وفاقی حکومت امن مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے، شاہ فرمان، بتایا جائے اگر مذاکرات ناکام ہوئے ہیں تو اس کی وجوہات کیا تھیں، صوبائی وزیر اطلاعات

اتوار 25 مئی 2014 08:11

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مئی۔2014ء)خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ شاہ فرمان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت امن مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے، اگر مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں تو اس کی وجوہات کیا ہیں۔انہوں نے اس امر پر تاسف کا اظہار کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو قومی اہمیت کے اس اہم مسئلے پر اعتماد میں نہیں لیا گیا حالانکہ ہر فیصلے کے ممکنہ اثرات سے ہمارا صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہوتا ہے۔

آج یہاں سے جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر مذاکرات کی ناکامی کی بات کی جاتی ہے تو کوتاہی کس کی جانب سے ہوئی ہے یہ وہ سوالات ہیں جن کا قوم جواب چاہتی ہے۔ قوم کو اعتماد میں لینا وقت کی اشد ضرورت ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ امن مذاکرات کی وجہ سے عوام نے سکھ کا سانس لیا ہے اور امن و امان میں کافی بہتری آئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف اب بھی واضح ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ۔

اب بھی مذاکرات ہی وہ واحد راستہ ہے جس سے دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنا جا سکتا ہے۔وزیر موصوف نے کہا امن مذاکرات ختم کرنا اور قوم کو جنگ کے شعلوں میں دھکیلنا ہماری سمجھ سے بالا تر ہے۔ اس سے امن کو سخت دھچکا لگ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تذبذب کی کیفیت سے باہر نکلے اور اس انتہائی اہم مسئلے پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔

متعلقہ عنوان :