لیبیا میں جنگجووں کا دھاوا ،پارلیمنٹ معطل ، ہنگامی حکومت قائم ، سابق جنرل حفتر کی وفادار فورسز نے جی این سی کی عمارت پر دھاوا بولا ،اسپیکر سمیت سات ارکان کو گرفتار، نیشنل کانگریس کومعطل ،اختیارات ملک کا نیا آئین تیار کرنے والے دستور ساز پینل کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا

منگل 20 مئی 2014 07:13

طرابلس(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مئی۔2014ء )لیبیا کے ایک سابق جنرل حفتر کی وفادار فورسز نے دارالحکومت طرابلس میں پارلیمان جنرل نیشنل کانگریس (جی این سی) کی عمارت پر دھاوا بول دیا ہے اور اسپیکر نوری ابو سہمین سمیت سات ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔ خلیفہ حفتر کے جنگجووں نے پارلیمان پر قبضے کے بعد جنرل نیشنل کانگریس کومعطل کرنے اور اس کے اختیارات ملک کا نیا آئین تیار کرنے والے دستور ساز پینل کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے حال ہی میں احمد معیتیق کو وزیراعظم مقرر کرنے کی بھی مخالفت کی ہے اور ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔انھوں نے یہ مطالبات ایک ٹیلی ویژن چینل الاحرار سے نشر ہونے والے بیان میں کیے ہیں۔جنرل حفتر کے ماتحت لیبیا کی خود ساختہ نیشنل آرمی کے ایک ترجمان مختار فرنانا نے بیان میں کہا ہے کہ جنرل حفتر کے وفادار فوجیوں نے پارلیمان کی عمارت پر دھاوا بولا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بغاوت نہیں ہے بلکہ لوگوں کے انتخاب کی بنا پر یہ لڑائی ہورہی ہے۔لیبیا کی حکومت نے طرابلس میں پیش آنے والے ان تشددآمیز واقعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے اور نہ یہ پتا چلا ہے کہ مختار فرنانا کہاں سے بول رہے تھے

متعلقہ عنوان :