بھارت میں سال 2016 میں پھانسی کی سزا دینے میں 81 فیصد اضافہ ہوا، ایمنسٹی انٹرنیشنل

منگل 11 اپریل 2017 23:02

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء) انسانی حقوق کے حوالے سے سرگرم تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارت میں سال 2016 میں پھانسی کی سزا دینے میں 81 فیصد اضافہ ہوا۔رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 2015 کے مقابلے گزشتہ برس زیادہ پھانسی کی سزائیں دی گئیں۔ہندوستان ٹائمز میں شائع ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں سال 2016 میں مجموعی طور پر 136 افراد کو سزائے موت سنائی گئی، جب کہ 2015 میں صرف 75 افراد کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جن افراد کو پھانسی کی سزا سنائی گئی، اس میں قتل کے مجرم بھی شامل تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2016 میں پھانسی کی سزا سنانے میں تقریبا دگنا اضافہ ہوا، جس کی ایک وجہ ہائی جیکنگ کے مقدمات میں بھی سزائے موت کی اجازت دینا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس بھارت میں ایک بھی پھانسی کی سزا پر عملدر آمد نہیں کیا گیا، مگر سال کے اختتام پر 400 قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جہاں منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد کو پھانسی کی سزا کو نافذ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت کے علاوہ، چین، انڈونیشیا، ایران، کوویت، لاؤس، ملائیشیا، سعودی عرب، سنگاپور، سری لنکا، تھائی لینڈ، متحدہ عرب امارات اور ویتنام میں بھی منشیات کی اسمگلنگ پر پھانسی کی سزا دی جاتی ہے۔۔

متعلقہ عنوان :