سانحہ نواب شاہ کی انکوئر ی رپورٹ مکمل ،98 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ میں ڈمپر ڈرائیور، موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس اور ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو نامزد

جمعرات 13 فروری 2014 03:17

نواب شاہ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014 )سانحہ نواب شاہ کی انکوئر ی رپورٹ مکمل کرلی گئی ہے98 صفحات پر مشتمل انکوائری رپورٹ میں ڈمپر ڈرائیور، موٹر وے پولیس، ٹریفک پولیس اور ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو نامزد کردیا گیا۔ واضع رہے کہ 15 جنوری 2014 کو نواب شاہ کے قریب مگسی اسٹاپ پر نواب شاہ سے دولت پور جانے والے نجی اسکول کی وین جس میں 30 طلبہ و طالبات اور تین اساتزہ سوار تھے کو ڈمپر نے ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں 21 معصوم طلبہ و طالبات ، دو اساتذہ اور وین ڈرائیور سمیت 24 افراد ہلاک ہوئے تھے کی انکوائری کے لئے وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے ڈویزنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید کی سربراہی میں انکوائری ٹیم تشکیل دی تھی جسے ایک ہفتے میں رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا تھا تاہم تقریبا ایک ماہ بعد ڈویزنل کمشنر کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ جو 98 صفحات پر مشتمل ہے وزیر اعلی سندھ سیکریریٹ اور چیف سیکریٹری کو بھجوائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس سلسلے میں ذرائع کے مطابق رپورٹ میں وین حادثے کی ذمہ داری ڈمپر ڈرائیور، ہیلپر سمیت ،موٹر وے پولیس اور روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی پر عائد کی گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک جانب دولت پور کے نجی اسکول کی انتظامیہ نے بھی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک وین میں اسکول کے طلبہ و طالبات و اساتذہ سمیت 34 افراد کو بٹھا کر بھیجا گیا جبکہ ٹریفک پولیس، موٹر وے پولیس اور روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور کسی ادارے کے ذمہ دار نے قانون کے خلاف ورزی پر کوئی کاروائی نہیں کی ۔

علاوہ ازیں دوسری جانب محکمہ پرونشل ہائی وے کی جانب سے اسکول وین حادثے کے مقام پر آٹھ اسپیڈ بریکروں کی تعمیر کی گئی ہے جس کے بعد ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے اور گذشتہ دنوں اسی مقام پر تیز رفتار کار سے اسپیڈ بریکر کے باعث قابو نہ پاتے ہوئے سامنے سے آنے والی موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی تھی جس کے نتیجے میں دو میاں بیوی موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :