گورنر خیبر پختونخوا نے فاٹا ریفارمز کمیشن تشکیل دے دیا ، پانچ رکنی اعلیٰ اختیاراتی کمیشن اصلاحات مرتب کر کے گورنرکو پیش کرے گا

منگل 20 مئی 2014 07:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مئی۔2014ء)خیبر پختونخوا کے گورنر سردار مہتاب احمد خان نے ایک پانچ رکنی اعلیٰ اختیاراتی فاٹا ریفارمز کمیشن تشکیل دے دیا ہے جو فاٹا کیلئے فوری، کم،درمیانی اور طویل مدت کیلئے اصلاحات مرتب کر کے گورنرکو پیش کرے گا۔ منظوری کے بعد یہی کمیشن اپنی ہی تجویز کردہ اصلاحات پر عملدرآمد کے حوالے سے متعلقہ اداروں اور محکموں کی کارکردگی اور اقدامات کی نگرانی کابھی ذمہ د ار ہوگا۔

اس ضمن میں جاری کردہ باقاعدہ نوٹیفیکیشن کے مطابق کمیشن کو واضح حکمت عملی مقاصد،پالیسیاں اور لائحہ عمل ترتیب دینے اور اپنی سفارشات گورنر کو پیش کرنے کااختیار بھی دیا گیا ہے۔کمیشن کو یہ اختیار بھی حاصل ہوگاکہ وہ گورنر خیبر پختونخواکی سرپرستی میں اپنی ہی وضع کردہ پالیسی کو خاص طور پر آئندہ پچیس برس کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی صورت میں تبدیل کرکے عملی شکل کی صورت میں لا سکے۔

(جاری ہے)

مزید برآں کمیشن فاٹامیں قبائلی عوام کامعیار زندگی بلند کرنے کے خصوصی مقصد کے تحت معاشی ترقی کے مختلف شعبوں بشمول تیل و گیس پیداکرنے،معدنیات و بجلی کے وسائل کو ترقی دینے اور پانی کے ذخائر کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری کیلئے پرکشش اقدامات اٹھانے کا بھی ذمہ دار ہوگا۔سابق صوبائی چیف سیکرٹری اعجاز احمد قریشی کمیشن کے سربراہ مقرر کئے گئے ہیں اور یہ لیفٹیننٹ جنرل(ریٹائرڈ) سید صباحت حسین،سابق چیف سیکرٹری میر لائق شاہ،سابق نگران صوبائی وزیر محترمہ مسرت قدیم اور ایڈیشنل سیکرٹری گورنر سیکرٹریٹ مدثر ریاض ملک پر مشتمل ہے۔

ضرورت پڑنے پر کمیشن میں مزید اراکین بھی شامل کئے جا سکیں گے۔ٹو ٹیفیکیشن کے مطابق کمیشن کو تفویض کردہ ذمہ داریوں کے مطابق کمیشن شہریوں اور ریاست کے مابین تعلق کا از سر نو جائزہ لے گا،اصلاحات کے لئے مقصود شعبوں کا تعین کرے گا،اداروں کی ترقی کے لئے لائحہ عمل مرتب کرے گا اور اچھے اسلوب حکمرانی یقینی بنانے کا بھی ذمہ دار ہوگا۔اس کے علاوہ کمیشن فاٹا کے حوالے سے گورنر ہاؤس ،گورنر سیکرٹریٹ،فاٹا سیکرٹریٹ اور پولیٹیکل انتظامیہ کے موجودہ انتظامی ڈ ھانچے کا بھی جائزہ لینے کا ذمہ دار ہوگا۔

اسی طرح کمیشن نادرہ کے تعاون سے فاٹا میں مالی نظم و ضبط یقینی بنانے کے لئے احتساب کا عمل متعارف کرنے،ای۔گورننس کو فروغ دینے،شکایات کے ازالے کا نظام وضع کرنے،وزیر اعظم پاکستان کی مشاورت سے سرحدوں پر انتظامی صورتحال کو مستحکم کرنے اور موجودہ قوانین اور قواعد و ضوابط میں بہتری لانے اور منظور کردہ اصلاحات کو عملی شکل دینے کیلئے قانونی لائحہ عملہ وضع کرنے کے ساتھ ساتھ پہلے سے رائج ایف ۔سی۔آر کا بدلتے ہوئے حالات کے تقاضوں کے مطابق ازسر نو جائزہ لینے کا بھی ذمہ دار ہوگا۔

متعلقہ عنوان :