رات کو کھانے کی عادت ایک بیماری ہے، سائنسی تحقیق

اتوار 25 مئی 2014 08:16

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مئی۔2014ء)سائنسدانوں نے کہا ہے کہ رات میں بھوک کے باعث نیند سے بیدار ہوجانا اور بغیر کھائے دوبارہ نہ سو پانے کا تعلق لوگوں کے جینز سے ہوتا ہے۔چوہوں پر کی جانے والی تحقیق کے مطابق رات کو کھانے کی عادت اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب نیند اور کھانے کے عمل کو ترتیب دینے والے جین میں کوئی نقص ہوتا ہے۔اس نقص کی وجہ سے کھانے کے اوقات بدل جاتے ہیں اور حد سے زیادہ کھانے اور وزن بڑھنے کے خطرات پیدا ہو جاتے ہیں۔

دنیا میں اس کیفیت سے ایک سے دو فیصد افراد متاثر ہیں۔

اس کی علامت میں رات میں اچانک بیدار ہو جانا اور کچھ کھائے بغیر پھر نہ سو پانا شامل ہے۔اسے اب تک کھانے پینے میں بدنظمی سے تعبیر کیا جاتا تھا اور اس کی وجوہات معلوم نہیں تھیں۔

(جاری ہے)

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ رات کو اٹھ کر جو غذا لی جاتی ہے وہ عام طور پر غیر صحت مند ہوتی ہے اور موٹاپے کا سبب بنتی ہے۔

بہت زمانے تک لوگوں نے رات میں نیند سے بیدار ہوکر کھانے کی بیماری کو حقیقی نہیں تسلیم کیا۔سچیدا نند پانڈا، ساک انسٹی ٹیوٹ’سیل رپورٹس‘ نامی جریدے میں یہ تحقیق شائع ہوئی ہے ان میں چوہوں کے کھانے کے نظام کو انسانی نظام الاوقات یعنی انسان کے سونے اور جاگنے کے نظام سے مطابقت پیدا کر کے ایک چوہے پر اس کا تجربہ کیا گ۔جب ایک جین کو خاموش کر دیا جاتا ہے تو چوہا معمول سے پہلے اس وقت کھانا شروع کردیتا ہے جب کہ اسے محو خواب ہونا چاہیے۔

باڈی کلاک یعنی جسمانی گھڑی میں ذرا سے تغیر و تبدل سے نیند میں بدنظمی پیدا ہوئی اور چوہا زیادہ سونے لگا۔تحقیق کرنے والوں کا خیال ہے کہ جینز کھانے اور سونے کو ترتیب میں رکھنے کے لیے ایک ساتھ مل کر کام کرتے ہیں جب کہ ان میں سے کسی بھی جین میں کسی قسم کے نقص سے کھانے اور سونے کے اوقات یا معمولات متاثر ہو جاتے ہیں۔امریکی محقق سچیدا نند پانڈے نے کہا ہے کہ ’بہت زمانے تک لوگوں نے رات میں نیند سے بیدار ہو کر کھانے کی بیماری کو حقیقی نہیں تسلیم کیا۔‘