موٹروے پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے، کمیٹی ہدایت،موٹروے پر چلنے والی گاڑیوں پر ٹریکر کا نظام لگایا گیا ہے تاکہ کوئی گاڑی گم نہ ہو،ہمیں موٹروے میں بھرتیوں کی اجازت دی جائے،ڈی آئی جی موٹروے پولیس

منگل 20 مئی 2014 07:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20مئی۔2014ء)قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مواصلات نے موٹروے حکام کو ہدایت کی ہے کہ موٹروے پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں کا از سر نو جائزہ لیا جائے کیونکہ تنخواہیں ناکافی ہونے کی وجہ سے ان کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے جبکہ ڈی آئی جی موٹروے نے کہا ہے کہ موٹروے پر چلنے والی گاڑیوں پر ٹریکر کا نظام لگایا گیا ہے تاکہ کوئی گاڑی گم نہ ہو،ہمیں موٹروے میں بھرتیوں کی اجازت دی جائے۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس کنونےئر انجینئر حامد الحق خلیل کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،اجلاس میں ارکان کمیٹی اور موٹروے پولیس کے ڈی آئی جی نے شرکت کی،اجلاس میں موٹروے پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا،اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی آئی جی موٹروے رضا ضیاء شاہد نے کمیٹی کو بتایا کہ موٹروے پر چلنے والی تمام گاڑیوں پر ٹریکر کا نظام متعارف کرایا گیا ہے تاکہ کوئی گاڑی گم نہ ہو،انہوں نے کہا کہ موٹروے پولیس اہلکاروں کو مزید بھرتی کی اجازت دی جائے کیونکہ سٹاف کی کمی کی وجہ سے ہماری استعداد کار متاثر ہو رہی ہے،انہوں نے بتایا کہ اس وقت ادارے کو3619ملازمین کی ضرورت ہے جبکہ پچھلے سال 117ڈیلی ویجز میں سے69 لوگوں کو مستقل کیا گیا ہے،انہوں نے بتایا کہ ایل ڈی سی کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں جن کی تعداد سات ہیں اور یہ شہداء کے بچے ہیں،کمیٹی نے ملازمین کے پیکج کا از سر نو جائزہ کی ہدایت کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :