ہائر ایجوکیشن کمیشن وفاقی ادارہ ہے ، صوبوں میں کمیشن کا قیام رکوانے کے لیے ضرورت پڑی تو مشترکہ مفادات کونسل سے رجوع کیا جائے گا، بلیغ الرحمن ، مواصلات شعبہ کی ترقی کسی بھی ملک کی ضرورت ہے، جاری منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ، شیخ آفتاب ، خیبر پختونخواہ میں تخت بھائی فلائی اوور ، پشاور ناردرن بائی پاس ، کالام روڈ اور دوسرے منصوبے جلد مکمل کئے جائینگے،سینٹ وقفہ سوالات میں گفتگو

ہفتہ 24 مئی 2014 07:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت بلیغ الرحمن نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن وفاقی ادارہ ہے ، صوبوں میں کمیشن کا قیام رکوانے کے لیے ضرورت پڑی تو مشترکہ مفادات کونسل سے رجوع کیا جائے گا تاہم ابھی تک صوبوں میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کو روکنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے اس سلسلے میں بعد میں رجوع کیاجاسکتا ہے ۔

جمعہ کو سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے بتایا کہسندھ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کا معاملہ سندھ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اس مقدمے میں وفاقی حکومت ابھی تک فریق نہیں بنی ۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے پانچ سالوں میں تحقیق کے مقصد کے لیے ایچ ای سی کے دو ارب پچاس کروڑ روپے مختص کئے گئے حکومت معیشت کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کررہی ہے تاکہ تحقیقی سرگرمیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برٹش کونسل اور امریکہ کے ساتھ ہمارے پروگرام مخصوص مدت کے لئے ہوتے ہیں اور پروگرام کے اختتام پر اس کا تفصیلی جائزہ لیا جاتا ہے اگر منصوبے کے لیے فنڈز ہوں اور مفید ہوں تو پروگرام کو جاری رکھا جاتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ این 90 الپوری بشام سیکشن کی توسیع اور بہتری کے منصوبے کی منظوری 2008ء میں ایکنک نے دی تھی اس پر لاگت کا تخمینہ 87کروڑ 47لاکھ روپے تھی لیکن پہلے زلزلے اور سیلاب کی وجہ سے اس پر نظر ثانی کی گئی ۔

منصوبے پر 75فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور باقی کام رواں سال دسمبر تک مکمل ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ 2013-14ء کے بجٹ میں اس منصوبے کے لئے تیس کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی جن میں سے تیرہ کروڑ ستر لاکھ روپے جاری کئے جاچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں تخت بھائی فلائی اوور ، پشاور ناردرن بائی پاس ، کالام روڈ اور دوسرے منصوبے جلد مکمل کئے جائینگے ۔

انہوں نے کہا کہ مواصلات شعبہ کی ترقی کسی بھی ملک کی ضرورت ہے این ایچ اے کو ہدایت کی گئی ہے کہ جاری منصوبوں میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ۔ وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے بتایا کہ ملک میں دودھ کی پیداوار 51ملین ٹن ہے ۔ بیرون ملک سے گائے منگوانے سے دودھ کی پیداوار میں بہتری آئی ہے اس کے علاوہ گائے ، بھینس کی وہ نسلیں منگوائی جارہی ہیں جو زیادہ دودھ دیتی ہیں ۔

وفاقی وزیر برائے سمندر و جہاز رانی نے کہا ہے کہ گوادر میں ایک سپیشل اکنامک زون بنایا جائے گا تاکہ سرمایہ کاروں کو حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ اکنامک زون میں سرمایہ کاروں کو ٹیکس ، کسٹم کی رعایت کے علاوہ مزید سہولتیں بھی دی جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ نو منصوبوں کی کابینہ سے منظوری لے لی گئی ہے ۔ بجٹ کے بعد پہلے منصوبے افتتاح کے قابل ہو جائینگے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ سے یوریا کھاد درآمد کی جارہی ہے این 85 منصوبہ دسمبر 2014ء اور ایم 8 منصوبہ اپریل 2015ء میں مکمل ہوجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بندرگاہ پر 165بحری جہاز لنگر انداز ہوچکے ہیں چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ مکمل ہونے سے بندرگاہ کو مزید ترقی ملے گی ۔

متعلقہ عنوان :