سینٹ میں اپوزیشن کا عمران خان کے وزیر اعظم سے منسوب کردہ بیان پر ایوان میں آکر وضاحت کر نے کا مطالبہ،طالبان کے خلاف آپریشن سے متعلق وزیراعظم کے حوالے سے ایک ٹاک شو میں جو بات کی گئی ،تصدیق کے بعد ہی ردعمل آنا چاہیے، راجہ ظفر الحق، بیان سے فوج کا مورال ڈاون کرنے کی کوشش کی گئی ہے،مذاکرات اہم معاملہ ہے جس پر سیا ست نہیں کرنا چاہیے،وزیر اعظم کو ایوان کا بائیکاٹ ختم کری،رضا ربانی

جمعرات 13 فروری 2014 03:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014) سینٹ میں اپوزیشن نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وزیر اعظم سے منسوب کردہ بیان پر ایوان میں آکر و ضاحت کر نے کا مطالبہ کر دیا جبکہ قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ طالبان کے خلاف آپریشن سے متعلق وزیراعظم کے حوالے سے ایک ٹاک شو میں جو بات کی گئی ،تصدیق کے بعد ہی ردعمل آنا چاہیے۔

بدھ کوسینٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پرپیپلز پارٹی کے پا رلیمانی لیڈر سینیٹرر ضا ربانی نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے سر براہ نے طالبان کے خلاف افواج کی کم صلاحیت کے بارے میں جو بیان دیا ہے اس سے فوج کا مورال ڈاون کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔مذاکرات اہم معاملہ ہے جس پر سیا ست نہیں کرنا چاہیے اس لئے حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ وزیر اعظم کو ایوان کا بائیکاٹ ختم کر نے کا کہیں اور انہیں کہیں کہ وہ ایوان میں آکر اپنی ذات سے منسوب بیان پر اپنی پوزیشن واضح کریں اور ایوان کو اعتماد میں لیں۔

(جاری ہے)

سینیٹر افراسیاب خٹک نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ خیبرپختونخوا میں بم دھماکے معمول بن چکے ہیں، بڈھ بیر میں بھی حملہ ہو گیا ہے، دہشت گردی کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے جائیں۔ جعفر اقبال نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ طالبان کے خلاف آپریشن سے متعلق بیان کے حوالے سے عمران خان کو بھی ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے کہ انہوں نے اس موقع پر ایسی بات کیوں کی جبکہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

ایم کیو ایم کے سینٹر بابر غوری نے نکتہ اعتراض پرکہا کہ قائد اعظم کی تصویر چئیرمین کی نشست پر لگی ہے کیا کل ہم یہاں صوفی محمد اور ملا فضل اللہ کی تصویریں لگائیں گے ۔کیا یہ لوگ اب ہمیں ڈکٹیٹ کریں گے کہ کون خلیفہ ہو گا۔ہم ان سے مذاکرات کرنے جا رہے ہیں؟۔سینٹر کامل علی آغا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے خاموشی سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ڈر کے مذاکرات کر رہے ہیں ۔

عمران خان کے ایک نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے بیان پر تشویش ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس ایوان میں آکر وضاحت کریں کیونکہ ان کا نام لیا گیا ہے ۔سینٹر کلثوم پروین نے کہا کہ وزیر اعظم اکی جانب سے وضاحت آنی چاہے ، قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ طالبان کے خلاف آپریشن سے متعلق وزیراعظم کے حوالے سے ایک ٹاک شو میں جو بات کی گئی اس پر دکھ ہوا ہے اس بات کی تصدیق کرنا باقی ہے کہ یہ بات ہوئی بھی یا نہیں، تصدیق کے بعد ہی ردعمل آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ترکی کے دورے پر جا رہے ہیں اس کے بعد سعودی عرب کے ولی عہد کا پاکستان کا دورہ ہے تاہم اس معاملے پر ایوان کو اعتماد میں لیا جائے گا۔