پوپ فرانسس کا سہ روزہ دورئہ مشرق وسطیٰ ، پوپ آج اردن کے شاہ عبد اللہ سے ملاقات،عمان کے مرکزی اسٹیڈیم میں مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے

ہفتہ 24 مئی 2014 07:56

واشنگٹن ،یروشلم (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء) پوپ فر انسس آج ہفتے کے روز سے مشرق وسطیٰ کے سہ روزہ دورے پر روانہ ہو رہے ہیں، جو رومن کیتھولک چرچ کا سربراہ بننے کے بعد، اْن کا اِس خطے کا پہلا دورہ ہے۔امریکی نشریاتی ادارے نے یروشلم سے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ پوپ فرانسس آج ہفتے کو اردن جائیں گے جہاں وہ شاہ عبد اللہ سے ملاقات کریں گے اور عمان کے مرکزی اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والے 40000نفوس پر مشتمل ایک مذہبی اجتماع سے خطاب کریں گے۔

اِس کے بعد وہ دریائے اردن کے اْس مقام کا دورہ کریں گے، جِس کے بارے میں متعدد مسیحیوں کا اعتقاد ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بپتسمہ کی رسم وہاں ادا کی گئی تھی، اور وہاں پر پوپ ہمسایہ ملکوں سے آئے ہوئے پناہ گزینوں سے ملاقات کریں گے۔

(جاری ہے)

اردن میں ویٹیکن سفارت خانے کے قونصلر، مونسگنر جورج رئیدا نے بتایا ہے کہ اردن نے شام اور عراق کے تنازعات کے باعث بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد کو پناہ دے رکھی ہے۔

رئیدا کے بقول، ’میرے خیال میں، روحانی پیشوا اردن کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے، کیونکہ اِس ملک نے ہمارے تمام بھائیوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں۔ یہ دورہ امن کی علامت ہے، کیونکہ پوپ اِن تمام پناہ گزینوں سے ملیں گے‘۔ پوپ اتوار کے روز بذریعہ ہیلی کاپٹر مغربی کنارے کے شہر، بیت اللحم جائیں گے۔وہاں فلسطینی اتھارٹی کے صدر، محمود عباس سے ملاقات کے بعد پوپ فرینسز ’مانجر چوک‘ کے نزدیک کے مقام پر، جس کے بارے میں زیادہ تر مسیحیوں کا عقیدہ ہے کہ حضرت عیسیٰ یہاں پیدا ہوئے، وہاں منعقدہ ایک مذہبی اجتماع سے واعظ کریں گے۔

یروشلم روانہ ہونے سے قبل، وہ ایک قریبی کیمپ میں فلسطینی پناہ گزینوں سے بھی ملاقات کریں گے۔پرانے شہر میں، اْن کی ’پیٹرریارک بارتھومولومیو‘ اول سے کئی ملاقاتیں متوقع ہیں، جو یونانی قدامت پسند کلیسا کے پیشوا ہیں۔ یہ ملاقاتیں اْس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو پچھلے 50 برس سے کلیساوٴں کے پیشوا کرتے آئے ہیں، جن کا مقصد صدیوں پرانے تنازعے کو پس پشت ڈالتے ہوئے مفاہمت کو فروغ دینا ہے۔

اس دورے کے رابطہ کار، وِکار ڈیوڈ نوئی ہاوٴز کا کہنا ہے کہ یہ مفاہمتی کوششیں تمام مسیحیوں کے لیے اہمیت کی حامل ہیں۔پیر کو پوپ فر انسس سینئر مسلمان راہنما، یروشلم کے مفتی?اعظم سے ملاقات کریں گے، اور بعد میں وہ یروشلم کے یہودیوں کے دو مذہبی پیشواوٴں سے بھی ملیں گے۔فادر نوہاوٴز نے بتایا ہے کہ پوپ کی اِن ملاقاتوں سے دونوں برادریوں کے ساتھ مسیحیوں کے قریبی تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔پوپ اپنے دورہاسرائیل کا اختتام ’ہولوکاسٹ‘ کی یادگار پر حاضری دے کر کریں گے۔ کلیسا کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ اس دورے میں، پوپ کی طرف سے ہولوکاسٹ کی یادگار پر جانا اور پناہ گزینوں کے ساتھ ملاقاتوں کا مقصد نوع انسانی کی تکالیف پر تشویش کا اظہار کرنا ہے۔