اقوام متحدہ نے نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکو حرام پر پابندی عائد کردی ، تنظیم کے تما م اثاثے منجمد کر کے اس کے اراکین پرسفری پابندی اوراسلحے کی فراہمی پر بھی پابندی لگا دی گئی

ہفتہ 24 مئی 2014 07:55

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24مئی۔2014ء)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکو حرام پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کے تمام اثاثے منجمد کردیے ہیں۔ نائیجیریا کی شددت پسند تنظیم بوکو حرام پر القاعدہ سے تعلق کی بنیاد پر پابندی عائد کی گئی۔ سلامتی کونسل کے تمام رکن ممالک کی حمایت کے بعد تنظیم کے تما م اثاثے منجمد کر کے اس کے اراکین پرسفری پابندی اوراسلحے کی فراہمی پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

نائیجیریا کی حکومت نے بوکو حرام پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ بوکو حرام نے گزشتہ ماہ 250 سے زائد طالبات کو اغوا کیا تھا۔ مغوی طالبات بازیابی کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ اور عالمی ادارے میں آسٹریلیا کے سفیر گیری کوئنلن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پابندیوں کا نفاذ 'بوکو حرام' کو ملنے والی غیر ملکی امداد روکنے کی جانب پہلا قدم ہے۔

(جاری ہے)

آسٹریلوی سفیر کا کہنا تھا کہ پابندیوں کا مقصد ان افراد کی ہمت توڑنا ہے جو 'بوکو حرام' کے شدت پسندوں کو کسی طرح کی مالی امداد دینے یا ہتھیار فروخت کرنے کے بارے سوچ رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل 'بوکو حرام' کو ملنے والی ہر قسم کی مدد کا راستہ روکنا چاہتی ہے۔شمال مشرقی نائجیریا کے مسلمان اکثریتی علاقے میں لگ بھگ پانچ سال قبل جنم لینے والی 'بوکو حرام' کی کارروائیوں میں اب تک ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں۔تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ نائجیریا کی حکومت کو ملک میں اسلامی قوانین نافذ کرنے پر مجبور کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

متعلقہ عنوان :