پی سی بی کا آئین آئی سی سی نے دیا تھا،ذکاء اشرف،آئین بنانے کے لئے پی سی بی میں محکمہ قانون موجود ہے،نجم سیٹھی جس قانون کے تحت آئے وہ آئی سی سی کے منافی ہے،نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

جمعرات 13 فروری 2014 03:12

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13اگست۔2014)سابق چےئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ ذکاء اشرف نے کہا ہے کہ پی سی بی کا آئین آئی سی سی نے دیا تھا،آئین بنانے کے لئے پی سی بی میں محکمہ قانون موجود ہے،نجم سیٹھی جس قانون کے تحت آئے وہ آئی سی سی کے منافی ہے،انہوں نے نواز شریف کو فیصلے پر مجبور کیا۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ذکاء اشرف نے کہا کہ میری تقرری2007ء کے آئین کے مطابق ہوئی تھی اور پی سی بی کا آئین میں نے نہیں آئی سی سی نے بنایا تھا،بورڈ کے جتنے بھی چےئرمین آئے سب کی اہلیت دیکھ کر تعینات کیا گیا تھا اور چےئرمین اس شخص کو منتخب کیا جاتا ہے جو بورڈ چلانے کا اہل ہو چےئرمین کا کام بورڈ چلانا ہوتا ہے کرکٹ کھیلنا نہیں،انہوں نے کہا کہ بورڈ کے اندر مالی بے ضابطگیاں ہوں تو پیٹرن اپنا رول ادا کرتا ہے،ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ کسی شخص نے کیس داخل کیا جس کے بعد نجم سیٹھی آگئے،عدالت کے فیصلے سے پہلے میرا مؤقف ہی نہیں سنا گیا ،نجم سیٹھی جس قانون کے تحت آئے وہ آئی سی سی کے منافی ہے،نجم سیٹھی نے اس فیصلے کیلئے نواز شریف کو مجبور کیا،انہوں نے کہا کہ بگ تھری کے معاملے کا ماسٹر مائینڈ انڈیا ہے،بگ تھری کے معاملے پر وزیراعظم سے ملاقات کرنا چاہتا تھا،ملاقات کے لئے2دفعہ درخواست کی لیکن وزیراعظم سے ملاقات نہیں ہوئی،وزیراعظم کی مصروفیات کی وجہ سے ملاقات نہیں ہوسکی،انہوں نے کہا کہ چھوٹے ممالک اپنے معاملات آئی سی سی سے قرضہ لے کر چلاتے ہیں۔