کابل،ہرات میں بھارتی قونصل خانے پر حملہ ناکام، چاروں حملہ آور مارے گئے ،ہرات قونصل خانے پر حملے کی کارروائی کو بھارت کی تبتی سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دینے والی فورس اور افغان سپاہیوں نے کامیابی سے ناکام بنا یا،کارروائی کے دوران تمام بھارتی اہلکار محفوظ ہیں،بھارتی ترجمان

ہفتہ 24 مئی 2014 07:55

کابل/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء) افغانستان کے صوبہ ہرات میں قائم بھارتی قونصل خانے کو جمعہ کو ایک مسلح کارروائی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مسلح کارروائی تین بج کرپچیس منٹ پر اس وقت شروع ہوئی 4 مسلح افراد نے قونصل خانے میں گھسنے کی کوشش کی ، فائرنگ کے تبادلے میں چاروں مسلح افراد ہلاک ہوگئے ۔عرب ٹی وی کے مطابق قوصل خانے پر حملے کی یہ کارروائی کئی گھنٹے تک جاری رہی۔

مقامی پولیس کاکہناہے کہ تین مسلح افراد نے ایک قریبی مکان سے قونصل خانے پر فائرنگ شروع کی۔حملہ آور فائرنگ کے لیے مشین گنوں کے گرینیڈز اور راکٹ بھی استعمال کر رہے تھے۔ ان میں سے ایک نے اسی فائرنگ کا کور لیتے ہوئے قونصل خانے کی دیوار پھلانگنے کی کوشش کی تو اسے محافظین نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسرے3 حملہ آوروں کو ایک سو پچاس محافظین نے گھیرے میں لے لیا۔

اور کئی گھنٹوں تک فائرنگ کے تبادلے کے بعد ان تینوں کو بھی ہلاک کردیا گیا ۔ بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین کے مطابق قونصل خانے کی حفاظت کیلیے بھارت کی تبتی سرحد کی محافظ فورس مامور ہے۔بھارتی ترجمان کے مطابق ہرات قونصل خانے پر حملے کی کارروائی کو بھارت کی تبتی سرحد کی حفاظت کی ذمہ داری انجام دینے والی فورس اور افغان سپاہیوں نے کامیابی سے ناکام بنا دیا ہے۔

اس کارروائی کے دوران تمام بھارتی اہلکار محفوظ ہیں۔بھارتی ترجمان کے مطابق افغان حکام بھارت کے اعلی حکام کے ساتھ اس بارے میں مسلسل رابطے میں ہیں۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ اس معاملے کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔افغانستان میں مبصرین نے صوبہ ہرات میں قائم بھارتی قونصل خانے کو ٹارگیٹ بنائے جانے کو حیرت سے دیکھا ہے کہ ایرانی سرحد سے جڑے ہوئے اس شہر میں طالبان کے اثرات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ افغانستان کی سکیورٹی اور بھارتی قونصل خانے کے لحاظ سے محفوظ ترین جگہ مانی جاتی ہے۔ نیز طالبان کی کارروائیوں کے معمول کے طریقے سے یہ ہٹا ہوا انداز بھی محسوس کیا گیا ہے کہ طالبان حملہ آوروں کے خود کو سرنڈر کرنے کے واقعات کم ہی سننے کو ملتے ہیں۔ لیکن اس واقعے میں ایسا کیے جانے کی اطلاع آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :