بھارت، سپریم کورٹ نے سہارا گروپ کے سربراہ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کردئیے ،سبراتو رائے کی دو کمپنیوں پر ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاکھوں سرمایہ کاروں سے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے لینے کا الزام ہے

جمعرات 27 فروری 2014 06:47

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27فروری۔ 2014ء)بھارت کی سپریم کورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق سپانسر اور ملک کے سب سے بڑے کاروباری گھرانوں میں شمار کیے جانے والے سہارا گروپ کے سربراہ ڈاکٹر سبراتو رائے کی گرفتاری کے لیے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ڈاکٹر سبراتو رائے کی دو کمپنیوں پر ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاکھوں سرمایہ کاروں سے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے لینے کا الزام ہے اور عدالت کے حکم کے باوجود کمپنی نے ابھی تک یہ پیسہ صارفین کو واپس نہیں کیا ہے۔

ڈاکٹر سبراتو رائے نے عدالت میں ذاتی طور پر پیش نہ ہونے کی رعایت مانگی تھی لیکن سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نے ان کی درخواست مسترد کر دی تھی۔وہ جب بدھ کو بھی خود پیش نہیں ہوئے تو عدالت نے ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے ڈاکٹر سبراتو رائے کے وکیل رام جیٹھ ملانی سے کہا ہے کہ ’جب کمپنی کے باقی ڈائریکٹر پیش ہوسکتے ہیں تو ڈاکٹر سبراتو رائے کیوں نہیں؟۔

۔۔ قانون کے ہاتھ بہت لمبے ہوتے ہیں۔‘اب پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ انہیں چار مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے۔یہ انتہائی پیچیدہ کیس تقریباً دو سال سے عدالت میں ہے اور الزام یہ ہے کہ سہارا گروپ کی دو کمپنیوں نے لاکھوں صارفین سے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے جمع کرائے تھے ،حالانکہ بینکاری کے ضابطوں کے تحت انہیں اس کی اجازت نہیں تھی۔یہ انتہائی پیچیدہ کیس تقریباً دو سال سے عدالت میں ہے اور الزام یہ ہے کہ سہارا گروپ کی دو کمپنیوں نے لاکھوں صارفین سے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے جمع کرائے تھیحالانکہ بینکاری کے ضابطوں کے تحت انہیں اس کی اجازت نہیں تھی۔

عدالت نے کمپنی کو یہ ہدایت دی تھی کہ وہ یہ رقم سرمایہ کاروں کو واپس کردے اور جب سہارا گروپ نے اس پر عمل نہیں کیا تو عدالت نے کہا کہ وہ ضمانت کے طور پر 20 ہزار کروڑ روپے مالیت کی غیر منقولہ جائیداد کے کاغذات سکیورٹیز ایکسچینج بورڈ کے پاس جمع کرائے۔سکیورٹی ایکسچینج بورڈ سٹاک مارکٹ کا نگران ادارہ ہے اور اسی نے اس کیس کی تفتیش کی تھی۔

بورڈ کا الزام ہے کہ سہارا گروپ نے جن سرمایہ کاروں کی فہرست عدالت میں پیش کی ہے ان میں بہت سے نام فرضی ہیں اور کمپنی کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ اس نے زیادہ تر سرمایہ کاروں کا پیسہ واپس کر دیا ہے۔ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ڈاکٹر سبراتو رائے کی گرفتاری کی نوبت آئے گی یا نہیں لیکن بدھ کو عدالت نے جو رویہ اختیار کیا اس سے بالکل صاف ہے کہ کورٹ کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہو رہا ہے، اور سہارا گروپ کے لیے یہ اچھی خبر نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :