اوڑی میں پاکستانی فوج نے سڑک کی تعمیر روک دی ،بھارتی فوج کا دعوی ،سرخ جھنڈے لہرا کر لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے اعتراض جتلایا گیا،رپورٹ

ہفتہ 24 مئی 2014 08:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)مقبوضہ کشمیر کے سرحدی قصبہ اوڑی میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک تین دیہات کو ملانے کے لئے بنائی جارہی سڑک پر پاکستان نے شدید اعتراض کرتے ہوئے سڑک کی تعمیر بندکرادی ۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے اس کے تحت لائن آف کنٹرول کے پانچ کلو میٹر کے اندر کوئی سڑک تعمیر نہیں کی جا سکتی ۔

رپورٹ کے مطابق ضلع انتظامیہ نے اوڑی میں لائن آف کنٹرول پر واقع ہتھ لگا نامی گاؤں میں چند روز قبل سڑک کی تعمیر شروع کی لیکن اس کے فورا بعد پاکستانی فوج نے سرحد کے دوسری جانب سرخ جھنڈے لہرا کر خواجہ بانڑ نے مسجد یہ اعلان کرایا کہ سڑک کی تعمیر کو بند کیا جائے

۔

(جاری ہے)

پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت گزشتہ برس سے اوڑی سے بلوٹ ،سلوٹ اور ہتھ لنگا کے درمیان12 کلو میٹر لمبی سڑک بنانا شروع کی لیکن جونہی متعلقہ محکمہ نے تار بندی سے آگے سڑک بنانے کا کام جاری رکھا تو پاکستانی حکام نے اس پراعتراض کیا ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے یہاں انتظامیہ سے کہا کہ فوری طور پر سڑک کی تعمیر بند کرے ۔ایک جاری سرکاری افسر کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے سرخ جھنڈے لہرا کر ایک مقامی مسجد سے لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے اعلان کرایا کہ سڑک کی تعمیر فوری طور پر بند کی جائے ۔رپورٹ کے مطابق فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سڑک کے اس حصے کی تعمیر پر اعتراض ہے جو لائن آف کنٹرول پر پانچ سو میٹر کے دائرے کے اندر تعمیر ہو رہی ہے تاہم حکام پاکستان کے دعوے کی تردید کررہے ہیں۔

سرحد پر جو تار بندی کی گئی ہے اس کے نتیجے میں ہتھ لگا گاؤں کے دو حصے ہوگئے ہیں جس کا ایک حصہ تار بندی سے آگے علاقہ میں پڑتا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق 7.5 کروڑ روپے لاگت سے بننے والی سڑک اب پاکستان کی جانب سے اعتراض کرنے کے نتیجے میں مکمل ہونا نامممکن دکھائی دے رہی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق 19 انفنٹری ڈویژن کے جی او سی میجر جنرل انیل چوہان سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اس معاملے پر تھوڑی بہت مزاحمت ہوئی ہے تاہم اب دونوں ملکوں کے درمیان اس معاملے پر پائی جانے والی کشیدگی کا معاملہ حل کر لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :