ہمیں امید شہبازاسپیڈ کی تھی لیکن ملی شہبارسلو اسپیڈ ہے ، بلاول بھٹو زرداری

بدھ 13 اگست 2025 22:39

ہمیں امید شہبازاسپیڈ کی تھی لیکن ملی شہبارسلو اسپیڈ ہے ، بلاول بھٹو ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں امید شہباز اسپیڈ کی تھی لیکن ملی شہبار سلو اسپیڈہے ،یہ نہیں ہوسکتا کہ لاہور میں شہباز اسپیڈ ہو اور کراچی میں شہباز سلو ہو، وزیراعظم سے درخواست ہے کہ کراچی کے ساتھ وعدے وفا کریں۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار کراچی اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام نفرتیں پھیلانے کی بجائے عوام کی خدمت کر رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے یہ بات بدھ کو کراچی کے قریب نئی حب کینال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔تقریب سے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی خطاب کیا ،ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے کراچی کے لئے ترقیاتی منصوبے بنائے اور تعمیر کئے ۔

(جاری ہے)

تقریب سے مئیر کراچی مرتضی وہاب نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ اسٹیج پرسابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ ا،اسپیکر سندھ اسمبلی اویس قادر شاہ،سینئر وزیر شرجیل میمن،وزیرداخلہ ضیاالحسن لنجار ، وزیر توانائی ناصر حسین شاہ بھی موجود تھے۔

۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج ہم کراچی کے لئے 100 ایم جی ڈی پانی کے منصوبے کا افتتاح کر رہے ہیں، گزشتہ روز حیدرآباد میں اسٹیڈیم اور آٹو بھان روڈ کا افتتاح کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نئے کینال سے ہم کراچی کے لئے 100 ایم جی ڈی اضافی پانی لینے میں کامیاب ہوں گے، جس سے ڈسٹرکٹ سنٹرل ، ایسٹ اور کیماڑی کوپانی مل سکے گا۔انہوں نے بتایا کہ لیاری کو اضافی پانی پہنچانے کے لئے پی سی ون تیار ہو چکا ہے، پرانے حب کینال کی مرمت ہو رہی ہے، کراچی کے لئے پانی کے کوٹے میں ضافے کی کوشش کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے عوام کا سب سے بڑا مطالبہ پانی کی قلت ختم کرنا رہا ہے، کراچی اور حیدرآباد کے جیالوں کو شاباش دینا چاہوں گا جنہوں نے اس مسئلے کے حل کے لئے کوشش کی ۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے جیالوں نے برسوں نفرتوں اور آمروں کا مقابلہ کیا ہے، جیالوں نے لاشیں اٹھائیں، جیلوں میں گئے، دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے میئر منتخب ہوئے تو حالات بدل دیں گے ،تاریخ میں پہلی بار صوبائی اور بلدیاتی حکومتیں مل کر کام کر رہی ہیں اور کے ایم سی انتہا پسندی کے بجائے شہر کی ترقی پر دھیان دے رہی ہے ، اس ہم آہنگی کا فائدہ کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ہو رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعلی نے ڈی سالنیشن پلانٹ لگا کر کراچی کو سمندر پانی بھی میٹھا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار کراچی اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام نفرتیں پھیلانے کی بجائے عوام کی خدمت کر رہا ہے۔کراچی اور حیدرآباد کے عوام نفرتیں پھیلانے والوں کو پہچان چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام نے بلدیاتی اور عام انتخابات میں نفرتیں پھیلانے والوں کو مسترد کیا۔ بھارت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوجی میدان میں بھارت کو شکست دی ہے،یہ نہ صرف بھارت کی فوجی شکست ہے بلکہ سفارتی میدان میں بھی اسے شکست نظر آرہی ہے ۔

اس شکست کی وجہ سے بھارت بوکھلا چکا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے نیتن یاہو کی نقل کرتے ہوئے پاکستان کے پانی پر حملہ کیا، مودی نے کہا کہ وہ دریائے سندھ پر نیا ڈیم بنا کر پانی روک دیں گے لیکن ہم نے مودی کو بتا دیا ہے کہ کراچی والے دریائے سندھ کا دفاع کرنا جانتے ہیں، ضروت پڑی تو جنگ کے میدان میں بھی مقابلہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر بھارت نے معاہدہ نہ مانا تو چھ کے چھ دریا چھین کر کراچی والوں کو دوں گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ نیا کینال کراچی کے لئے اضافی پانی لے آئے گا،پرانے کینال سے ہم 50 یا 60 ایم جی ڈی پانی نہیں لے پا رہے تھے لیکن نئے کینال سے پانی کی یہ مقدار ڈبل ہو جائے گی۔ وزیراعلی نے کہا کہ منصوبے کے لئے وقت اور مالیت طے شدہ تھی، اس میں اضافہ نہیں ہونا تھا،ہم نے مقررہ وقت اور بجٹ میں رہ کر یہ کینال بنا کر دکھایا۔

انہوں نے کہا کہ یہ نیا کینال کراچی والوں کے لئے جشن آزادی کا تحفہ ہے۔پرانے کینال کی بحالی بھی دسمبر تک مکمل ہو جائیگی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے سندھ اور بلوچستان کا پانی کوٹا بڑھوانے کی کوشش کر رہے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے باعث اب پانی کی مقدار دستیاب ہے، وفاقی حکومت منظوری دے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لئے 140 ایم جی ڈی کی گنجائش بنا چکے ہیں، دسمبر تک کام پورا ہو جائیگا، کے فور منصوبے پر وفاق کے کام کی رفتار سے خوش نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آگمنٹیشن کے لئے ہم نے عالمی بینک کے ساتھ معاملات طے کرلئے ہیں۔کراچی کو 550 ایم جی ڈی پانی مل جائیگا، مسائل کم ہوں گے، وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 35 ایم جی ڈی کا ٹریٹمنٹ پلانٹ ستمبر میں مکمل ہوجائیگا، یہ پانی صنعتوں کو دیں گے تاکہ پینے کا پانی بچایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ کراچی والوں نے پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا ہے، لوگوں نے دیکھ لیا،عام انتخابات میں ایک جماعت الیکشن لڑنے کو تیار ہی نہیں تھی، منتیں کرکے ان کو کھڑا کیا گیا کہ بعد میں یہ نہ کہیں کہ ہم لڑ ہی نہ سکے تھے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک وزیراعظم آئے اور اعلان کیا کہ 162 ارب روپے دیں گے لیکن 162 روپے بھی نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وزیراعظم نے گورنر ہاوس میں بلا کر کہا کہ کراچی کے لئے 11 ارب کا پیکج دے رہا ہوں لیکن 11 روپے بھی نہیں دیئے ،یہ صرف پیپلزپارٹی ہی ہے جس نے کراچی کے لئے منصوبے بنائے اور تعمیر کیے، وزیراعلی سندھ نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی کی حکمت عملی کی وجہ سے وفاق کے پاس انکار کا راستہ نہیں رہتا،وفاق سے کراچی اور پورے سندھ کا حق لے کر رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق سے منصوبے ملنے میں بہتری آئی ہے لیکن ہم اب بھی خوش نہیں ہیں،دسمبر میں وفاق سے پانی کا کوٹہ 200 ایم جی ڈی کرالیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وعدے کے مطابق 13 اگست کو منصوبے کا افتتاح کیا، اس منصوبے کا فائدہ ویسٹ وہارف، کیماڑی اور سنٹرل کو ہونا ہے۔