دستور پاکستان میں موجود اسلامی قوانین کو عملی جامہ پہنایا جا ئے ،خلافت راشدہ کی طرز پر نظام ملک کا مقدر ہو ،سود اور کرپشن کا خاتمہ ہو غیر ملکی این جی اوز پر پابندی لگائی جائے ، صدسالہ عالمی اجتماع کے بعدجمعیت نہ صرف ملک گیرجماعت بن کرابھری ، یہ ایک عالمگیرجماعت ثابت ہوئی، ملک کے کونے کونے سے لوگوں نے اجتماع میں شرکت کی

جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیرمولانافضل الرحمن کا پارٹی رہنمائوں سے ملاقات میں گفتگو

منگل 11 اپریل 2017 23:34

اسلام آ باد/کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیرمولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ دستور پاکستان میں موجود اسلامی قوانین کو عملی جامہ پہنایا جا ئے ،خلافت راشدہ کی طرز پر نظام ملک کا مقدر ہو ،سود اور کرپشن کا خاتمہ ہو غیر ملکی این جی اوز پر پابندی لگائی جائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیئے ضروری اقدامات کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ کسی گروہ یا ادارے کو نشانہ نہ بنایا جا ئے دستور سے انحراف سے تمام چور دروزے بند کیئے جائیں پاکستان کی معاشی خود مختاری اور بہتری کے لیئے ضروری ہے اپنے دوست ملک چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے اور سی پیک کے منصوبے سے فائدہ اٹھایا جائے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں اور مسئلہ کشمیر کو مسلمہ اصولوں کے مطابق حل کیا جائے، صدسالہ عالمی اجتماع کے بعدجمعیت نہ صرف ملک گیرجماعت بن کرابھری بلکہ ایک عالم گیرجماعت ثابت ہوئی جس میں ملک بھرسے اورکونے کونے سے لوگوں نے اجتماع میں شرکت کی جبکہ دنیابھرسے جمعیت علماء کی تنظیموں کے سربراہان اوراہم رہنماؤں نے شرکت کی،ان خیالات کااظہارانہوں نے جمعیت کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مولاناصلاح الدین ایوبی اورجمعیت بلوچستان کے امیرمولانافیض محمداورجنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈوکیٹ سے ملاقات کے دوران گفتگوکرتے ہوئے کیا،مولانانے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ امام کعبہ کے ہمراہ وہ ہیلی کاپٹرمیں اجتماع میں شرکت کے لئے جب گراؤنڈکے اوپرسے گزرے توامام کعبہ کومیں نے بتایاکہ یہ اجتماع کے قریب نہرکابل ہے جس پرامام کعبہ نے کہاکہ وہ نہرکابل ہے اوریہ نہرفضل الرحمن ہے انہوں نے کہاکہ امام کعبہ نے بتایاکہ یہ اجتماع منی اورعرفات کامنظرپیش کررہاہے سعودی حکومت سرکاری سطح پرجتنے انتظامات کررہی ہے اتنے بڑے اچھے اندازسے جمعیت علماء نے لاکھوں افرادکے اجتماع کے لئے انتظامات کئے ہیں جس پرآپ خراج تحسین کے مستحق ہے انہوں نے کہاکہ امام حرم شیخ صالح بن محمد اور شیخ صالح بن عبد العزیز نے ہمارے اجتماع میں شرکت کر کے اس اجتماع کو چار چاند لگادیئے ہیں خادم حرمین شریفین شیخ سلمان بن عبد العزیز نے ہماری دعوت پر سعودی عرب سے معزز مہمانوں کا ایک وفد اس عظیم شان اجتماع میں شر کت کے لیئے پاکستان بھیجا معزز مہمانوں کی آمد سے ہماری محبت میں اور اضافہ ہوا ہے انہوں نے کہاکہ آج دنیا تیزی سے سمٹی جارہی ہے اور دنیا تمام نظاموں سے تنگ آگئی ہے آج عالمی فورم ہمہ گیری اور غیر جانب داری کا برہم رکھنے میں ناکام ہو گیا ہے اب دنیا کسی نئے نظام ،فورم اور پلیٹ فارم کی طرف دیکھ رہی ہے اب ضروری ہو گیا کہ ہم اسلام کی بہترین تصویر ان کے سامنے پیش کریں انہوں نے کہاکہ ایک صدی قبل ہند کی اقوام کو سب سے بڑا مسئلہ آزادی کی منزل تھا مسلمانوں کی علم و تہذیب ،ورثہ کی حفاظت اور ایمان کی حفاظت بہت ضروری تھاہمارے اکابرین نے شاملی کا میدان ،تحریک ریشیمی رومال ،تحریک خلافت اور دیگر تحریکات میں قائدانہ کردار ادا کیا حالات بد لے شیخ الہند جیل سے رہا ہو کر آئے تو انہوں نے سیا سی پلیٹ فارم سے جدوجہد کر نے پر زور دیا اور جمعیت علماء کا پلیٹ فارم مسلمانوں کو دیا جمعیت ایک پر امن جدو جہد کا نام ہے چنانچہ جمعیت نے اس پلیٹ فارم سے بہت کا میابیاں حاصل کیں آج دنیا کا پر امن مسلمان جمعیت کی طرز جدوجہد اپنانے کو شش کر رہا ہے ہم نے ایسا نظام دنیا کے سامنے پیش کر نا ہے جو دنیا سے بد امنی بھوک کا خاتمہ کر سکے، دستور پاکستان میں موجود اسلامی قوانین کو عملی جامہ پہنایا جا ئے ،خلافت راشدہ کی طرز پر نظام ملک کا مقدر ہو ،سود اور کرپشن کا خاتمہ ہو غیر ملکی این جی اوز پر پابندی لگائی جائے دہشت گردی کے خاتمے کے لیئے ضروری اقدامات کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ کسی گروہ یا ادارے کو نشانہ نہ بنایا جا ئے دستور سے انحراف سے تمام چور دروزے بند کیئے جائیں پاکستان کی معاشی خود مختاری اور بہتری کے لیئے ضروری ہے اپنے دوست ملک چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے اور سی پیک کے منصوبے سے فائدہ اٹھایا جائے پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات بہتر بنائے جائیں اور مسئلہ کشمیر کو مسلمہ اصولوں کے مطابق حل کیا جائے اور انھیں ان کا حق دیا جائے فلسطین کی آزادی فسلطینی عوام کا حق ہے جو انھیں دیا جا ئے عراق ،شام،برما، کشمیر ا ور دیگر ممالک میں مسلمانوں پر جاری بربریت کے خاتمے کے فوری اقدامات کیئے جائیں حرمین شریفین کا تحفظ ہمارا ایمانی فریضہ ہے اس کے لیئے ہر ممکنہ کوشش جاری رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :