سندھ کے پروفیسرز اینڈ لیکچررز کا اپنے مطالبات کے حق میں بدھ کے روز سندھ سیکریٹریٹ کے باہر احتجاج شدید احتجاج،احتجاج کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے پولیس کا لاٹھی چارج،کئی خواتین اور مرد اساتذہ زخمی ، پولیس نے احتجاج کرنے والے متعدد مرد و خواتین اساتذہ کو گرفتار کرلیا

جمعرات 27 فروری 2014 06:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27فروری۔ 2014ء) سندھ کے پروفیسرز اینڈ لیکچررز نے اپنے مطالبات کے حق میں بدھ کے روز سندھ سیکریٹریٹ کے باہر احتجاج شدید احتجاج کیا ،احتجاج کے شرکاء کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور واٹر کینن کا استعمال کیا گیا جس سے کئی خواتین اور مرد اساتذہ زخمی ہوگئے جبکہ پولیس نے احتجاج کرنے والے متعدد مرد و خواتین اساتذہ کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کے خلاف سندھ بھر کے پرفیسرز اساتذہ نے کراچی پریس کلب سے سندھ سیکریٹیریٹ تک احتجاجی ریلی نکالی جس میں صوبے بھر سے آئے اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اساتذہ نے مظالبات کی منظوری تک سندھ سیکرٹریٹ کے سامنے دھرنا دیا۔ اس موقع پر اساتذہ کو سندھ اسمبلی اور وزیر اعلی ہاؤس جانے سے روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ واٹر کینن بھی موجود تھی، سندھ سیکرٹریٹ کے سامنے اساتذہ کی تنظیم سپلا کے احتجاج کے دوران پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور واٹرکینن کے ذریعے منتشر کرنے کی کوشش کی جس سے کئی خواتین اور مرد اساتذہ زخمی ہو گئے، پولیس نے احتجاج کرنے والے اساتذہ جن میں خواتین بھی شامل ہیں کو گرفتار اساتذہ کو تھانے منتقل کر دیا ، احتجاج کی وجہ سے سیکریٹریٹ اور اس سے ملحق شاہراؤں پر ٹریفک جام ہو گیا ، اساتذہ کا کہنا تھا کہ وہ محکمہ تعلیم سندھ میں رشوت اور کرپشن کے خلاف اساتذہ احتجاج کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اساتذہ کا موقف ہے کہ گزشتہ 14سال سے سندھ کے گریڈ 17کے کالج اساتذہ پروموشن سے محروم ہیں جبکہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح سندھ میں بھی اساتذہ کو پی ایچ ڈی الاؤنس دیا جائے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم اساتذہ کے مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبات کے لیے احتجاج ہمارا جمہوری حق ہے۔

متعلقہ عنوان :