہیں۔

بچوں کو فنی تعلیم دینے کیلئے 1ارب روپے کا فنڈمختص کیا گیا ہے تاکہ نوجوان نسل کو فنی تعلیم سے آراستہ کیا جاسکے۔ پی ایچ ڈی سکالرز کی ریسرچ اکھٹی کر کے لائبریری بنائیں گے تاکہ اس سے استفادہ حاصل کیا جا سکے۔ آزادکشمیر بھر میں پاور پراجیکٹس پر کام جاری ہے ۔ ٹیوٹا کی استعداد کار بڑھائی جارہی ہے۔ ٹیکنیکل کالجز کیلئے فنڈز مختص کیے گئے ہیں ۔

کیڈٹ کالج مظفرآبا دکیلئے بھی رقم مختص کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی نے ہمارے فنڈز میں اضافہ کیا،آزادکشمیر کو مالیاتی ، آئینی اور انتظامی معاملات میں بااختیار بنایا اور ہمارے دیرینہ اور حل طلب مسائل حل کیے جس پر ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ وہ ہمارے لیڈر ہیں ان کے نام سے کسی کے ماتھے پر بل نہیں پڑنے چاہیں۔

ہم نے جو بھی قانون سازی کی وہ ریاست کے مفاد میں کی۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا کہ اس وقت تحریک آزادی کشمیر نازک دور سے گزررہی ہے۔ہندوستان نے ریاست کی ڈیمو گرافی تبدیل کر نے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔ قائد ایوان نے کہاکہ کشمیریوں نے 1944کو بانی پاکستان کے ساتھ اپنی قسمت کا فیصلہ کر لیا تھا۔ مسئلہ کشمیر پر صورتحال آگے بڑھ رہی تھی جسے کرونا وائرس نے متاثر کیا۔

رواں سال میں یورپی یونین میں مسئلہ کشمیر پر مباحثہ ہونا تھا جو کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہوا۔ یورپین یونین میں کشمیر کونسل بہترین کردار ادا کررہی ہے کشمیر کونسل یورپی یونین کے سربراہ علی رضا سید نے یورپین پارلیمنٹ میں بہترین کردار ادا کیا اس کے علاوہ دیگرہمارے لوگ جو دیار غیر میں ہیں نے بھی بھرپور جدوجہد اور محنت کی اور کشمیریوں کا مقدمہ بین الاقوامی دنیا کے سامنے پیش کیا۔

میں ایک دفعہ پھر دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان محض زمینی تنازعہ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ کل93سالہ علی گیلانی نے دکھی دل کے ساتھ حریت قیادت سے استعفیٰ دیدیا۔اس کی وجوہات کاا بھی علم نہیں لیکن ہم سب کیلئے یہ ایک صدمے سے کم نہیں۔ہندوستان میں آج اقلیتوں کے ساتھ انسانیت سوز سلو ک ہورہاہے۔۔ قائد ایوان نے کہاکہ کراچی سٹاک ایکسچینج پر دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتاہوں۔

حکومت پاکستان کے ترجمان کہہ رہے ہیں کہ اس حملے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے ۔ اگر ایسا ہے تو اسے پکڑیں اور ثبوت کے طور پر دنیا کے سامنے لائیں۔ ہمیں مملکت پاکستان کی فکر ہے۔قائد ایوان نے کہا کہ یورپی یونین نے کرونا کی صورتحال کے بعد 56ممالک کو آنے کی اجازت دی ہے جن میں ہندوستان بھی شامل ہے ۔ پاکستان میں کرونا مریضوں کی تعداد اور شرح اموات ہندوستان سے کم ہے اس باوجود پاکستان کو اجازت نہ ملنا ہماری خارجہ پالیسی کی کمزوری کو ظاہر کرتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر خارجہ نے کل قومی اسمبلی میں فوارہ چوک والی تقریر کی۔ وزیر اعظم پاکستان کے وعدے کے مطابق آزادکشمیر کی ساری سیاسی جماعتوںنے ملکر گیارہ نکاتی ایجنڈا تیار کر وزیر خارجہ کو دیدیا ہے ۔ اب بال وزیر اعظم کے کورٹ میں ہے کہ انہوں نے کشمیرکا مقدمہ کیسے بیرونی دنیا کے سامنے پیش کرناہے۔ قائد ایوان نے کہاکہ میاں نواز شریف کے خلاف فیصلہ سے حکومت کمزور ہوئی ۔

میاں ثاقب نثار کو پاکستان کے عوام ڈھونڈ رہے ہیں ۔ اس نے ملک کو 22ارب کا نقصان پہنچایا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں اس کا ٹرائل کیا جائے ۔ انسان کسی انسان کو صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ نہیں دے سکتا۔ پانچ اگست کے ہندوستان کے اقدامات کے بعد ہمارے ساتھ یکجہتی کرنے پر و زیر اعظم پاکستان عمران خان ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، مسلم لیگ ن کی قیادت ، سراج الحق ،وزیر خارجہ اور دیگر کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔

اسی طرح کی یکجہتی کا مظاہرہ پاکستان کی سیاست میں بھی ہونا چاہیے ۔ جب تک ہم سب اکھٹے نہیں ہونگے ، ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ غیر منتخب لوگ کبھی بھی ملک کیلئے بہتر نہیں ہو سکتے۔ قائد ایوان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت سالوں سے نظر بندہے ۔ گیارہ ہزار بچے ہندوستانی افواج کی تحویل میں ہیں۔ مودی دور جدید کا ہٹلر بن چکاہے۔ ہندوستان نے ایک طرف تو مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے جبکہ دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملازمین کا تنخواہیں بڑھانے کا مطالبہ آیااور ڈاکٹرز نے بھی اپنے مطالبات پیش کیے ہیں ا ن سب سے گزارش کرتا ہوں کہ اس وقت حالات مشکل ہیں ۔ آزادکشمیر میں ایک لاکھ کے قریب ملازمین اور28ہزار کے قریب پنشنرز ہیں ۔ حالات بہتر ہونے پر ان کی تنخواہوں میں اضافے کا فیصلے کیا جائے گا۔ کوئی ایسا اعلان نہیں کرنا چاہتا جس پر عملدرآمد نہ ہو سکے۔

انہوںنے کہاکہ اگر آئین میں کوئی ترمیم کرنی ہے تو وہ آزادکشمیر اسمبلی سے ہوگی باہر سے نہیں ، انہوں نے کہاکہ سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان کومبارکباد پیش کرتا ہوں کہ ان کی پانچ سالہ جمہوری حکومت کے دوران گلگت بلتستان میں امن رہا ۔ ہمیں توقع ہے کہ وہاں صاف اور شفاف انتخابات کے ذریعے وہ دوبارہ وزیر اعلیٰ بنیں گے ۔

وزارت امور کشمیر سے مطالبہ کرتاہوں کہ وہ گلگت بلتستان کے آمدہ الیکشن میں دخل اندازی نہ کریں ۔ گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا جزو لا ینفک ہے ۔ کل اگر استصواب رائے ہوتا ہے تو ہم پاکستان کے حق میں غالب اکثریت میں ووٹ ڈالیں گے ۔ راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ، اگر کوئی ایسا وقت آیاتو ہم آپ سے بھی آگے ہونگے۔

لائن آف کنٹرول پر بسنے والوں کیلئے کمیونٹی بنکرز اور تعمیر وترقی کیلئے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر کے ساتھ وابستگی کیلئے اپر اڈہ میں لال چوک کا Replicaاور برہان مظفر وانی چوک بنایا۔ جلال آباد میں سرینگر میں گل لالہ باغ کی طرز پر ٹیولپ گارڈن بنایا گیا۔ کشمیر کے حوالہ سے کتابیں ، دستاویزات اور تصاویر کو اکھٹا کر کے خورشید لائبریری کے ساتھ میوزیم بنارہے ہیںتاکہ تاریخ کو اگلی نسلوں کے لیے محفوظ کیا جا سکے۔

قائد ایوان نے کہا کہ احتجاج ، واک آئوٹ اور تنقید اپوزیشن کا آئینی حق ہے لیکن ہماری روایات قائم رہنی چاہیں۔ جمہوریت میں فیصلے کثرت رائے سے ہوتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اہل بیت اور صحابہ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے ۔ اس سے کسی ایک مکتبہ فکر کی نہیں بلکہ سارے مسلمانوں کی دل آزاری ہوتی ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کرونا وبا کے دوران انتظامیہ ، پولیس ، فوج اور رضاکاروں نے بہترین کام کیا ہے جس پر انہیں مبارکباد پیش کرتاہوں۔

کرونا وبا کیلئے ترقیاتی و غیر ترقیاتی بجٹ سے فنڈ مختص کیے ہیں اس حوالہ سے سوا ارب روپے کا تخمینہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کو بھی ارسال کر دیا ہے جس میں تمام اضلاع میں آئسولیشن ہسپتالوں کے قیام کی تجویز ہے ۔ تمام حکومتی اور اپوزیشن ممبران اسمبلی کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کو بھرپور فنڈز فراہم کرینگے ۔ مہاجرین ممبران کیلئے بھی فنڈز رکھے گئے ہیں۔ تمام ممبران سے اپیل کرتا ہوں کہ بجٹ کو متفقہ طور پر پاس کیا جائے ۔ اللہ تعالیٰ اس ملک کو محفوظ رکھے ، پاکستان کو ترقی وخوشحالی عطا کرے تاکہ وہ کشمیریوں کی سلامتی کا ضامن بن سکے ۔