وفاقی حکومت نے لاپتہ افرادبا رے اصل حقائق سپریم کورٹ کو بتانے کی پا دا ش میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کو اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوادیا ، لاپتہ افراد کی بازیابی کے معاملات سرد خانے کی نظر ہونے کے قوی امکانا ت‘ لا پتہ افراد کے ورثاء کا اظہا ر تشو یش

جمعرات 27 فروری 2014 06:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27فروری۔ 2014ء) وفاقی حکومت نے 35 لاپتہ افراد با رے اصل حقائق سپریم کورٹ کو بتانے کی پا دا ش میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر کو اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوادیا جس کے با عث لاپتہ افراد کی بازیابی کے معاملات سرد خانے کی نظر ہونے کے قوی امکانا ت ہیں ‘ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے ذاتی دلچسپی لے کر 800 سے زائد لاپتہ افراد کا پتہ چلایا جن میں گذشتہ ہفتے ملنے والے خاور محمود‘ حافظ محمد جمیل اور ہدایت اللہ سمیت 7 افراد بھی شا مل ہیں‘ خاور محمود گھر پہنچ گیا جبکہ باقیوں کے بارے میں بھی مستند خبریں مل گئی ہیں کہ وہ لکی مروت اور مالاکنڈ کے حراستی مرکز میں موجود ہیں۔

لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے ملانے کیلئے پل کا کردار ادا کرنے والے طارق کھوکھر کے حوالے سے لاپتہ افراد کے لواحقین نے بھی تحفظات کااظہار کرتے ہوئے ”خبر رساں ادارے“ سے گفتگو کے دورا ن کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے جان بوجھ کر طارق کھوکھر کو اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوایا تاکہ لاپتہ افراد کے مقدمات میں پیشرفت نہ ہوسکے جبکہ اس حوالے سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ طارق کھوکھر کی تقرری اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے ہی تھی اسلئے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ بھجوادیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بدھ کے روز جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کو بتایا کہ اب وہ طارق کھوکھر کی جگہ پیش ہوں گے۔