سوات ، خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگوانے سے 56طلباء بے ہوش ،ہسپتال منتقل ،تحقیقات کا حکم دیدیا گیا،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا سوات میں نجی سکول کے بچوں کو خسرہ کے غلط یا مشکوک ٹیکے لگانے اور درجنوں بچوں کے متاثر ہونے کا سخت نوٹس ،محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو فوری ایکشن لینے اور واقعے کی بروقت تحقیقات کی ہدایت

اتوار 25 مئی 2014 08:10

سوات( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25مئی۔2014ء)سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے نواحی علاقہ رنگ محلہ ،امانکوٹ میں نجی تعلیمی ادارے اور دیگر جگہوں پر خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگوانے سے 56طلباء بے ہوش ہوگئے ،سیدوشریف ہسپتال منتقل کردیئے گئے ،ٹیکے ایکسپائر نہیں تھے تاہم بچوں کے ٹیکوں سے بے ہوشی کے بارے تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے کمشنر ملاکنڈ ڈیوثر ن افسر خان ،رنگ محلہ میں انسداد خسرہ مہم روک دینے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ڈپٹی کمشنر سوات محموداسلم وزیر کی میڈیا سے گفتگو ،کی میڈیا سے گفتگوتفصیلات کے مطابق سوات کے مرکزی شہر مینگورہ کے نواحی علاقہ رنگ محلہ میں نجی تعلیمی ادارے ایم آر سکول کے طلباء اور دیگر علاقوں ملوک آباد اور مینگورہ میں بچوں کو خسرے سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جارہے تھے کہ اس دوران 56طلباء ٹیکے لگوانے کے بعد بے ہوش ہوگئے بے ہوش طلباء اور بچوں کو فوری طور پر سیدوشریف ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زیادہ بچے ہوش میں آنے کے بعد اُن کو ہسپتال سے فارغ کردیا گیا ہے واقعہ کے بارے اطلاع ملنے کے بعد کمشنر ملاکنڈ ڈیوثرن افسر خان ہسپتال کا دورہ کیا بے ہوش طلباء کی عیادت کی اور ہسپتال انتظامیہ کو متاثرہ طلباء کے خصوصی علاج کے بارے ہدایات جاری کردی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ افسر خان نے کہا کہ ٹیکے ایکسپائر نہیں ہے تاہم ٹیکوں سے بچے بے ہوش کیوں ہوئے اس بارے محکمہ صحت کے افسران کو تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے اُنہوں نے کہاکہ متاثرہ طلباء تیز ی سے ہوش میں آرہے ہیں اور اُن کو صحت کے بہتر سہولیات کے بارے ہسپتال انتظامیہ کو ہدایات بھی جاری کردی ہے ۔

(جاری ہے)

ادھر ڈپٹی کمشنر سوات محمود اسلم وزیر نے بھی واقعہ کے بارے انکوائری کے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے او ر رنگ محلہ میں خسرہ سے بچاؤ مہم کو تاحکم ثانی روک دیا ہے ۔ادھرخیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے سوات کے علاقہ رنگ محلہ میں نجی سکول کے بچوں کو خسرہ کے غلط یا مشکوک ٹیکے لگانے اور درجنوں بچے متاثر ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو فوری ایکشن لینے اور واقعے کی بروقت تحقیقات کی ہدایت کی ہے انہوں نے صوبائی وزیر صحت اور سیکرٹری صحت کو بھی صورتحال کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی کی تاکید کرتے ہوئے واضح کیا کہ سوات، بونیر اور دیر سمیت مالاکنڈ کے بالائی کوہستانی علاقوں میں خسرہ کا موذی مرض وبائی شکل میں سامنے آیا ہے اور اسکی روک تھام کیلئے جاری مہم اسطرح کے واقعات سے کمزور پڑنے اور والدین کا تذبذب میں پڑ نا فطری بات ہے جسکا بروقت تدارک ہونا چاہئے صوبے کے پھول بچوں کو امراض سے بچانے کی یہ مہم کسی صورت ناکام یا کمزور نہیں ہونی چاہئے اسلئے اس واقعے کو گھناؤنا جرم تصور کرتے ہوئے اسکی اعلیٰ سطح پر صحیح اور بروقت چھان بین ہونی چاہئے انہوں نے سیدو ہسپتال پہنچائے جانیوالے تمام متاثرہ بچوں کے علاج پر بھرپور توجہ دینے اور اس مقصد کیلئے ہسپتال کے ڈی ایم ایس کو بچوں کی دن رات تیمار داری کی ہدایت کی جبکہ اس واقعے کی فوری طور پر رپورٹ بھی طلب کی ہے۔